عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
نئی دہلی //لوک سبھا میں کل زبردست ہنگامہ کے درمیان ریل بجٹ پاس ہو گیا۔ ایک طرف جہاں مرکزی وزیر ریل اشونی ویشنو نے ریلوے کی ترقی کو لے کر حکومت کے منصوبوں کا تذکرہ کیا، تو وہیں دوسری طرف اپوزیشن لیڈران نے لگاتار ہو رہے ریل حادثات کو لے کر ان سے سوال پوچھا۔ ریل حادثات کو لے کر کانگریس اور دیگر اپوزیشن لیڈران کے سوال پر مرکزی وزیر ریل انتہائی ناراض بھی ہوئے اور پرسکون دکھائی دینے والے اشونی ویشنو تلخ انداز میں جواب دیتے نظر آئے۔
اشونی ویشنو لوک سبھا میں اس وقت انتہائی ناراض ہو گئے جب انھیں ’ریل وزیر‘ (Reel Minister) کہہ کر طنز کا نشانہ بنایا گیا اور ریلوے کی تقرری و حادثات جیسے ایشوز پر ان کی تنقید کی گئی۔ وزیر ریل نے اس معاملے میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت ریل حادثات کو پوری طرح سے روکنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن بھلے ہی وندے بھارت ریلوں کی مخالفت کرتی ہے، لیکن اپوزیشن کے ہی کئی اراکین پارلیمنٹ اپنے اپنے علاقوں کے لیے وندے بھارت ٹرینوں کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ اشونی ویشنو کے ذریعہ پارلیمنٹ میں تلخ رخ اختیار کیے جانے اور ریل حادثات کی ذمہ داری قبول نہ کیے جانے پر کانگریس نے انھیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے اشونی ویشنو کی ایک ویڈیو اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’دو ماہ میں 11 ریل حادثات ہوئے ہیں، جس میں 21 لوگوں کی موت ہو گئی اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔ مرکزی وزیر ریل نے جب ریل بجٹ پیش کیا تو اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ میرے جیسے معمولی کارکن کو ملک کی خدمت کرنے کا موقع دیا۔ میں وزیر مالیات نرملا سیتارمن کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ ریلوے کا جو سب سے بڑا مسئلہ سرمایہ کاری سے متعلق تھا، وہ انھوں نے پی ایم مودی کی ہدایت پر حل کر دیا۔ اس بجٹ میں ایک ریکارڈ الاٹمنٹ کر کے لگاتار کئی سالوں تک بجٹ الاٹمنٹ بڑھا کر ایک بڑا مسئلہ دور کیا۔ میں ریلوے کے ان 12 لاکھ ملازمین، اس ریل فیملی کو بھی شکریہ کہتا ہوں جو ہر دن 20 ہزار سے زیادہ ٹرینیں چلاتے ہیں اور ملک کی خدمت کرتے ہیں۔‘‘