Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

امانت کی حفاظت اور ایفائے عہد فکرو فہم

Mir Ajaz
Last updated: August 16, 2024 12:57 am
Mir Ajaz
Share
10 Min Read
SHARE
محمد امین اللہ
امانت کی پاسداری اور ایفائے عہد یہ تمام انسانی معاشرے کا وہ حسن عمل ہے ،جس کی بنیاد پر کوئی قوم دنیا میں معتبر اور باعزت مقام حاصل کرتی ہے ۔ اس کے بغیر نہ کوئی فرد اور نہ کوئی قوم قابلِ احترام اور اعتبار ہو سکتی ہے ۔ یہ انفرادی اور اجتماعی زندگی بلکہ تمام شعبہ زندگی میں اک بنیادی حیثیت کا حامل ہے ۔ اس کے بغیر نہ فرد فرد پر اعتماد کر سکتا ہے اور نہ کوئی کاروبار چل سکتا ہے ۔ ریاست کے تمام ذمہ داروں کے لئے یہ اولین شرط ہے ۔اس کی خلاف ورزی کرنے والے قومی مجرم قرار پاتے ہیں بلکہ یہ ملک و قوم سے غداری کے زمرے میں آتا ہے ۔
ایک مسلمان اس وقت تک مومن ہو ہی نہیں سکتا جب تک یہ دونوں صفات بدرجہ اتم اس میں موجود نہ ہوں ، بلکہ یہ مومن ہونے کی سند ہے۔ ہمارے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو تو 40 سال کے بعد نبوت کے منصب پر اللّٰہ نے سرفراز کیا مگر آپؐ کی پہچان اہل مکہ میں امین و صادق کی حیثیت سے تھی۔ آپؐ کی کہی ہوئی باتوں کو سچ جانتے اور آپؐ کے پاس اپنی امانتیں جمع کرتے تھے ۔جب پہلی مرتبہ آپؐ اجتماعی دعوت دینے کے لئے صفا کی چوٹی سے اہل مکہ کو پکارا تو آپؐ نے لوگوں سے پوچھا کہ اگر میں کہوں کہ پہاڑ کے پیچھے سے دشمن کی فوج آرہی ہے تو کیا تم یقین کرو گے؟ لوگوں نے کہا، بے شک ہم یقین کریں گے کیونکہ آپ صادق اور امین ہیں ۔سورہ المومنون میں ارشاد باری تعالیٰ ہے ۔’’ مومن وہ ہے جو امانت کی پاسداری کرتا ہے اور وعدے کو پورا کرتا ہے ۔‘‘ہجرت کی رات اللّٰہ کے رسولؐ نے قریش مکہ کی تمام امانتوں کو حضرت علی ؓ کے سپرد کی اور تاکید فرمائی کہ صبح ہوتے یہ تمام امانتیں لوٹا دینا ۔صلح حدیبیہ کے موقع پر جب یہ بات تحریر ہو گئی کہ مکے سے جو مسلمان بھاگ کر آئے گا، آپ اسے لوٹا دیں گے مگر مدینہ سے آنے والوں کو ہم نہیں لوٹائیں گے ۔ یاد رہے کہ ابھی دستخط نہیں ہوئے تھے اسی دوران ابو جندل ؓخون میں لت پت اپنے باپ سہیل کی قید سے فرار ہو کر آپؐ کے پاس پہنچے مگر آپؐ نے حسب وعدہ ابو جندلؓ کو صبر کی تلقین کرکے واپس کر دیا ۔ اسی طرح میثاق مدینہ کی آپ ؐنے اس وقت تک پاسداری کی جب تک کہ کفار کی جانب سے اس کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم اک بار مدینے کی گلیوں میں محو سفر تھے۔ آپؐ نے سنا کہ اک ضعیفہ مٹھی بند کرکے اپنے پوتے کو آواز دے رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ میرے پاس آؤ، میں تم کو ایک چیز دوں گی۔ آپ ؐ اُس کے پاس گئے اور پوچھا کہ تم کیا دوگی، ضعیفہ نے کہا میں اس کو کھجور دوں گی۔ آپؐ نے فرمایا اگر تم نہیں دیتی تو تم جھوٹ بولتی جو گناہ عظیم ہے ۔  اسلام میں جھوٹ کوگناہ قرار دیا گیا ہے ۔ آپؐ نے امانت کی پاسداری اور ایفائے عہد کو ایمان کا بنیادی عمل قرار دیا ۔ سورہ النساء کی آیت 58 میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ’’بے شک اللّٰہ تم کو حکم دیتا ہے کہ امانت اہل امانت کے سپرد کرو ،اور لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو عدل کے ساتھ کرو ، اللّٰہ تمہیں بہترین نصیحت کرتا ہے وہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے ۔‘‘تمام خلفاء راشدین اس آیت کے مصداق تھے، وہ قومی بیت المال کے محافظ تھے، بیت المال کی کوئی ایک چیز بھی اپنے حق سے زیادہ اپنے لئے حرام سمجھتے تھے ۔ ایک دن خلیفہ وقت حضرت عمر فاروقؓ کی زوجہ نے آٹے کی کوئی میٹھی چیز پکا کر دی تو آپؓ نے دریافت کیا یہ کہاں سے آئے؟ زوجہ محترمہ نے فرمایا، بیت المال سے جو آٹا ملتا ہے اس سے کچھ میں نے بچا کر رکھا تھا، اُسی سے پکایا ہے۔ دوسرے دن آپؓ نے ناظم بیت المال کو حکم دیا کہ میرے حصے میں سے کچھ آٹا کم کر دو ۔
خلیفہ وقت حضرت عمر فاروق ؓ خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے تو حضرت سلمان فارسیؓ نے آپ کو روکا اور کہا کہ آپ پہلے میرے سوال کا جواب دیجئے کہ آپ نے مال غنیمت کی تقسیم میں کیوں خیانت کی ہے اور اپنے حصے سے زیادہ لیا ہے۔ آپ نے جو چوغا پہنا ہے، وہ آپ کے حصے والے کپڑے سے نہیں بن سکتا۔ آپؓ ممبر سے اتر گئے اور اپنے بیٹے حضرت عبداللہ بن عمر کو بلایا اور فرمایا کہ اصل بات کیا ہے ،بتاؤ۔ حضرت عبداللہ بن عمر نے جواب دیا کہ میں نے اپنا حصہ بھی والد محترم کو دیدیا، جس سے یہ چوغا بنا ہے ۔یاد رہے کہ حضرت عمر فاروقؓ بہت قد آور شخصیت کے مالک تھے ۔ یہ وہ امانت داری کی اعلیٰ ترین مثالیں ہیں جس کو بعد خلفاء اور صالحین نے اپنایا اور مسلمانوں کے نیک اور عادل حکمرانوں نے بھی پیروی کی ۔ سلطان التمش ٹوپیاں بن کر اپنا گزارہ کیا کرتے تھے اورنگزیب ، قرآن مجید کی خطاطی کرتے اور اس کے ہدیہ سے جو رقم ملتی اس سے اپنا گزارہ کرتے تھے ۔ عمر بن عبد العزیز خلیفہ راشد نے اپنے گھر میں ایک بھی خادمہ یا غلام نہیں رکھا ۔
       اب جہاں تک عہد و پیمان کا سوال ہے کہ تمام کاروبار اور لین دین میں فریقین معاہدے کرتے ہیں اور اسکی پابندی ہی کامیابی کی شرط ہے ۔ عالمی سطح پر ممالک بھی اس طرح کے معاہدے کرتے ہیں اور اسی کی پاسداری کی بنیاد پر اقوام عالم میں دوستانہ قائم رہتا ہے ،ورنہ پھر جنگ و جدل کی نوبت آ جاتی ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ وعدہ کرو تو پورا کرو ۔ والدین اگر اپنے بچوں کو صالح اور نیک بنانا چاہتے ہیں اور جھوٹ اور فریب سے بچانا چاہتے ہیں تو اپنے بچوں سے ایسے وعدے نہ کریں، جس کو پورا کرنا ان کی بساط میں نہ ہو ۔ ورنہ بچوں کی نظر میں والدین کی عزت کم ہو جائے گی ۔
یہ زندگی بھی اللّٰہ کی دی ہوئی امانت ہے، اس کی حفاظت کرنا ہر فرد کی ذمہ داری اور فرض ہے۔ اس لئے خودکشی کرنے والے کی بخشش نہیں ہوگی ۔ ہر صاحب منصب کے لئے ریاست ہو ، کوئی کمپنی ہو یا کوئی ادارہ ہو، اس کی ہر چیز کی حفاظت اور اس کو اپنے لئے استعمال نہ کرنا امانت داری ہے ، اگر صاحب منصب اس سے تجاوز کرتا ہے تو وہ غداروں میں شامل ہوگا ۔ اگر کسی شخص نے اپنی کوئی خامی یا کمزوری آپ سے بیان کی ہو، اس کو راز رکھنا امانت داری ہے ۔ اگر دوسروں تک ذکر کیا گیا تو وہ چغل خوری میں شمار ہوتا ہے جو گناہ کبیرہ ہے ۔آخر میں اس مقدس امانت کی پاسداری کی اور ذمہ داری کی بات کروں گا جو بحیثیت صاحب ایمان ہر فرد پر اور بحیثیت ملت ہم پر عائد ہوتی ہے جس کی پاسداری سے ہماری بقا مشروط ہے ۔ اللّٰہ کے رسولؐ نے حج آخر کے خطبے میں ارشاد فرمایا، لوگو میں تمہارے لئے اللّٰہ کی بخشی ہوئی کتاب قرآن اور اپنی شریعت حوالے کر رہا ہوں، جب تلک تم اس پر عمل کرو گے کبھی رسوائی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ۔ اس امانت کی پاسداری کا تقاضا ہے کہ اس پر لا ریب ایمان لایا جائے ۔اس کو ترتیل سے پڑھا جائے ۔ اس کو سمجھا جائے ۔ اس پر من و عن عمل کیا جائے۔ اس کے نفاذ کی جد وجہد کی جائے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ’’اے نبی ؐ! لوگوں سے کہہ دیجئے کہ اللّٰہ اور رسول کی اطاعت کرو اور اگر تم نے پہلو تہی کی تو اللّٰہ انکار کرنے والوں سے محبت نہیں کرتا ۔‘‘( سورۃ آل عمران )
آج مسلم امہ کے محرومی اور ذلالت کی بنیاد ی وجہ اللّٰہ اور رسول اللہ ؐ کی دی ہوئی امانت کی پاسداری سے غفلت ہے ۔ ہر مسلمان حامل قرآن ہے مگر عامل قرآن نہ ہونے کی وجہ سے امانت میں خیانت کا مرتکب ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے ذلت ورسوائی مقدر ہے ۔
 [email protected]>
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
رکشا بندھن پر جموں کا آسمان بنا رنگوں کا میلہ چھتوں پر پتنگوں کی جنگ، بازاروں میں خوشیوں کی گونج
جموں
بانہال میں چھوٹی مسافر گاڑیوںاور ای رکشاوالوں کے مابین ٹھن گئی الیکٹرک آٹو کو کسی ضابطے کے تحت صرف قصبہ میں چلانے کی حکام سے اپیل
خطہ چناب
جموں و کشمیر کو دہشت گردی اور منشیات سے پاک بنانے کی ذمہ داری ہر شہری پر عائد ہے | کچھ عناصر ٹی آر ایف کی زبان بولتے ہیں پولیس اور سیکورٹی فورسز امن کو یقینی بنانے اور ایسے عناصر کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کیلئے پُرعزم:ایل جی
جموں
چرارشریف میں انٹر ڈسٹرکٹ والی بال ٹورنامنٹ کا آغاز
سپورٹس

Related

کالممضامین

افسانوی مجموعہ’’تسکین دل‘‘ کا مطالعہ چند تاثرات

July 18, 2025
کالممضامین

’’تذکرہ‘‘ — ایک فراموش شدہ علمی اور فکری معجزہ تبصرہ

July 18, 2025
کالممضامین

نظموں کا مجموعہ ’’امن کی تلاش میں‘‘ اجمالی جائزہ

July 18, 2025
کالممضامین

حیراں ہوں دِل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں ؟ ہمارا معاشرہ

July 18, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?