راجا ارشاد احمد
گاندربل//جہاں ایک طرف ضلع گاندربل پانی کے معاملے میں مالامال ہے وہیںدوسری جانب ضلع گاندربل میں محکمہ آبپاشی کی لاپرواہی اور غفلت شعاری کی وجہ سے ہزاروں کنال دھان کی اراضی بنجر ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں.جس کی وجہ سے مقامی آبادی پریشانی کے عالم میں بے یارو مددگار جیسی صورتحال سے گزر رہے ہیں۔پنزن،باملنہ،نظام پورہ، برنہ بگ،سمیت پھاک علاقہ میں درجنوں علاقوں میں آبپاشی کی نہروں میں پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے مقامی آبادی محکمہ آبپاشی اور ضلع انتظامیہ کے اعلی حکام کے دفتروں کے چکر لگانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔آبادی کے مطابق محکمہ آبپاشی صرف تین مہینے زرعی اراضی کو سیراب کرنے میں پوری طرح ناکام ہوکر رہ گئی ہے. برنہ بگ کے بلال احمد نے بتایا کہ “محکمہ آبپاشی کے حکام کو چاہیے کہ مارچ اور اپریل کے مہینے میں گاندربل میں موجود آبپاشی کی درجنوں نہروں میں پانی چھوڑنے سے پہلے آبپاشی کے نہروں کی مرمت،تعمیر و تجدید اور صفائی کرنی چاہئے تاکہ مقامی آبادی اور کسانوں کو کسی قسم کی کوئی پریشانی لاحق نہ ہوسکے. لیکن محکمہ آبپاشی مارچ اور اپریل کے مہینے میں خواب خرگوش میں مست ہوتے ہیں جس کا خمیازہ عوام اور کسانوں کو اٹھانا پڑھ رہا ہے۔ محکمہ آبپاشی کے حکام نے کہا کہ ہم پاور کنال وانگت میں پانی حاصل کرنے کے لئے انتظام کررہے ہیں.۔جس سے برنہ بگ، نطام پورہ،باملینہ سمیت دیگر علاقوں کو کھیتوں کو سیراب کرنے کے لئے پانی فراہم ہوگا۔