Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

نوجوانوں میں بڑھتا ڈپریشن ایک سنگین مسئلہ فکر و ادراک

Towseef
Last updated: August 16, 2024 11:21 pm
Towseef
Share
9 Min Read
SHARE

سعدیہ ثنا۔پونچھ

آج کے دور میں بے روزگاری اور ڈپریشن دو سنگین مسائل بن چکے ہیں، جس سے معاشرے کے مختلف طبقات خصوصاً نوجوان سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔بے روزگاری کی وجہ سے لوگوں کی زندگیوں میں عدم تحفظ اور مایوسی کا احساس بڑھتا جا رہا ہے، جس کے بالآخر ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ڈپریشن ایک ایسی بیماری ہے جس کو آئے روز نوجوان نسل میں بڑھتا ہوا دیکھا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے انسانی سکون تباہ و برباد ہورہاہے۔ موجودہ معاشرے میں ایسا کوئی بھی گھر نہیں جو اس بیماری سے بچا ہوا ہے۔ ماہرین اس بیماری کی بہت سی وجوہات بتاتے ہیں۔ ایک تو آج کل کی نوجوان نسل کو دماغی سکون میسر نہیں ہوتا ،دوسرے نیند مکمل نہیں ہوتی ہے جبکہ کچھ لوگ زندگی میں ناکامی کی وجہ سے اس بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح جموں کشمیر کے سرحدی علاقہ پونچھ کے نوجوان بھی اس کا شکار ہو رہے ہیں۔اس سلسلے میں پونچھ کے سماجی کارکن سید انیس الحق کہتے ہیں کہ طبی نقطہ نظرسے ہٹ کر اگر ہم اسے سماجی مسئلہ کے طور پر دیکھیں تو اس کے کئی پہلو سامنے آتے ہیں۔اس میں نوجوانوں کو روزگار فراہم نہیں ہونا سب سے اہم ہے۔ بے روزگاری جموں کشمیر کا ایک اہم مسئلہ ہے جس کی وجہ سے نوجوان نسل اس بیماری کا تیزی سے شکار ہو رہی ہیں۔ایک جانب انہیں روزگار کی فکر ہوتی ہے تو دوسری جانب سماج اور اہل خانہ کو ان سے کئی طرح کی امیدیں وابستہ ہو جاتی ہیں۔انہیں امید ہوتی ہے کہ ان کا لڑکا اعلی تعلیم حاصل کر اچھی نوکری کرے گا اور اس سے ان کی غربت دور ہو جائے گی۔لیکن جب ایسا نہیں ہوتا ہے تو وہ لڑکے کو ناکارہ سمجھنے لگتے ہیں اور اس کے ساتھ بہتر سلوک کرنے اور اس کا حوصلہ بڑھانے کے بجائے اسے طعنہ دینے لگتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ نوجوان اپنا حوصلہ کھونے لگتا ہے اور ڈپریشن کا شکارہو جاتا ہے۔دراصل ڈپریشن کی ایک اہم وجہ بے روزگاری ہے۔مسلسل نوکریوں کی کمی کی وجہ سے بے روزگاری عروج پر پہنچتی جا رہی ہے۔ تعلیم اور ہنر کے باوجود نوجوانوں کو ان کے لائق ملازمتیں نہیں مل پا رہی ہیں۔ مزید برآں، معاشی کساد بازاری اور تکنیکی تبدیلی بھی بے روزگاری کی ایک بڑی وجہ ہے۔ جوں جوں مشینوں اور ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھ رہا ہے، انسانی محنت کی ضرورت کم ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔انیس کہتے ہیں کہ’’ہمارے سماج میں جو ایک اوراہم مسئلہ ہے وہ یہ ہے کہ ہم دوسروں کو جج کرتے ہیں اور دوسروں کے مطابق زندگی جینے کا سوچتے ہیں۔جو ایک آسان بات نہیں ہوتی ہے۔ہر ایک کی زندگی اپنی زندگی ہوتی ہے اور اسی کے مطابق اس کی اپنی پہچان ہوتی ہے۔ خدا نے ہمیں ایک مکمل انسان بنایا ہے پھر کیوں ہم دوسروں کے جیسا بننا چاہتے ہیں؟ اس طرح ہم اپنا ہی سکون برباد کر دیتے ہیں۔افسوس کی بات یہ ہے کہ آج کل معاشرے میں پڑھے لکھے نوجوان سب سے زیادہ اس بیماری کا شکار ہورہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ بے روزگاری کا سب سے زیادہ اثرانسان کے ذہنی صحت پر پڑتا ہے۔ جب کسی شخص کو طویل عرصے تک نوکری نہیں ملتی تو وہ مایوسی، پریشانی اور ڈپریشن جیسے ذہنی مسائل کا شکار ہو جاتا ہے۔ اسے اپنے مستقبل کے بارے میں بے یقینی کا سامنا کرناپڑتا ہے جس سے اس کی ذہنی حالت مزید خراب ہو جاتی ہے۔

32 سالہ وسیم اقبال نے جغرفی میں دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی سے ایم اے اور ساتھ میں نیٹ کی ڈگری بھی حاصل کی ہے۔ اتنے بڑے امتحانات پاس کرنے کے باوجود وہ لگاتار جموں کشمیر پبلک سروس کمیشن کے امتحانات کے لیے جدوجہد میں لگے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے اپنے مضمون میں اگر کوئی آسامی (پوسٹ) آتی ہے تو محض دو سے چار ہی ہوتی ہیں۔جبکہ ان آسامیوں کے لئے اپلائی کرنے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہوتی ہے۔ ایسے میں ہم کیا کریں؟گھر والوں کی امیدیں ہم سے وابستہ ہیں۔آخر کب تک نوکری کے انتظار میں بیٹھیں گے؟ اتنا پڑھ لکھ کر آج ہم ڈپریشن جیسی بیماری کا شکار ہوتے جا رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ 2019 سے بھی پہلے ہم نے فارم بھرے تھے لیکن آج تک ان کا امتحانات کا اتا پتہ نہیں ہے۔ بس ہم امید لگائے بیٹھے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اس معاملے میں وہ اکیلے نہیں ہیں بلکہ ان کے جیسے کئی نوجوانوں کا مستقبل داؤ ں پر لگا ہوا ہے۔ایک طالبہ جتنا کماری بتاتی ہیں کہ انہوں نے سینٹرل یونیورسٹی جموں سے ایم اے پبلک ایڈمنسٹریشن کے بعد نیٹ کا امتحان پاس کیا اور پھر جے این یو سے پی ایچ ڈی مکمل کی۔ اس کے بعد کافی جدوجہد کر انہیں پنجاب کے آدم پور کالج میں ایڈہاک پر دو سال کام کرنے کا موقع ملا۔ ان کا کہنا ہے کہ اتنی ڈگریاں حاصل کر کے ہمیں اپنا مستقبل کہیں نظر نہیں آتاہے۔ حال ہی میں جموں یونیورسٹی میں ہمارے مضمون سے جڑے پرماننٹ پروفیسر کے لیے صرف دو پوسٹیں آئی تھیں جس کے لئے ساٹھ سے زیادہ امیدواروںنے اپلائی کیا تھا۔ اتنی محنت مشقت کے ساتھ میں نے یہ سب ڈگریاں حاصل کیں کہ آنے والی نسل اس مضمون کی اہمیت کو سمجھ سکے اور اس مضمون کا بھی ایک اپنا ڈیپارٹمنٹ ہو۔ لیکن اب مجھ جیسے کئی نوجوان اس میں ایم اے نیٹ اورپی ایچ ڈی کر کے مستقل ملازمت کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔ ایسے میں ہم احساس کمتری کا شکار ہوکر ڈپریشن جیسی بیماری میں مبتلا ہو رہیں۔اس سے ہمارا ذہنی سکون تباہ وبرباد ہو رہاہے۔ ماہرین بتاتے ہیں کہ ڈپریشن ایک ایسی حالت ہے جس میں انسان ہمیشہ اداس اور افسردہ رہتا ہے۔بے روزگاری، خود اعتمادی کا فقدان، سماجی تنہائی اور معاشی دباؤ کا باعث بنتی ہے، جو ڈپریشن کو فروغ دیتی ہے۔ کئی بار لوگ اتنے مایوس ہو جاتے ہیں کہ وہ خودکشی جیسا سخت قدم اٹھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

اس حساس مسئلہ کا حل بھی ممکن ہے۔ حکومت کے ساتھ ساتھ معاشرے کو بے روزگاری اور ڈپریشن سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوگی۔ سب سے پہلے جہاں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔ نوجوانوں کو روزگار کے لیے تربیت اور ہنرمندی کے فروغ کے پروگراموں میں حصہ لینے کی ترغیب دینا ہوگی۔ اس کے علاوہ دماغی صحت کی خدمات کو بھی قابل رسائی بنانا ہوگا تاکہ ضرورت مند لوگوں کو صحیح وقت پر مدد مل سکے۔وہیں دوسری جانب معاشرے کو بھی نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی۔ڈپریشن سے نمٹنے کے لیے خاندان اور دوستوں کا تعاون بہت ضروری ہے۔ معاشرے کو ایسے افراد کی نشاندہی کرنی چاہیے جو بے روزگاری کی وجہ سے ذہنی مسائل کا شکار ہیں اور انہیں ذہنی اور جذباتی مدد فراہم کریں۔ مزید برآں، مراقبہ، یوگا اور دیگر ذہنی صحت کے طریقے بھی ڈپریشن سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔بے روزگاری اور ڈپریشن کا ایک دوسرے سے گہرا تعلق ہے۔ اس لیے ان دونوں مسائل کا حل معاشرے کے ہر طبقے کی شراکت سے ہی ممکن ہے۔ اگر ہم سب مل کر اس سمت میں کوششیں کریں تو ہم بے روزگاری اور ڈپریشن دونوں سے مؤثر طریقے سے نمٹ سکتے ہیں۔(چرخہ فیچرس)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
حریت غیر متعلق ہو چکی، کشمیریوں کو آگے بڑھنا ہوگا اور بھارت میں اپنا مقام تلاش کرنا ہوگا: بلال غنی لون
تازہ ترین
ہاکی انڈیا نے سینئر خواتین کے قومی کیمپ کے لیے 40 کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا
تازہ ترین
پاکستانی پنجاب میں بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب، 48 گھنٹے میں 70 شہری جاں بحق
بین الاقوامی
ضلع مجسٹریٹ جموں ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے سی ای او کے طور بھی کام کریں گے
تازہ ترین

Related

کالممضامین

افسانوی مجموعہ’’تسکین دل‘‘ کا مطالعہ چند تاثرات

July 18, 2025
کالممضامین

’’تذکرہ‘‘ — ایک فراموش شدہ علمی اور فکری معجزہ تبصرہ

July 18, 2025
کالممضامین

نظموں کا مجموعہ ’’امن کی تلاش میں‘‘ اجمالی جائزہ

July 18, 2025
کالممضامین

حیراں ہوں دِل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں ؟ ہمارا معاشرہ

July 18, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?