سمیت بھارگو
جموں// ڈوڈہ میں پیر کی شام ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جس کے بعد یہاں آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کردیا گیا۔ ادھرپیر کی صبح اکھنور سیکٹر میں دو گھنٹے سے زائد تک جاری رہنے والی تلاشی کارروائی کے دوران کوئی بھی مشکوک چیز نہیں ملی۔سرچ آپریشن ہائی ڈیفینیشن کیمروں سے لیس ہائی ٹیک سپیکٹرم ڈرونز کا استعمال کیا گیا جو کئی کلومیٹر دور تک کی ویڈیوز کھینچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔پولیس نے کہا کہ پیر کی رات ساڑھے 8 بجے10آر آر اور ملی ٹینٹوں کے درمیان دیسا ڈوڈہ میں گولیوں کا تبادلہ ہوا ۔انہوںنے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
دیسا میں قریب 30منٹ تک شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا۔یہاں پیر کی صبح ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد صبح 9.30 بجے کے قریب محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی گئی تھی۔ مقامی لوگوں نے سیکورٹی فورسز کو اطلاع فراہم کی کہ جنگلی علاقے میں کئی بندوق برداروں کو دیکھا گیا جس کے بعد سلامتی عملے نے آپریشن کیا۔ شام دیر گئے دیسا جنگل میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کا اچانک آمنا سامنا ہوا۔انہوں نے بتایا کہ ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان کافی دیر تک دوبدو گولیوں کا تبادلہ جاری رہا جس کے بعد علاقے میں خاموشی چھا گئی۔ اضافی نفری کو جنگلی علاقے کی اور روانہ کیا گیا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کو فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہ ہو سکے۔ادھر اکھنور کے لوئر گھروٹا، تھاٹھی اور ملحقہ علاقوں میں ایک دیہاتی کی طرف سے جنگی لباس میں تین افراد کی مشکوک نقل و حرکت کی اطلاع کے بعد ایک مشترکہ آپریشن کیا گیا۔پو لیس نے کہا کہ تاہم، تلاشی کارروائی کے دوران ملی ٹینٹوں کے ساتھ آمنا سامنا نہیں ہوا۔اس اطلاع کے بعد جموں میںسیکورٹی اقدامات بڑھا دیئے گئے ہیں اور جموں اکھنور ہائی وے پر گاڑیوں کی بھی جانچ کی جا رہی ہے ۔ جموں اکھنور ہائی وے کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور ہر چوکی پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ادھر سیکورٹی فورسز نے پیر کو ریاسی میں کچھ مشتبہ نقل و حرکت کی اطلاع کے بعد تلاشی کارروائیاں کیں۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے پیر کی صبح ریاسی ضلع کے رومبل نالہ کوٹھیان، پونی، ڈیرہ ببر، کنڈلے اور کنجلی علاقے میں بھی تلاشی لی۔