Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

! صفائی کا فقدان ، عوام کی غفلت اور حکومت کی لا پرواہی کشمیر کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے ہم سب کو متحرک ہونےکی ضرورت

Towseef
Last updated: July 28, 2024 11:32 pm
Towseef
Share
13 Min Read
SHARE

ڈاکٹر فیاض مقبول فاضلی

ایک مشہور خیال ہے کہ صفائی اسلامی عقیدے کا ایک اہم حصہ ہے،اور اللہ پاک پاکیزگی کو پسند کرتا ہےاور جہاں پاکیزگی نہیں ہوتی ہے وہاں فساد ہوتا ہے۔ظاہر ہے کہ پاک طینت انسان کو نہ صرف جسمانی بلکہ روحانی مسرت بھی حاصل ہوتی ہے۔اس لئےجہاں انسان کو اپنا جسم ،اپنا گھر ،اپنا محلہ اور اپنے ارد گرد کا ماحول صاف و ستھرا رکھنے چاہئے وہیں اپنے شہر اور دیہات کو صاف و ستھرا رکھنا لازمی ہے۔اس اعتبار سے جب ہم اپنے اس کشمیر پر نظر ڈالتے ہیں ہیں تو زیادہ تر اُلٹ ہی نظر آتا ہے۔ میں نے یہاں کشمیر میں اُن لوگوں کو بھی سڑکوں پر کافی کے کپ، آدھے کھائے ہوئے سینڈوچ، ٹشوز وغیرہ کو بھی اتنی لاپرواہی سے پھینکتے ہوئے دیکھا ہے جو اپنے آپ کو باشعور اور تہذیب یافتہ لوگوں میں گردانتے ہیں۔میں نے یہ گریفیٹی ، ’’صفائی ایمان سے آتی ہے‘‘،شہر سری نگر کے ارد گرد گھومتے ہوئے دیکھی اور سوچا کہ اس کو شیئر نہ کرنے کی ستم ظریفی بہت زیادہ ہے۔ یہ بظاہر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ، افعال یا عادات سے آتا ہے۔
کشمیر، اپنی خوبصورتی اور دلکش قدرتی مناظر کے لیے مشہور ہے۔ یہاں کے آبی ذخائر جیسے ڈل جھیل، ندی نالے، سیاحتی مقامات اور پارکس دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ لیکن ان مقامات کی صفائی ستھرائی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ آلودگی نہ صرف ہمارے ماحول کو خراب کرتی ہے بلکہ ہماری صحت پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے۔ اس مضمون میں، ہم حکومت اور شہریوں کی ذمہ داریوں پر بات کریں گے کہ کس طرح ہم اپنے آبی ذخائر، سیاحتی مقامات اور پارکس کو صاف ستھرا رکھ سکتے ہیں۔
حکومت کی ذمہ داریاں :کوڑا کرکٹ کے ڈسپوزل بکس کی تنصیب اور بروقت صفائی حکومت کی پہلی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ مختلف مقامات پر مناسب مقدار میں ڈسپوزل بکس نصب کرے۔ کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لیے مناسب انتظامات کی عدم موجودگی میں، لوگ اکثر کچرا یہاں وہاں پھینک دیتے ہیں جس سے آلودگی بڑھتی ہے۔ اگر ہر سیاحتی مقام اور پارک میں ڈسپوزل بکس موجود ہوں تو لوگ زیادہ سے زیادہ ان کا استعمال کریں گے۔حکومت کو یہ بھی یقینی بنانا چاہیے کہ ڈسپوزل بکس اور آبی ذخائر کی بروقت صفائی ہو۔ اگر ڈسپوزل بکس بروقت خالی نہ کیے جائیں تو ان سے بدبو پھیلتی ہے اور کچرا زمین پر گرتا ہے جس سے صفائی کا مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے۔ حکومت کو مناسب تعداد میں صفائی کے کارکن تعینات کرنے چاہئیں تاکہ صفائی کا عمل مسلسل جاری رہے۔
آگاہی مہمات : حکومت کو عوام میں صفائی کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کے لیے مختلف مہمات شروع کرنی چاہئیں۔ صفائی کی اہمیت کے بارے میں لوگوں کو تعلیم دینا ضروری ہے تاکہ وہ خود بھی صفائی کو یقینی بنائیں اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیں۔ سکولوں، کالجوں، اور عوامی مقامات پر صفائی کی مہمات اور ورکشاپس منعقد کر کے لوگوں کو اس بارے میں معلومات فراہم کی جا سکتی ہیں۔
شہریوں کی ذمہ داریاں : کوڑا کرکٹ کو صحیح جگہ ٹھکانے لگاناہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ کوڑا کرکٹ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگائے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف رکھیں اور اس کے لیے ہمیں خود بھی صفائی کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔ اگر ہر شہری اپنے طور پر صفائی کا خیال رکھے تو ہمارے سیاحتی مقامات اور پارکس صاف ستھرے رہ سکتے ہیں۔
صفائی کی ترغیب : شہریوں کو اپنے خاندان، دوستوں، اور محلے والوں کو بھی صفائی کی اہمیت بتانی چاہئے اور انہیں بھی اس پر عمل کرنے کی ترغیب دینی چاہئے۔ اگر ہم سب مل کر صفائی کی مہمات میں حصہ لیں تو ہم اپنے شہر کو صاف ستھرا رکھ سکتے ہیں۔حکومتی اقدامات کی حمایت شہریوں کو حکومت کے صفائی کے اقدامات کی حمایت کرنی چاہئے۔ اگر حکومت کوڑا کرکٹ کے ڈسپوزل بکس نصب کرتی ہے تو شہریوں کو ان کا استعمال کرنا چاہئے اور حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی صفائی مہمات میں حصہ لینا چاہئے۔
ڈل جھیل کی صفائی:جھیل کی حالت ،ڈل جھیل، کشمیر کی خوبصورتی کا ایک اہم حصہ ہے لیکن یہ آلودگی کا شکار ہے۔ جھیل میں کوڑا کرکٹ، پلاسٹک، اور دیگر آلودگی پھیلانے والی چیزیں پھینکی جاتی ہیں جس سے اس کی خوبصورتی ماند پڑ گئی ہے۔
حکومت کی ذمہ داریاں :حکومت کو ڈل جھیل کی صفائی کے لیے خصوصی اقدامات کرنے چاہئیں۔ جھیل میں کچرا پھینکنے پر سخت پابندی عائد کرنی چاہئے اور اس کی نگرانی کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات کرنی چاہئیں۔ جھیل کی صفائی کے لیے جدید تکنیکی آلات اور مشینیں استعمال کر کے اسے صاف رکھنا چاہئے۔
شہریوں کی ذمہ داریاں : شہریوں کو بھی ڈل جھیل کی صفائی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ جھیل میں کچرا پھینکنے سے اجتناب کریں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے سے روکیں۔ جھیل کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
ہم سیاحتی مقام پہلگام، گلمرگ، سونمرگ، دودھ پتھری، مغل باغات وغیرہ وغیرہ کو صاف ستھرا کیسے رکھ سکتے ہیں؟ سیاحتی مقامات اور پارکس کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے درج ذیل اقدامات اہم ہیں:
حکومت کو سیاحتی مقامات اور پارکس کی صفائی کے لیے مناسب تعداد میں صفائی کے کارکن تعینات کرنے چاہئیں۔ عملے کی تعداد بڑھانی چاہئے تاکہ ہر وقت صفائی کا کام جاری رہے۔ کوڑا کرکٹ کے ڈسپوزل بکس ہر جگہ نصب کرنے چاہئیں تاکہ سیاح اپنے کچرے کو آسانی سے ٹھکانے لگا سکیںاور ان کی بروقت صفائی یقینی بنانی چاہئے۔ صفائی کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لئے مختلف مہمات شروع کی جائیں۔ سیاحتی مقامات ,پارکس میں جگہ جگہ بورڈز لگا کر لوگوں کو صفائی کی اہمیت بتانی چاہئے۔قوانین اور جرمانے،کچرا پھینکنے پر سخت قوانین نافذ کیے جائیں اور ان کی خلاف ورزی پر جرمانے عائد کیے جائیں۔شہریوں کو پارکس اور سیاحتی مقامات کی صفائی میں بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ کوڑا کرکٹ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانا،جب بھی پارک یا سیاحتی مقام پر جائیں، کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لیے ڈسپوزل بکس کا استعمال کریں۔ اگر آپ کسی کو کچرا پھینکتے دیکھیں تو انہیں صفائی کا درس دیں اور خود بھی صفائی کا خیال رکھیں۔صفائی کا شعور،اپنے دوستوں، خاندان والوں، اور دیگر سیاحوں کو صفائی کی اہمیت بتائیں اور انہیں بھی صفائی کرنے کی ترغیب دیں۔ماحول دوست رویہ,پلاسٹک کے بجائے کاغذ یا کپڑے کے بیگ استعمال کریں اور کم سے کم کچرا پیدا کریں۔اجتماعی کوششیں،کمیونٹی کی شمولیت ،مقامی کمیونٹی کو صفائی کی مہمات میں شامل کریں تاکہ وہ بھی اپنے علاقے کو صاف ستھرا رکھنے میں کردار ادا کریں۔تعلیمی ادارے طلباء کو صفائی کی اہمیت بتانے کے لئے ورکشاپس اور دیگر تعلیمی سرگرمیاں منعقد کریں۔سماجی تنظیمیں بھی صفائی کی مہمات میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ مختلف سماجی تنظیمیں صفائی کی مہمات چلا کر لوگوں کو صفائی کی اہمیت بتا سکتی ہیں اور انہیں اس پر عمل کرنے کی ترغیب دے سکتی ہیں۔تعلیمی اداروں میں صفائی کے حوالے سے ورکشاپس اور مہمات منعقد کی جا سکتی ہیں۔ طلباء کو صفائی کی اہمیت بتائی جا سکتی ہے تاکہ وہ بھی اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
منبروں اور مذہبی مبلغین کا استعمال: زیادہ تر کشمیری مذہب اسلام کی پیروی کرتے ہیں. اسلامی تعلیمات قرآن اور حدیث میں صفائی کو نصف ایمان قرار دیا گیا ہے اور اس کی اہمیت کو بہت زیادہ اجاگر کیا گیا ہے۔ ہمیں اپنے جسم، لباس، اور ماحول کو صاف رکھنے کا خاص خیال رکھنا چاہئے تاکہ ہم نہ صرف ایک صاف ستھرا ماحول فراہم کر سکیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی رضا بھی حاصل کر سکیں۔ قرآن زندگی کے تمام شعبوں بشمول ماحولیاتی تحفظ کے لیے رہنما ہے۔قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:’’إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ‘‘ (البقرة: 222)ترجمہ: بے شک اللہ توبہ کرنے والوں اور پاک صاف رہنے والوں سے محبت کرتا ہے۔یہ آیت واضح کرتی ہے کہ صفائی اور پاکیزگی اللہ تعالیٰ کو پسند ہے اور ہمیں بھی اس کا خیال رکھنا چاہئے۔احادیث:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’الطُّهُورُ شَطْرُ الإِيمَانِ‘‘ترجمہ: صفائی نصف ایمان ہے (صحیح مسلم)۔ایک اور حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’إنَّ اللهَ طيِّبٌ يحبُّ الطِّيبَ، نظيفٌ يحبُّ النَّظافةَ، كريمٌ يحبُّ الكَرمَ، جوادٌ يحبُّ الجُودَ‘‘ ترجمہ: بے شک اللہ پاک ہے اور پاکیزگی کو پسند کرتا ہے، وہ صاف ہے اور صفائی کو پسند کرتا ہے، وہ کریم ہے اور کرم کو پسند کرتا ہے، وہ جواد ہے اور سخاوت کو پسند کرتا ہے (ترمذی)عملی زندگی میں صفائی ،جسمانی صفائی ،مسلمانوں کو اپنے جسم کی صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔ وضو کرنا، غسل کرنا، ناخن کاٹنا اور جسم کے غیر ضروری بال صاف کرنا، یہ سب اسلامی تعلیمات کا حصہ ہیں۔لباس کو صاف اور پاک رکھنا بھی ضروری ہے۔ نماز کے لئے خاص طور پر پاکیزہ لباس پہننے کی تاکید کی گئی ہے۔اسلام میں ماحول کی صفائی کا بھی بہت خیال رکھا گیا ہے۔ راستوں کو صاف رکھنا، درخت لگانا اور پانی کے ذرائع کو آلودگی سے بچانا اسلامی تعلیمات کا حصہ ہیں۔سیاحتی مقامات کی صفائی, ہر شہری کی ذمہ داری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے آس پاس کے ماحول کو صاف رکھے۔ سیاحتی مقامات پر جاتے وقت ہمیں اپنے کچرے کو ٹھکانے لگانا چاہئے اور دوسرے لوگوں کو بھی اس کی ترغیب دینی چاہئے۔ سماجی طور پر بھی صفائی کی اہمیت کو اجاگر کر سکتے ہیں۔ مختلف مہمات میں حصہ لے کر اور لوگوں کو آگاہ کر کے ہم اپنے معاشرے کو صاف اور پاکیزہ بنا سکتے ہیں۔ سیاحتی مقامات اور دیگر عوامی جگہوں کو صاف رکھنے کے لئے ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو پہچاننا اور ان پر عمل کرنا ضروری ہے۔ سیاحتی مقامات کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے حکومت اور شہریوں دونوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ مناسب اقدامات اور آگاہی کے ذریعے ہم اپنے خوبصورت سیاحتی مقامات کو آلودگی سے پاک رکھ سکتے ہیں۔کشمیر کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت اور شہریوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ حکومت کو کوڑا کرکٹ کے ڈسپوزل بکس نصب کرنے اور بروقت صفائی کے لیے مناسب اقدامات کرنے چاہئے جبکہ شہریوں کو بھی صفائی کی اہمیت کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا چاہئے۔ اگر ہم سب مل کر صفائی کا خیال رکھیں تو ہم اپنے آبی ذخائر، سیاحتی مقامات، اور پارکس کو صاف ستھرا رکھ سکتے ہیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے خوبصورت شہر کو آلودگی سے پاک رکھیں اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک صاف ستھرا ماحول فراہم کریں۔
( مضمون نگار مبارک ہسپتال میں سرجن ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف اخلاقی اور سماجی مسائل کے بارے میں مثبت ادراک کے انتظام میں سرگرم ہیں۔ اس سے [email protected] پر رابطہ کیا جا سکتا ہے) ۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
جموں-سرینگر قومی شاہراہ پرادھمپورکے سمرولی میں پتھر گر آنے کے باعث ٹریفک متاثر
تازہ ترین
رکشا بندھن پر جموں کا آسمان بنا رنگوں کا میلہ چھتوں پر پتنگوں کی جنگ، بازاروں میں خوشیوں کی گونج
جموں
بانہال میں چھوٹی مسافر گاڑیوںاور ای رکشاوالوں کے مابین ٹھن گئی الیکٹرک آٹو کو کسی ضابطے کے تحت صرف قصبہ میں چلانے کی حکام سے اپیل
خطہ چناب
جموں و کشمیر کو دہشت گردی اور منشیات سے پاک بنانے کی ذمہ داری ہر شہری پر عائد ہے | کچھ عناصر ٹی آر ایف کی زبان بولتے ہیں پولیس اور سیکورٹی فورسز امن کو یقینی بنانے اور ایسے عناصر کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کیلئے پُرعزم:ایل جی
جموں

Related

کالممضامین

افسانوی مجموعہ’’تسکین دل‘‘ کا مطالعہ چند تاثرات

July 18, 2025
کالممضامین

’’تذکرہ‘‘ — ایک فراموش شدہ علمی اور فکری معجزہ تبصرہ

July 18, 2025
کالممضامین

نظموں کا مجموعہ ’’امن کی تلاش میں‘‘ اجمالی جائزہ

July 18, 2025
کالممضامین

حیراں ہوں دِل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں ؟ ہمارا معاشرہ

July 18, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?