یو این آئی
نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی منگل کو لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر بحث کا جواب دینے کے لیے کھڑے ہوئے تو پوری اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کر دیا اور نعرے بازی شروع کر دی۔ مودی کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے ایوان میں زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے وزیر اعظم کو ہنگامہ آرائی کے درمیان اپنی تقریر کرنی پڑی۔ اسپیکر اوم برلا نے اپوزیشن ارکان کو روکنے کی کوشش کی لیکن جب وہ نہیں مانے تو برلا اپوزیشن لیڈر پر ناراض ہونے لگے۔ برلا نے راہل گاندھی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ ’’آپ کا طریقہ غلط ہے۔ قائد حزب اختلاف کا وقار ایسا نہیں ہے۔ آپ کو ہنگامہ بند کرنا چاہیے لیکن آپ غلط انداز اپنا رہے ہیں۔ آپ اس طرح کا رویہ اختیار کرکے قائد حزب اختلاف کے وقار کو کم کررہے ہیں‘‘۔اس دوران مرکزی کوئلہ اور کانوں کے وزیر جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف کا مقصد حکومت کو جوابدہ بنانا اور عوام کی آواز بننا ہوتا ہے۔ ریڈی نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کا کردار ماضی میں بہت سے بڑے لیڈروں نے ادا کیا ہے جن میں اٹل بہاری واجپئی، لال کرشن اڈوانی اور سشما سوراج کے نام شامل ہیں۔ ان تمام لیڈروں نے قائد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتے ہوئے لوک سبھا میں بحث کو آگے بڑھایا اور ایوان میں غریبوں اور محروموں کے لیے آواز اٹھائی۔منگل کو ایک بیان میں ریڈی نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی پہلی تقریر پر مایوسی کا اظہار کیا۔