عظمیٰ نیوز ڈیسک
ترواننت پورم// کیرالہ کے وایناڈ ضلع میں قدرتی آفت نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ بارشوں کے بعد مٹی کے تودے گرنے سے مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اب تک174افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔225سے زیادہ لوگ لاپتہ بتائے جاتے ہیںجبکہ این ڈی آر ایف، آرمی، نیوی اور ایٔر فورس کے اہلکاروں نے ملبے سے بڑی تعداد میں لوگوں کو محفوظ نکالا ہے۔وائناڈ میں موسم اب بھی خراب ہے اور شدید بارش کے پیش نظر ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے اور ریسکیو ٹیم کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ کیرالہ حکومت نے اس سانحہ کے بعد دو روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔متاثرین کے اہل خانہ ملبے تلے دبے اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے ہیں۔ ڈرون اور ڈاگ سکواڈ کی بھی مدد لی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق، وہ جگہ (منڈکئی) جہاں یہ لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، وہ انتہائی خطرے والے آفت زدہ علاقے میں آتی ہے اور وہاں لوگ نہیں رہتے۔ وہاں سے مٹی، پتھر اور چٹانیں چورلمالا تک جا گریں، جو اس جگہ سے 6 کلومیٹر دور ہے جہاں سے لینڈ سلائیڈ ہوئی تھی۔ یہ کوئی حساس جگہ نہیں ہے اور یہاں لوگ برسوں سے رہ رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر یہاں بہت زیادہ جانی نقصان ہوا ہے۔وایناڈ میں قدرت کی تباہی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جہاں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی وہاں سے 50کلومیٹر دور ملاپورم کے پوتھوکلو علاقے سے 10لاشیں برآمد ہوئی ہیں جو چلیار ندی میں بہہ کر آئی تھیں۔ سول ڈیفنس، پولیس، فائر ڈپارٹمنٹ، ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف کے تقریباً 250 اہلکار راحت اور بچاؤ میں مصروف ہیں۔ اس کے ساتھ ہی فوج کی 122 انفنٹری کے تقریباً 225 سپاہی بچاؤ آپریشن میں مصروف ہیں۔ ہندوستانی فضائیہ نے کوئمبٹور کے سلور ایٔربیس سے 2ہیلی کاپٹر بھیجے ہیں جو ملبے سے مسلسل لوگوں کو نکال رہے ہیں۔بدھ کی صبح تقریباً 4بجکر10 منٹ پر ایک بار پھر مٹی کے تودے نے تباہی مچا دی۔ وائناڈ کے کلپیٹہ شہر سے تقریباً 20کلومیٹر دور پیش آئے اس سانحہ نے چورلمالا علاقے میں سب سے زیادہ تباہی مچائی ہے۔دریں اثناء منگل کو کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے لوگوں سے تباہ شدہ زندگیوں اور معاش کی تعمیر نو کے لیے اکٹھے ہونے کی اپیل کی۔پانچ ریاستی وزراء تلاش اور بچاؤ کی سرگرمیوں کو مربوط کرنے اور ان کی قیادت کرنے کے لیے وائناڈ گئے۔ امدادی کارروائیاں براہ راست نگرانی میں ضروری آلات کے ساتھ انجام دی گئیں۔ زخمیوں کی جان بچانے کے لیے فوری طور پر 45 کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ ضلع میں اور وہاں تقریباً 3069لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ اس دوران عوامی پروگرام اور تقریبات منعقد نہیں کی جائیں گی اور قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔اپوزیشن نے وائناڈ میں قدرتی آفت کو قومی آفت قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ حادثے پر غم کا اظہار کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کیرالہ کو ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کیرالہ کے سی ایم پی پی وجین سے فون پر بات کر کے صورتحال کا جائزہ لیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ متاثرین کی بازآبادکاری کے لئے روڈ میپ تیار کیا جانا چاہیے۔ دریں اثنا، راہل گاندھی، جو وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں، آج یعنی بدھ کو حادثے کے متاثرین سے ملاقات کریں گے۔ مرکزی حکومت مرنے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے کی امداد فراہم کرے گی۔ ساتھ ہی زخمیوں کو 50-50 ہزار روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔ راہل گاندھی نے اس معاوضہ میں اضافہ کا مطالبہ کیا ہے۔