گرمی کی تپش|| شوپیان میں سیب کے باغات سوکھنے لگے

Mir Ajaz
4 Min Read

 مشتاق الاسلام

پلوامہ //پہاڑی ضلع شوپیان میں مسلسل خشک سالی، تپش آفتاب سے سیب کے باغات سوکھ رہے ہیں۔ضلع کے کئی علاقوں میں لوگوں نے آبپاشی نہروں کا رخ اپنے باغات کی جانب موڑ کر مسائل کھڑے کردئے ہیں جس سے ضلع میں کسی بھی وقت امن و امان کی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔آبپاشی محکمے کی چشم پوشی کے خلاف مالکان باغات نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کہ ہے کہ انتظامیہ زرعی اراضی کے حوالے سے محکمہ آبپاشی کو متحرک کرئے،تاکہ باغات کو نقصان پہنچنے سے بچایا سکے۔شوپیاں کے شاداب کیریوا کے بٹ محلہ کے مقامی باغبانوں نے بتایا کہ شاداب کیریوا آبپاشی نہر کے حوالے سے انہیں تشویش لاحق ہے۔

 

مشتاق احمد بٹ کا کہنا تھا کہ علاقے میں آبپاشی نہر پر کروڑوں روپے کے سرکاری اخراجات کے باوجودمحکمہ کے انجینئروں کی مبینہ غفلت کی وجہ سے اس نہر کے فائدے باغبانی تک مکمل طور نہیں پہنچ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شاداب کریوا کے ٹیل سر، بٹ محلہ، خان محلہ، درزی محلہ، تلسی محلہ اور میر محلہ میں آبپاشی نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ان علاقوں میں زرعی اور سیب کے باغات کو آبپاشی کی قلت کا سامنا درپیش ہے جس کے نتیجے میں امسال لگائے گئے درختوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچنے کا احتمال ہے۔لوگوں کا کہنا تھا کہ ضلع کے پہاڑی علاقوں میں اگر چہ اس وقت آبپاشی کی سہولت موجود ہے تاہم میدانی علاقوں میں خشک کھیت اور باغات آخری سانسیں لے رہی ہیں۔مقامی آبادی نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے فوری مداخلت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ درخواست کرتے ہیں کہ وہ متعلقہ محکمے کو فوری کارروائی کیلئے ہدایات جاری کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ٹیل اور دیگر علاقوں کو آبپاشی کے حوالے سے ان کا منصفانہ حصہ ملے۔ادھر تملہ ہال پلوامہ میں بھی لوگوں نے اس طرح کی شکایت کرتے ہوئے محکمہ دیہی ترقی (بی ڈی او آفس لاسی پورہ ) پر الزام لگایا ہے کہ بستی میں ایم جی نریگا سکیم کے تحت ندی نالوں اور آبپاشی نالیوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے سیب کے باغات سوکھنے کا خطرہ ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی برسوں سے وہ نہر سے گور کھاہ اور ڈونکل باغ میں آبپاشی نالوں کی صٖفائی اور تجدید و مرمت کا مطالبہ کررہے ہیں تاہم متعلقہ اہلکار صرف زبانی یقین دہانیاں کرا رہے ہیں ۔لوگوں نے کہا کہ علاقہ میں موجود قدرتی چشمے اور آبی ذخائر تباہی کا مںطر پیش کررہے ہیں اور نریگا سکیم کی عمل آوری زمینی سطح پر نظر نہیں آرہی ہے ۔لوگوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ کھیتوں اور باغات کی پائیداری اور پیداواری صلاحیت کو یقینی بنایا جائے گا۔لوگوں نے معاملے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ گرمی کی شدت اور آبپاشی کی کمی سیب کے باغات ،ان کی فصلوں اور مجموعی زرعی پیداوار کو کافی نقصان پہنچا رہی ہے۔

Share This Article