Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

! ایمان و عقیدے بھی آلودگی کےوسیع دائرے میں ہر چیز میں ملاوٹ سے انسانی زندگیاںتباہ،پینے کا صاف پانی بھی پراگندہ

Towseef
Last updated: July 31, 2024 11:23 pm
Towseef
Share
13 Min Read
SHARE

حال و احوال

محمد امین اللہ

آلودگی صرف کھانے پینے کی اشیاء تک محدود نہیں ہے بلکہ ہر وہ چیز جس سے انسان کا سابقہ پڑتا ہے اس میں آلودگی اگر موجود ہے تو انسان کے لیے نقصان دہ ہے ۔ اس کے بر خلاف خالص اور پاکیزہ چیزوں کو ہر سطح پر پسند کیا جاتا ہے جو کہ نہ صرف جسمانی ، روحانی اور اخلاقی بالیدگی کے ضامن ہیں بلکہ اللّٰہ کو بھی مطلوب ہے ۔اللّٰہ طاہر لوگوں سے محبت کرتا ہے ۔آلودگی کا دائرہ بہت وسیع ہے ۔ میں سب سے پہلے ایمان و عقیدے کی آلودگی کی بات کروں گا ۔ آدم علیہ السلام سے لیکر اللّٰہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تک ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام دنیا میں تشریف لائے جنہوں نے توحید ورسالت اور فکر آخرت کی تعلیمات لوگوں کو دیئے ۔ یہ یاد رہے کہ آدم کے ساتھ ہی شیطان بھی دنیا میں بھیجا گیا جو انسان کا ازلی دشمن ہے جو ہزاروں سالوں کی کوششوں کے بعد اب اس بات میں کامیاب ہو چکا ہے کہ اس نے اسلام کے علاوہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کو شرک میں مبتلا کر چکا ہے۔ دنیا کے آٹھ ارب انسانوں کی آبادی میں اربوں انسان مذہبی عقیدہ رکھنے کے باوجود شرک اور فکر آخرت سے مبرہ ہوکر شیطان کی پیروی کرتے ہیں ۔ ان کی الہامی کتابوں میں بھی تحریف ہو چکی ہیں ۔

اسلام کا عقیدہ توحید ورسالت اور فکر آخرت اور خاندانی نظام اس لیے محفوظ ہے کہ قرآن وسنت اور سیرت النبیؐ چودہ صدیاں گذر جانے کے بعد بھی محفوظ ہیں ۔ قرآن کا محافظ تو خود اللّٰہ ہے جس نے اپنے کروڑوں بندوں کے سینے میں اس کو زیر و زبر کے ساتھ محفوظ کردیا ہے ۔ لیکن یہ بات درست ہے کہ شیطان مسلمانوں کی ایک کثیر تعداد کو عملی طور پر گمراہ کرنے میں کامیاب ہے ۔ توحید ورسالت اور فکر آخرت اور قرآن پر ایمان لانے کے باوجود مسلمانوں کا بڑا طبقہ اللّٰہ کے سوا دوسرے کو بھی اپنا ملجا و ماوا گردانتا ہے ۔ مسلمان آج مختلف فرقوں گروہوں میں منقسم ہے ۔ براہ راست بُت پرستی کے بجائے مزار پرستی اور شخصیت پرستی جیسے شرک میں مبتلا ہے ۔ کلمہ پڑھنے کے بعد بھی اپنا ہادی اور رہبر دنیا کے مختلف انسانوں کو مانتا ہے ۔ دنیا کے کسی ملک میں قرآن وسنت کا نظام قائم نہیں ہے ۔ یہ عقیدے کی آلودگی ہے ۔ نظریہ اسلام کی جگہ سیکولرزم اور کمیونزم وہ دیگر نظریات کی حکمرانی پر عمل پیرا ہے ۔اگر نیک اعمال بھی اخلاص سے خالی ہوں تو وہ ثواب کے بجائے عذاب کا سبب بن جائیں گے ۔ سورہ الماعون میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ’’ ہلاکت ہے ان نمازیوں کے لئے جو نماز تو پڑھتے ہیں مگر ریا کاری نہیں چھوڑتے ۔‘‘ اللّٰہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ہر عمل کا دار و مدار نیت پر ہے ۔ ایک شہید جہنم میں اس لئے ڈالا جائے گا کہ وہ بہادر کہلانے کی خاطر لڑا اور مارا گیا ۔ ایک عالم جب اپنی علمیت کو دین کی خدمت کے بجائے نام و نمود اور مال کمانے کی غرض سے حاصل کرے گا وہ بھی جہنم کا حقدار ہوگا ۔ سخی بھی اس لئے جہنم میں ڈال دیا جائے گا کہ وہ اس لئے لوگوں کو دیتا تھا تاکہ لوگ اس کو سخی کہیں ۔ اللّٰہ کے رسولؐ نے فرمایا کہ کسی کو ایک ہاتھ سے دو تو دوسرے ہاتھ کو پتا نہ چلے ۔ اسی طرح جو دینی تحریکیں قرآن و سنت کی بالا دستی کے لئے برپا ہوتی ہیں، وہ اس وقت اللّٰہ کی تائید و نصرت سے محروم ہو جاتی ہیں جب وہ دین کی بالادستی قائم کرنے کے بجائے نظام باطل کے علم برداروں سے مل کر ایوانوں میں کامیابی کی جد و جہد کرنے لگتی ہیں ۔ نیز اس تحریک کے علم بردار نام و نمود و شہرت کو ترجیح دینے لگتے ہیں کیونکہ اللّٰہ تو دلوں کے بھید سے واقف ہے ۔ اللّٰہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے تو نوافل عبادت کو بھی مخفی رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔ وقت کے ولیوں اور بزرگوں نے ایسی مثالیں قائم کیں جس کی وجہ سے ہزاروں سال پہلے اللّٰہ والے بغیر کسی تشہیر اور ذرائع ابلاغ کے عالم میں مشہور ہیں اور ان کے مزارات خلق خدا کے عقیدت واحترام سے جگمگا رہے ہیں ۔

جنید بغدادی ؒ نے ایک بار رمضان المبارک میں بازار سے گزرتے ہوئے ایک دکان سے پھل اٹھا کر کھا لیا ،جب شاگردوں نے پوچھا یا شیخ آپ نے روزہ توڑ دیا تو آپ نے کہا میں کفارہ ادا کر دوں گا، میں نے یہ اس لئے کیا کہ لوگ مجھ کو زیادہ متقی اور پرہیزگار نہ سمجھیں ۔ رابعہ بصری سے کسی نے پوچھا آپ اتنی عبادت کیا جنت کے لئے کرتی ہیں تو آپ نے کہا نہیں ،میں اس لئے عبادت کرتی ہوں کہ اللّٰہ کا حکم ہے۔ جو کام صرف اور صرف خوشنودی رب کے لئے کیا جائے جس کا صلہ صرف جنت ہے جس کا وعدہ اللّٰہ نے کیا ہے ۔ طائف میں اللّٰہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب لہو لہان ہو کر اک باغ میں بیٹھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی کہا ،اے میرے رب آپ میری اس حالت میں خوش ہیں تو میں بھی راضی ہوں ۔

اب وہ تمام آلودگیوں کی بات کروںگا جو نہ صرف انسانوں بلکہ ہر جاندار کے لئے نقصان دہ ہیں جس کو خود انسانوں کی پیدا کردہ ہیں۔ جس کی وجہ سے فضا، دریا، سمندر ، کھانے پینے کی تمام اشیاء آلودہ ہو کر نا قابلِ علاج بیماریوں کا سبب بن چکی ہیں ۔ اللّٰہ انسانوں اور تمام جاندار مخلوقات کے لئے ہر شے کو خالص فراہم کرتا ہے مگر یہ انسان ہے جس کی صنعتوں اور دیگر کیمیائی کارخانوں سے نکلنے والی زہریلی و مضر صحت گیسوں نے پوری فضا کو آلودہ کر دیا ہے ۔ اور تازہ آکسیجن گیس میں کاربن ڈائی آکسائڈ گیس کی مقدار بڑھ جانے سے انسانی صحت کو شدید ترین خطرات لاحق ہو چکے ہیں ۔ green house gases کے اخراج کی وجہ سے دنیا کا موسم تبدیل ہو چکا ہے ۔ جنگلات کی کٹائی کی وجہ سے بارشوں کی کمی ہو گئ ہے جس سے زمین کا بڑا حصہ بنجر ہوتا جا رہا ہے ۔ سیلاب کی غیر معمولی آمد کی وجہ سے بہت سے ملکوں میں بڑی تباہی ہوئی ہے ۔ کیمیائی فضلے جو سمندر اور دریاؤں میں بہائے جا رہے ہیں اس سے آبی حیات کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں یہاں تک کہ بہت سے آبی حیات کی نسلیں ناپید ہو رہی ہیں ۔ جن دریاوں کا پانی فصلوں کی آبیاری اور پینے میں استعمال ہوتا ہے اس سے مضر صحت فصلوں کی وجہ سے بہت سی بیماریاں پھیل رہی ہیں ۔ جو آدمی کے استعمال کے لائق نہیں ہے ۔ پانی کے بغیر تو کوئی جاندار زندہ نہیں رہ سکتا ۔ یہ انسان اور پودوں کی زندگی ہے ۔ آج دنیا کا ستر فیصد آدم صاف پانی سے محروم ہے ۔ گاؤں اور دیہاتوں میں تو ایک ہی تالاب سے آدمی اور جانور دونوں پانی پیتے ہیں ۔ نہ صاف ہوا میسر ہے نہ صاف پانی پھر کیسے اک صحت مند معاشرے کی امید ہو۔

اشیاء خوردونوش کی آلودگی نے تو قیامت برپا کر کے رکھ دیا ہے ۔ چاول میں کنکر ، دودھ میں ملاوٹ ، تیل ، گھی ، آٹا ، گوشت میں پانی ،جعلی دوائیں ہر چیز میں ملاوٹ نے انسانی صحت کا جنازہ نکال کر رکھ دیا ہے جس میں ہندوستان،پاکستان ، بنگلہ دیش اور تیسری دنیا کے ترقی پذیر ممالک سر فہرست ہیں۔ان تمام آلودگیوں کا ذمہ دار خود انسان ہے دیہاتوں میں تو گھروں کا کوڑا کرکٹ کھیتوں میں ڈال کر قدرتی کھاد بنا لیا جاتا ہے مگر آج زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لئے مصنوعی کھاد کے استعمال نے اشیاء خوردونوش کو صحت کے لئے نقصان دہ بنا دیا ہے ۔ شہروں کی آبادی کا ایک بڑا مسلہ گھروں سے روزانہ کی بنیاد پر نکلنے والے ہزاروں ٹن کوڑا کرکٹ ہے جن بڑے شہروں میں اس کو ٹھکانے لگانے کا درست انتظام نہ ہونے کی وجہ سے سڑے ہوئے کوڑا کرکٹ سے تعفن پھیلا رہتا ہے جو مختلف بیماریوں کی وجہ ہے، با لخصوص سانس کی بیماری ۔بڑے شہروں میں ایک بڑی آلودگی شور ہے جو سڑکوں پر لاکھوں کی تعداد میں چلنے والی گاڑیوں کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے، جس نے ایک بڑی تعداد کو بہرے پن اور اعصابی بیماری میں مبتلا کر دیا ہے ۔

دوسری عالمی جنگ کے بعد سے تمام بڑی طاقتوں بالخصوص امریکہ ، روس ، فرانس ، برطانیہ ، چین کی جانب سے مسلسل ایٹمی ، کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کے تجربات اور مسلسل جنگوں میں بے پناہ بارودی اور مختلف آتشیں اسلحہ کے استعمال نے زمین کی حرارت میں بہت زیادہ اضافہ کر دیا ہے، جس سے بڑے بڑے گلیشئیر پگھلنے لگے ہیں اور سمندر کی سطح تیزی سے بلند ہو رہی ہے ۔ ماہرین ارضیات کا کہنا یہ ہے کہ آئندہ دہائی میں بڑی بڑی سونامی بہت سے ان ممالک کو غرقاب کر دیں گی جو بڑے سمندروں کے ساتھ آباد ہیں ۔ زمین کی ایک خاص بلندی پر اللّٰہ تعالیٰ نے زمین کی حرارت کو معتدل رکھتے کے لئے اوزون گیس کی اک تہہ قائم کر دی ہے جو سورج سے نکلنے والی بالائی بنفشی شعاعوں کو براہ راست زمین پر آنے سے روکتی ہے مگر ان ہتھیاروں کے تجربات نے اوزون کی سطح کو متاثر کردیا ہے جس سے ultra Violet rays بھی زمین کی حرارت کو بڑھا رہی ہیں اور مختلف بیماریوں کا سبب بن رہی ہیں ۔تازہ ہوا ، صاف پانی اور صحت مند غذا قدرت کی جانب سے عطا ہوئی ہیں مگر خود انسان ان نعمتوں کو آلودہ کر کے اپنی صحت اور اللّٰہ کی اس خوبصورت جنت نظیر زمین کو جہنم بنا رہا ہے ۔ قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’خشکی اور تری میں جو فساد برپا ہے وہ سب تمہارے اپنے ہاتھوں کی کمائی ہے تاکہ اللّٰہ تمہیں تمہارے ہاتھوں کی کمائی کا مزہ چکھائے ۔‘‘( سورہ الروم 41 )

پوری دنیا میں 2020 کے اختتام پر جو کورونا وائرس کی وبا پھیلی، جس سے کروڑوں انسان ہلاک ہوئے اور دنیا کی معیشت کا بھٹہ بیٹھ گیا جس کے اثرات بد آج بھی موجود ہیں یہ وائرس بھی تو انسانوں نے ہی بنا کر فضا میں چھوڑا، جس نے پوری دنیا کو اپنے لپیٹ میں لے لیا ۔
ہمارے عیبوں نے ہمیں کہیں کا نہ چھوڑا
رب سے فریاد کرنے میں بھی شرم آتی ہے

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
جموں-سرینگر قومی شاہراہ پرادھمپورکے سمرولی میں پتھر گر آنے کے باعث ٹریفک متاثر
تازہ ترین
رکشا بندھن پر جموں کا آسمان بنا رنگوں کا میلہ چھتوں پر پتنگوں کی جنگ، بازاروں میں خوشیوں کی گونج
جموں
بانہال میں چھوٹی مسافر گاڑیوںاور ای رکشاوالوں کے مابین ٹھن گئی الیکٹرک آٹو کو کسی ضابطے کے تحت صرف قصبہ میں چلانے کی حکام سے اپیل
خطہ چناب
جموں و کشمیر کو دہشت گردی اور منشیات سے پاک بنانے کی ذمہ داری ہر شہری پر عائد ہے | کچھ عناصر ٹی آر ایف کی زبان بولتے ہیں پولیس اور سیکورٹی فورسز امن کو یقینی بنانے اور ایسے عناصر کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کیلئے پُرعزم:ایل جی
جموں

Related

کالممضامین

افسانوی مجموعہ’’تسکین دل‘‘ کا مطالعہ چند تاثرات

July 18, 2025
کالممضامین

’’تذکرہ‘‘ — ایک فراموش شدہ علمی اور فکری معجزہ تبصرہ

July 18, 2025
کالممضامین

نظموں کا مجموعہ ’’امن کی تلاش میں‘‘ اجمالی جائزہ

July 18, 2025
کالممضامین

حیراں ہوں دِل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں ؟ ہمارا معاشرہ

July 18, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?