یو این آئی
سرینگر// وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی دہلی میں پوسٹ بجٹ کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 10 سال بعد، چند دن پہلے ہماری طرف سے پیش کردہ مرکزی بجٹ482024 لاکھ کروڑ روپے کا ہے، جو سال2014میں پیش کردہ بجٹ سے3 گنا زیادہ ہے۔وزیر اعظم مودی نے یہ بھی کہا کہ سرمائے کے اخراجات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ2004 میں برسراقتدار آنے والی یو پی اے حکومت کے تحت، سرمایہ خرچ تقریباً 90ہزار کروڑ روپے تھا۔جبکہ2014 میں، یو پی اے حکومت سرمایہ خرچ کے بجٹ کو2لاکھ کروڑ روپے تک بڑھانے میں کامیاب رہی۔ اپنی حکومت اور یو پی اے حکومت کے تحت ٹیکس فوائد کا موازنہ کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ2014 میں50 کروڑ روپے کمانے والے MSMEs کو30 فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا، آج یہ شرح 22 فیصد ہے۔انہوں نے کہاکہ سال2014 میں، کمپنیاں30 فیصد کارپوریٹ ٹیکس ادا کرتی تھیں، آج یہ شرح 400 کروڑ روپے تک کی آمدنی والی کمپنیوں کے لیے 25 فیصد ہے۔ٹکنالوجی کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکنالوجی مستقبل ہے اور جو بھی ملک آج سیمی کنڈکٹر ویلیو چین میں اپنا مقام بناتا ہے، مستقبل میں بڑا کردار ادا کرے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ پچھلی دہائی کے دوران، ہندوستان کے مینوفیکچرنگ کے منظر نامے میں ایک گہری تبدیلی آئی ہے۔انہوںنے مزید کہاکہ ہم نے’میک ان انڈیا‘جیسے اقدامات کی قیادت کی ہے، مختلف شعبوں میں ایف ڈی آئی کی پالیسیوں کو آزاد کیا ہے، اور ملٹی ماڈل لاجسٹک پارکس قائم کیے ہیں۔مزید برآں، ہم نے14 اہم شعبوں کے لیے پروڈکشن سے منسلک ترغیب (PLI) اسکیمیں متعارف کرائی ہیں۔