عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے ہفتہ کو پارٹی کارکنوں سے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے لئے تیار رہنے کو کہا اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کا ملک کو مستقبل قریب میں دنیاکا تیسری اقتصادی طاقت بنانے کا وژن ہے۔انہوں نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو پارٹی مسلسل تیسری بار عام انتخابات میں 100سیٹیں جیتنے میں ناکام رہی ہے وہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے جیتنے والوں پر سوال اٹھا رہی ہے حالانکہ وہ صرف دوسروں کی مدد کے ساتھ کھڑی ہے۔یہاں دو روزہ ’وستارت کاریہ سمیتی بیٹھک‘ کے اختتامی اجلاس میں پارٹی کے سینکڑوں مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے نڈا نے کہا کہ بی جے پی ملک کی واحد پارٹی ہے جس کے پاس وژن، قیادت، نیت، کارکنوں اور عوام کا اعتماد ہے۔بی جے پی کے قومی صدر، جو مرکزی وزیر صحت بھی ہیں، نے اس اجتماع، جس میں جموں و کشمیر میں بی جے پی کے انتخابی انچارج اور مرکزی وزیر جی کشن ریڈی ، مرکزی وزیر اور ادھم پور لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ جتیندر سنگھ، قومی جنرل سکریٹری، انچارج جموںوکشمیرترون چگ اور بی جے پی جے کے صدر رویندر رینانے شرکت کی، کو بتایا”(اسمبلی) انتخابات کے لیے تیار رہیں اور پارٹی کی جیت کو یقینی بنائیں” ۔دوپہر جموں پہنچنے پر نڈا کا ان کے پارٹی کارکنوں نے پرتپاک استقبال کیا اور انہیں ایک جلوس میں جلسہ گاہ تک لے جایا گیا جہاں انہوں نے بی جے پی کے نظریہ ساز شیاما پرساد مکھرجی کو ان کی 123 ویں یوم پیدائش پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔مکھرجی بھارتیہ جن سنگھ کے بانیوں میں سے ایک تھے، جو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پیش رو تھے۔جموں و کشمیر کو “ہندوستان کا تاج” قرار دیتے ہوئے نڈا نے کہا کہ 2014سے پہلے، جموں اور لداخ کے لوگ “امتیازی اور ناانصافی” کے بارے میں بات کرتے تھے لیکن مودی کی قیادت والی حکومت نے سماج کے تمام طبقات کو انصاف فراہم کیا، خاص طور پر جو لوگ جنہیں پچھلی حکومتوں نے محروم رکھاتھا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی زیرقیادت حکومت ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس کے اپنے نعرے پر سچی ہے اور “آج جموں و کشمیر لداخ کے ساتھ ساتھ ملک کے باقی حصوں کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، کسی بھی جگہ سے کسی امتیاز یا ناانصافی کی شکایت کے بغیر۔ یہ مودی حکومت کی وجہ سے ہوا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال دو کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا، جس سے آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ انکاکہناتھا’’ماضی کے برعکس جب سرحدوں پر تعینات ہندوستانی فورسز کو سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کا جواب دینے کے لیے اجازت لینی پڑتی تھی، مودی سرکار نے فورسز کو کھلا ہاتھ دیا اور لوگ اب پرامن زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ مودی کی قیادت میں نیا بھارت ہے‘‘۔ انہوں نےمزید کہا کہ کوئی بھی بندوق بردار ،جو اس طرف چپکے سے گھسنے میں کامیاب ہوتا ہے، اسے ایک ہفتے کے اندر ہلاک کر دیا جاتا ہے۔ نڈا نے کہا کہ 2014سے پہلے جموں میں سوتیلی ماں والا سلوک اور علیحدگی پسندوں اور دہشت گردوں کی کال پر کشمیر میں بند کیلنڈر کی وجہ سے معمول کی بندش تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اب مودی جی کے دور میں بدل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب سیکورٹی فورسز کو سرحد پر اور شہر میں دہشت گردوں کے حملے کی صورت میں ان سے نمٹنے کے لئے آزادانہ ہاتھ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی دنیا کی سب سے بڑی پارٹی ہے ۔نڈاکاکہناتھا’’ہم وہ پارٹی ہیں جس کے پاس مودی جیسا لیڈر، وژن، ارادہ، پروگرام، کارکنان اور عوام کا اعتماد ہے۔ ہمارے لیے، قوم ان پارٹیوں کے برعکس پہلی ہے جو پوری طرح خوشامد، خاندان پرستی اور ریموٹ کنٹرول سے حکومت چلانے میں ملوث رہی ہیں‘‘ ۔مرکزی اپوزیشن کانگریس کے خلاف اپنا طنز جاری رکھتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ 2014 کے بعد تیسری بار لوک سبھا انتخابات میں 100 سیٹوں کا ہندسہ عبور کرنے میں پارٹی کی ناکامی کے باوجود، وہ خود کو ایک فاتح کے طور پر پیش کر رہی ہے۔انکاکہناتھا”ایسا ایکو سسٹم بنایا گیا ہے جہاں ہارنے والے کے بجائے جیتنے والے سے سوال کیا جاتا ہے۔ کانگریس 13ریاستوں میں اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہی ہے جہاں سے اس کا صفایا کیا گیا تھا۔ یہ ایک ایسی پارٹی ہے جو اپنی طاقت پر نہیں بلکہ دوسری پارٹیوں کے ووٹوں پر جیتتی ہے‘‘۔ بی جے پی لیڈر نے مزید کہا کہ اسے 50فیصد سے زیادہ ووٹ ملے ہیں جہاں اسے دوسری پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے جب کہ اسے 28 فیصد سے کم ملا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور گجرات میں کانگریس کے انتخابی نتائج اس کی کارکردگی کی روشن مثال ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “یہ ایک ایسی پارٹی ہے جو اپنے اتحادی کو ختم کرتی ہے جو اس کے ساتھ تعلق رکھتی ہے۔”انہوں نے کانگریس قائدین کو ’’پڑھے لکھے ناخواندہ‘‘ کے طور پر حوالہ دیا اور کہا کہ انہیں معیشت کا کوئی علم نہیں ہے اور وہ غیر ضروری طور پر سوالات اٹھا رہے ہیں اور لوگوں کے ذہنوں میں شکوک پیدا کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت میں ہندوستان انگریزوں کو پیچھے چھوڑ گیا جس نے ہندوستان پر 200 سال حکومت کی اور دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گئی، وہ دن دور نہیں جب مودی کی قیادت میں ہم آنے والے برسوں میں تیسری معاشی طاقت بن جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک کی واحد پارٹی ہے جو اپنی طاقت پر الیکشن لڑ رہی ہے اور اپنے حریفوں کو شکست دے رہی ہے۔جی کشن ریڈی نے اپنے خطاب میں ان دنوں کو یاد کیا جب بی جے پی کے قومی صدر کو لال چوک میں قومی پرچم لہرانے کے لئے کنیا کماری سے کشمیر تک ترنگا یاترا کا آغاز کرنا پڑا اور کہا کہ مودی جی کی قیادت میں ہمارا قومی ترنگا خطے میں ہر جگہ دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں مودی نے جموں و کشمیر میں مثالی ترقی کو یقینی بنایا اور آئندہ برسوں میں یہ ترقی مزید بلندیوں تک پہنچے گی۔ انہوں نے پارٹی کیڈر سے کہا کہ وہ ہر گھر تک پہنچ کر آئندہ انتخابات میں ان کی حمایت حاصل کریں اور پارٹی کو مزید مضبوط بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ہمیشہ سے پوری قوم کے لئے تحریک کا ذریعہ رہا ہے اور اس لئے پارٹی کیڈر کو اپنے وقف کام سے مثالیں قائم کرنی ہوں گی۔ترون چْگ نے جموں و کشمیر کے بی جے پی کیڈر کی قربانیوں کی تعریف کی اور انہیں لوک سبھا انتخابات میں 100 فیصد نتائج کے لیے مبارکباد دی۔ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ شیخ عبداللہ پر ریاست جموں و کشمیر کو معاشی، سیاسی اور سماجی طور پر تباہ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ پاکستانی فوج کے حملے کو قبائلی اٹیک کا نام دیا گیا تھا اس وقت سے ہی جھوٹا بیانیہ بنایا جا رہا تھا۔ انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ سلسلہ وار غلطیوں کو درست نہیں کرپائی اور ریاست کو خون کی ہولی میں دھکیل دیا گیا۔ انہوں نے تاریخی غلطیوں کو درست کرنے اور جموں و کشمیر میں امن اور خوشحالی کے قیام کا سہرا مودی جی کو دیا۔رویندر رینہ نے اپنے استقبالیہ خطاب میں پارٹی کیڈر کو لوک سبھا انتخابات میں شاندار جیت حاصل کرنے کے لئے گزشتہ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے وعدے کو پورا کرنے کے لئے مبارکباد دی۔ انہوں نے جیت کا سہرا زمینی سطح کے محنتی کارکنوں اور وزیر اعظم نریندر مودی، پارٹی صدر جے پی نڈا کی مضبوط قیادت کو دیا۔ جگل کشور شرما نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام کا دل جیت لیا ہے۔