یو این آئی
یروشلم// اسرائیل نے ہفتے کے روز غزہ پٹی میں فضائی حملے میں حماس کے خان یونس بریگیڈ کے کمانڈر رافع سلامہ کو ہلاک کر دیا۔اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے اتوار کو اس کی تصدیق کی۔اسرائیلی فوج اور شن بیٹ کی داخلی سلامتی ایجنسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سلامہ خان یونس کے علاقے میں مارے گئے ۔غزہ میں محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ہفتے کے روز اسرائیلی جنگی طیاروں نے خان یونس کے علاقے مواسی میں بے گھر افراد کے خیموں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کم از کم 90 فلسطینی ہلاک اور 300 زخمی ہو گئے ۔ ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے ۔اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حماس کے عسکری ونگ کے کمانڈر محمد دیف اور سلامہ اسرائیلی فضائی حملے کا نشانہ تھے ۔اسرائیل نے دیف کی حالت کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن حماس کے ایک اہلکار نے اتوار کو کہا کہدیف حالیہ حملے میں بچ گئے ہیں۔فوج نے کہا، “سلامہ محمد دیف کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیلی سرحد کے ذریعے حماس کے حملوں کے ماسٹر مائنڈز میں سے ایک تھا۔
ادھرفلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات سے دستبرداری کی خبروں کی تردید کر دی۔اس دوران سرائیل کی جانب سے فلسطینی مسلمانوں کی آبادیوں کے ساتھ ساتھ اسکولوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری ہے، جہاں جنگ زدہ فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں، ایک ہفتے کے دوران اسرائیلی طیاروں نے پانچ اسکولوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں وہاں پناہ گزین درجنوں فلسطینیہلاک اور 80 کے لگ بھگ زخمی ہوئے۔اسرائیلی طیاروں نے نصیرت پناہ گزین کیمپ میں اقوم متحدہ کے تحت چلنے والے اسکول پر بم برسائے جس کے نتیجے میں کم از کم 17 افرادہلاک اور 80 کے لگ بھگ زخمی ہوئے، ان میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی۔اس سے دو روز قبل غزہ سٹی میں چرچ کے زیراہتمام ہولی فیملی اسکول کو صہیونی طیاروں نے نشانہ بنایا تھا جس میں چار افراد جاں بحق ہوئے تھے۔اسرائیل غزہ میں واقع ا سکولوں کو، جہاں فلسیطنی باشندے پناہ لیے ہوئے ہیں، تسلسل سے نشانہ بنارہا ہے۔ اسرائیلی حکام درس گاہوں پر بموں کی صورت میں موت برسانے کا یہ جواز پیش کرتے ہیں کہ یہاں حماس کے جنگجو پناہ لیے ہوئے ہیں مگر وہ اب تک ان پناہ گاہوں میں حماس کے جنگجوؤں کی موجودگی کا ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔7 اکتوبر سے شروع ہونے والی جنگ میں اسرائیل غزہ میں اب تک 400 اسکولوں کو بمباری سے تباہ کرچکا ہے، جبکہ جون میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے رپورٹ جاری کی تھی کہ اسرائیل کی جانب سے شہری عمارتوں بشمول اسکولوں کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔