عظمیٰ نیوز سروس
جموں //بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چْگ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے فیصلہ کن طور پر نیشنل کانفرنس (این سی)، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور کانگریس کی خاندانی سیاست سے منہ موڑ لیا ہے جبکہ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ فیصد ووٹ حاصل کرکے بی جے پی جموں و کشمیر میں ایک نئی کرن بن کر ابھری ہے۔چگ نے نشاندہی کی کہ پی ڈی پی نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں محض 8.4 فیصد ووٹ شیئر حاصل کئے جو ان کی قیادت اور پالیسیوں کے وسیع تر مسترد ہونے کی مثال ہے ۔انہوں نے کہا کہ جہاں پی ڈی پی نے صرف 8.4 فیصد ووٹ حاصل کئے، وہیں بی جے پی نے 24.4 فیصد پر سب سے زیادہ حصہ حاصل کیا۔چْگ نے کہا کہ ’بی جے پی کے لئے زبردست حمایت لوگوں کی حقیقی ترقی اورخواہش کی گواہی دیتی ہے۔بھاجپا سنیئر لیڈر نے کہاکہ اپنے دور میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی بنیادی طور پر لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے بجائے اپنی پارٹی کے مطالبات کو پورا کرنے پر توجہ دے رہی تھیں جس کی وجہ سے عام لوگوں کو شدید پریشانیوں میں مبتلا ہونا پڑا ۔انہوں نے کانگریس پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی نے جموں وکشمیر میں اپنے اتحادیوں کیساتھ مل کر لوگوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کیا ۔آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے تبدیلیوں کو اجاگر کرتے ہوئے، ترون چگ نے کہا کہ اب جموں وکشمیر میں ترقیاتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے ۔موصوف نے مخصوص اقدامات بالخصوص نئی شاہراہوں کی ترقی، ریل نیٹ ورکس کی توسیع، اور تعلیمی مراکز کا قیام بی جے پی کی ترقی وغیرہ کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ اقدامات بھاجپا کی لگن اور محنت کو ظاہر کرتے ہیں ۔بی جے پی لیڈر نے ووٹروں سے براہ راست اپیل کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ جموں وکشمیر میں بھاجپا ایک متاثر کن مینڈیٹ حاصل کر کے امید کی ایک نئی کرن کے طورپر آئے گی ۔