اشرف چراغ
کپوارہ//شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کا تعلیمی منظر نامہ زبوں حالی کا شکار ہے اور پورے ضلع میں قائم سکولو ں میں تدریسی عملے کی کمی ہے جس کی وجہ سے تعلیمی نظام بری طرح متا ثر ہو رہا ہے۔کہیں طلبہ کو بیٹھنے کے لئے جگہ نہیں ، کہیں صفائی کا انتظام نہیں، کہیں پانی کی فراہمی نہیں تو کہیں بیت الخلاء کی سہولیات میسر نہیں ہیں۔سکولوں میں بنیادی سہولیات اور تدریسی عملے کی کمی کے اثرات نمایاں ہونے لگے ہیں اور اسکا براہ راست اثر سکولوں کے سالانہ امتحانات کے نتائج سے ظاہر ہونے لگے ہیں۔ضلع میں موجود پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں تدریسی نظام کے نتائج کی وجہ سے والدین نے اپنے بچو ں پرائیوٹ سکولو ں کا دوبارہ رخ کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ کئی ماہر تعلیم کا کہنا ہے کہ ضلع میں تعلیمی نظام کی دھجیاںبکھیری گئی ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ ضلع بھر میںتھوڑے تھوڑے وقفے کے بعد تدریسی عملے کے تبادلے کئے جارہے ہیں۔یہ ایک المیہ ہے کہ سرکار کی نئی ایجو کیشن پالیسی پر کہیں بھی عمل نہیں کیاجارہا ہے۔ غربت سے نیچے زندگی گزر بسر کرنے والے طبقے کے لئے پرائیویٹ سکولوں میں بچوں کو تعلیم دلانا بہت کٹھن ہے لیکن بیشتر سرکاری سکولوں میں تدریسی عملے کی کمی نے انکے بچوں کو تعلیمی میدان میں پیچھے رکھا ہوا ہے۔ہے ۔انہو ں نے کہا کہ تعلیم کا حصول ہر شہری کا بنیادی حق ہے،لہٰذا سرکار پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ بلا امتیاز اپنے شہریو ں کی سہولیات کے لئے انہیں مواقع مہیا کریں۔ضلع میں مجموعی طور پر سرکار ی سکولو ں کی تعداد 1376ہے جبکہ 346پرائیویٹ سکول بھی قائم ہیں۔ان سرکاری سکولوں میں 1لاکھ 27ہزار 709بچے زیر تعلیم ہیں جبکہ پرائیویٹ سکولو ں میں 60ہزار 212طلبہ اپنی تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔کپوارہ ضلع میں تدریسی عملے کی کمی کے اعدادوشمار پر نظر ڈالی جائے تو حیران کن صورتحال کا مشاہدہ ہوتا ہے۔یہاںلیکچرارو ں کی کل675 اسامیاںہیں جن میں 391 خالی پڑی ہیں ۔ہیڈ ماسٹرو ں کی95 اسامیوں میں سے 33خالی پڑی ہیں۔ماسٹرس کی کل 866 منظور شدہ اسامیا ںہیں اور ان میں 312خالی ہیں۔ٹیچرس کی کل 3500 اسامیا ںہیں جن میں 448 خالی ہیں۔مجموعی طور پر ضلع کے تعلیمی اداروں میں 4062تدریسی عملے میں سے 1184جگہیں خالی پڑی ہیں ۔اتنا ہی نہیں بلکہ ضلع میں پرنسپل ڈائٹ کاعہدہ بھی خالی ہے۔53ہائر سیکنڈری سکولوں میں 9ہائر سیکنڈری سکول بغیر پرنسپل ہیں ۔ ڈپٹی چیف ایجو کیشن آفیسر کی دو اسامیا ں ، جن میں ایک خالی ہے ۔ایچ او ڈی کی 7اسامیو ں میں 4خالی پڑی ہیں ۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلاننگ کی کرسی بھی خالی ہے ۔اس حوالے سے چیف ایجوکیشن آفیسر کپوارہ عبدالمجید ڈار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہائر سکنڈری سکولوں مین لیکچراروں کی خالی اسامیوں کی جگہ عارضی طور پر 148کلسٹر ریسورس کاڈنیٹروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے تاکہ درس و تدرئس کا ک متاثر نہ ہونے پائے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کی کوشش ہے کہ ضلع میںجس تعداد میں تدریسی عملہ موجود ہے ،ان سے ہی بہتر نتائج بر آمد کئے جائیں اور اس مقصد کیلئے ہر سکول کی مانٹیرنگ کی جارہی ہے اور تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے کئی اقدامات بھی اٹھائے گئے ہیں۔