عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ہماچل پردیش ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے جموں اور کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں حالیہ ملی ٹینٹ حملوں کی وجہ سے چمبا-ڈوڈہ روٹ پر بس خدمات کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔یہ فیصلہ، مسافروں کی حفاظت کو ذہن میں رکھتے ہوئے، 2 جولائی کو بس سروس شروع ہونے کے چند دن بعد آیا ہے۔پیر کو ڈوڈہ میں ملی ٹینٹوں نے بھارتی فوج پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں چار فوجی ہلاک ہو گئے۔ بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات کے جواب میں، ہماچل پردیش پولیس اور انڈین ریزرو بٹالین (IRB) نے چوکسی بڑھا دی ہے، چمبا اور ڈوڈہ کے درمیان 216کلومیٹر سرحد پر چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس(لا اینڈ آرڈر) ابھیشیک ترویدی نے مرکزی ایجنسیوں، ہندوستانی فوج اور جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ تال میل پر زور دیا تاکہ فعال اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔چمبا اور ڈوڈہ کے درمیان گزرنے والے چرواہے سمیت مقامی باشندوں کو محتاط رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔ انٹیلی جنس معلومات ملنے کے باوجود، حکام نے ہماچل پردیش میں مشتبہ ملی ٹینٹوں کی نقل و حرکت کے بارے میں تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ہماچل روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ایک اہلکار نے کہا کہ چمبا-ڈوڈہ بس سروس کو معطل کرنے کا فیصلہ حفاظتی تحفظات کی وجہ سے کیا گیا ہے۔عام طور پر روزانہ صبح 6:30 بجے بس چمبا سے روانہ ہوتی ہے، بس اگلی صبح واپس آنے سے پہلے رات بھر ڈوڈہ میں رکتی ہے۔ ڈوڈہ ضلع میں سیکورٹی کی صورتحال مستحکم ہونے کے بعد ہی سروس دوبارہ شروع ہوگی۔