عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//دہلی این سی آر جو گزشتہ کئی دنوں سے گرمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے وہاں بدھ کی شام سے موسلادھار بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ کچھ ہی دیر میں خوشگوار موسم اور بارش کی خبریں پانی بھر جانے کی تصاویر اور ویڈیوز میں تبدیل ہو گئیں اور یہ بارش تھوڑی ہی دیر میں آفت بن گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق عوام کو 6 اگست تک بارش کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس دوران کبھی وقفے وقفے سے اور کبھی تیز بارش ہونے کا امکان ہے۔ دہلی میں شدید بارش کی وجہ سے دو لوگوں کی موت ہو گئی اور دو زخمی بتائے جاتے ہیں۔ پولیس کے مطابق 22 سالہ تنوجا اور اس کا تین سالہ بیٹا پریانش غازی پور علاقے میں کھوڈا کالونی کے قریب ہفتہ وار بازار گئے تھے۔ اس دوران وہ پھسل کر نالے میں گر گئے۔ غوطہ خوروں اور کرینوں کی مدد سے دونوں کو نکالا گیا اور لال بہادر شاستری ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔اسی دوران شمالی دہلی کے سبزی منڈی علاقے میں مکان گرنے سے ایک شخص زخمی ہو گیا۔
دہلی فائر سروس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ انہیں رات 8:57 پر رابن سنیما کے قریب گنٹا گھر کے قریب سبزی منڈی علاقے میں ایک مکان کے گرنے کے بارے میں کال موصول ہوئی۔ فائر بریگیڈ کی پانچ گاڑیاں موقع پر بھیجی گئیں۔ ملبے سے ایک شخص کو بچا لیا گیا۔ اہلکار نے بتایا کہ ایک شخص کو تشویشناک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا جبکہ جنوب مغربی دہلی کے وسنت کنج علاقے میں دیوار گرنے سے ایک خاتون زخمی ہو گئی۔قومی راجدھانی میں شدید بارش کی وجہ سے تین مکانات گر گئے۔ اطلاع ملتے ہی اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے اور ریسکیو آپریشن کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ مکانات پرانے تھے اور ان میں کوئی نہیں رہتا تھا۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے آئی ٹی او سے لکشمی نگر جانے والی سڑک پانی بھر جانے کی وجہ سے بند ہو گئی ۔ بارش کی وجہ سے دارالحکومت دہلی کے کئی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔اس کے علاوہ دہلی میں بارش کو لے کر ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ادھر ہماچل پردیش میں طوفانی بارش اور اس کے بعد تین جگہوں پر بادل پھٹنے کے واقعہ سے زبردست تباہی مچ گئی ہے۔ ریاست کے کُلّو کے نرمنڈ بلاک، ملانا اور منڈی ضلع میں بادل پھٹے ہیں جس کے بعد اب تک 3 لوگوں کی موت اور 50 سے زائد افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ بادل پھٹنے سے مکانات، سڑکوں، اسکولوں اور اسپتالوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ کئی مکانات اور سڑکیں بُری طرح تباہ ہوگئی ہیں۔ واقعہ کے بعد منڈی کے پدھر واقع سبھی اسکول اور تعلیمی اداروں کو فوری اثر سے بند کردیا گیا ہے۔ اس افسوسناک حادثہ پر کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے۔واضح رہے کہ منڈی کے تھلٹو کھوڑ میں آدھی رات کو بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا جس سے کئی مکانات تباہ ہو گئے اور سڑک رابطہ بھی ٹھپ ہو گیا۔ تھلٹوکھوڑ پنچایت پردھان کالی رام کے مطابق تیرنگ اور راجبن گاو?ں میں بادل پھٹا ہے جس کے بعد کئی لوگ لاپتہ ہیں اور تین گھر بہنے کی بھی اطلاع ملی ہے۔ پدھر سب ڈویژن کے تھلٹوکھوڑ میں بادل پھٹنے کے بعد 9 لوگ لاپتہ ہیں جبکہ ایک لاش برآمد ہوئی ہے۔ 35 لوگوں کو بحفاظت بچا لیا گیا ہے۔ منڈی ضلع انتظامیہ نے ریسکیو کے لیے ایٔر فورس کو الرٹ کر دیا ہے۔ بادل پھٹنے کے بعد سے موقع پر موجود مقامی انتظامیہ راحت کاموں میں مصروف ہو گئی ہے۔ سڑکوں اور راستوں کے ٹوٹنے کی وجہ سے جائے حادثہ تک پہنچنے میں پریشانی ہو رہی ہے۔شملہ-کُلّو سرحد پر بھی بادل پھٹا ہے جس سے زبردست تباہی ہوئی ہے۔ کئی مکانات، اسکول اور اسپتال کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔ یہاں سے بھی کئی لوگوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ علاقے میں راحت اور بچاو? کام چلایا جا رہا ہے۔ کُلّو کے نرمنڈ علاقے میں بادل پھٹنے کے بعد 19 افراد لاپتہ ہوئے ہیں۔ نرمنڈ بلاک کے جھاکڑی میں سمیج کھڈڈ میں ہائیڈرو پروجیکٹ کے پاس بھی بادل پھٹنے کی خبر ملی ہے۔ یہاں جمعرات کو صبح سویرے بادل پھٹا۔بادل پھٹنے کے واقعہ کے بعد کُلّو ضلع کے نرمنڈ علاقے کے باگی پُل میں 8-10 مکانات بہہ گئے ہیں۔ اس میں پٹوار کھانا، ہوٹل، دکانیں بھی شامل ہیں۔ باگی پُل میں 7 سے 10 افراد کے لاپتہ ہونے کی خبر ہے۔ اس میں ایک ہی کنبہ کے 7 لوگ لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ تحصیل دار موقع پر ہیں۔ کوئل کھڈڈ تک سرچ آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ نرمنڈ میں کئی پُل بھی بہہ گئے ہیں۔ زیادہ تر سڑکیں بند ہیں جبکہ باگی پُل میں بس اسٹینڈ کا نام و نشان مٹ گیا ہے۔ یہاں پر 15 گاڑیاں پانی میں بہتی ہوئی دیکھی گئیں۔ادھر اتراکھنڈ میں لگاتار ہو رہی بارش لوگوں کے لیے وبالِ جان بن گئی ہے۔ پہاڑ سے لے کر میدان تک صرف پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے۔ پہاڑ پر کئی جگہ حالات بد سے بدتر ہو گئے ہیں۔ ریاست کی سبھی ندیوں کی آبی سطح لگاتار بڑھتی جا رہی ہے۔ سبھی برساتی نالے گدیرے بھی طغیانی پر ہیں۔ ٹہری ضلع کے گھنسالی میں بادل پھٹنے کا واقعہ لوگوں پر مزید مصیبت بن گیا ہے۔ اس واقعہ میں دو لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور ایک دیگر کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔گھنسالی اسمبلی حلقہ کے جکھنیالی میں نوتاڑ گدیرے میں بادل پھٹنے سے گدیرے کے پاس کھلے ہوٹل کے بہنے اور میال گائوں میں گھنسالی-چربٹیا موٹر سڑک کو جوڑنے والی پلیا منہدم ہونے کی خبر ہے۔ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں جائے حادثہ پر روانہ ہو چکی ہیں۔ شدید بارش کو دیکھتے ہوئے سیکورٹی کے نظریہ سے بجلی محکمہ کے ذریعہ شَٹ ڈائون کیا گیا ہے۔ پی ڈبلیو ڈی کے اے ای بھی موقع پر موجود ہیں۔ یہاں ایک ہی کنبہ کے تین لوگوں کے لاپتہ ہونے کی خبر تھی جن میں سے دو افراد کی لاشیں برآمد ہو گئی ہیں۔ ایک شخص زخمی ملا ہے۔ مہلوک شوہر-بیوی ہیں، جبکہ زخمی ان کا بیٹا بتایا جا رہا ہے۔