پارلیمنٹ بجٹ اجلاس

Mir Ajaz
4 Min Read

 حتمی شکل دینے سے قبل مرکزی وزارت خزانہ یوٹی کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے

 

سرینگر//پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران وزیر خزانہ نرملا سیتا رامن 23جولائی کو سال 2024-25کیلئے عام بجٹ پیش کریں گی جس کے کچھ روز بعد جموں کشمیر کیلئے مکمل بجٹ پارلیمنٹ میں پیش ہوگا ۔ توقع کی جا رہی ہے کہ ترقی، زراعت اور باغبانی پر زیادہ توجہ ہونے کے علاوہ اسمبلی انتخابات ستمبر میں ہونے والے ہیں، اس لیے بجٹ میں عوام کیلئے کچھ فلاحی اقدامات متوقع ہیں۔جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کا مکمل بجٹ 23 جولائی کو عام بجٹ کے چند دن بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا اور توقع ہے کہ ترقی، زراعت اور باغبانی پر زیادہ توجہ کے ساتھ 1.18 لاکھ کروڑ روپے کا ہوگا۔

 

چونکہ یوٹی میں اسمبلی انتخابات ستمبر میں ہونے والے ہیں، اس لیے بجٹ میں عوام کے لیے کچھ فلاحی اقدامات متوقع ہیں۔جموں کشمیر کیلئے عبوری بجٹ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے 5 فروری کو پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا جو کہ 59,364 کروڑ روپے تھا جبکہ مکمل بجٹ تقریباً 1.18 لاکھ کروڑ روپے کا ہونے کی توقع ہے جو کہ گزشتہ مالیاتی بجٹ کے تقریباً برابر تھا۔توقع ہے کہ جموں و کشمیر پولیس کے بجٹ کو مرکزی وزارت داخلہ کے بجٹ گرانٹس میں شامل کیا جائے گا جس سے پولیس کو فورس کو مزید جدید بنانے کی کوششوں میں کافی فائدہ ہوگا۔پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 22جولائی کو شروع ہو کر 12 اگست کو اختتام پذیر ہو گا۔ سیتا رمن 23 جولائی کو پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔ جموں و کشمیر کا بجٹ عام بجٹ کے بعد ایوان میں پیش کیے جانے کی توقع ہے اگرچہ حتمی تاریخ ہے۔ بجٹ اجلاس کے آغاز کے بعد اعلان کیا جائے گا۔جموں کشمیر حکومت کے خزانہ محکمہ نے پہلے ہی مختلف محکموں کے ساتھ ان کی ضروریات کا پتہ لگانے کیلئے بجٹ میٹنگیں مکمل کر لی ہیں۔ بجٹ کے لیے مختلف دیگر رسمی کارروائیاں مکمل کی جا رہی ہیں۔بجٹ کو حتمی شکل دینے سے قبل مرکزی وزارت خزانہ کے حکام سے توقع ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے خاص طور پر محکمہ خزانہ ساتھ ہوگا ۔ جموں و کشمیر کا بجٹ منتخب حکومت کی غیر موجودگی میں پارلیمنٹ میں پیش کرنا پڑتا ہے۔چونکہ جموں و کشمیر میں ستمبر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، حکومت بجٹ میں لوگوں کے لیے کچھ فلاحی اقدامات کا اعلان کر سکتی ہے۔ توقع ہے کہ بجٹ میں گڈ گورننس، نچلی سطح پر جمہوریت کو مضبوط کرنے، جامع اور پائیدار زراعت کو فروغ دینے، جموں و کشمیر کو سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر فروغ دینے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، نئے سیاحتی مقامات کی ترقی، تیز رفتار ترقی اور جامع ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور سماجی شمولیت پر توجہ دینے کی توقع ہے۔

Share This Article