Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

روس اور شمالی کوریا ملاقات کی حکمت ِ عملی کے مضمرات عالمی سیاست میں نئے چیلنجز اور تنازعات کو جنم دے سکتا ہے؟

Towseef
Last updated: June 25, 2024 10:33 pm
Towseef
Share
10 Min Read
SHARE

فہیم الاسلام

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان 19 جون 2024 کو ووستوکنی کاسموڈروم میں ہونے والی ملاقات عالمی سیاست میں ایک اہم موڑ کی علامت ہے۔ اس ملاقات کے دوران ہونے والے فوجی اور تکنیکی تبادلے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ دونوں ممالک اپنے باہمی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے تیار ہیں، جو عالمی استحکام پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں۔
کم جانگ Kim jong اور پوٹن Vladimir Putin کی ملاقات کے اسٹریٹجک مضمرات مختلف جہتوں پر مبنی ہیں جو عالمی سطح پر بڑے اثرات پیدا کر سکتے ہیں۔ یہ ملاقات ایک نیا عالمی اسٹریٹجک مرحلہ کا آغاز ہو سکتا ہے، جس میں مندرجہ ذیل مضامین شامل ہو سکتے ہیں:
۱۔ عالمی تنظیمات کی تغیرات:
روس اور شمالی کوریا کی ملاقات ممکنہ ہے کہ یہ دونوں ممالک ایک نیا عالمی تنظیماتی جال پیدا کر رہے ہیں، جس میں مختلف قوتوں کے درمیان نئے تناؤ اور تعلقات کے امکانات شامل ہو سکتے ہیں۔ اس طرح کی ملاقاتیں سیاسی، فوجی، اقتصادی اور فنی تبادلے کو تحریک دے سکتی ہیں جو دنیا بھر میں عالمی تناظرات کو متاثر کر سکتے ہیں۔
۲۔ منطقہ اور دولتی برادری کے تعلقات:
اس ملاقات کی بنیاد پر منطقہ اور دولتی برادری میں نئے تعلقات اور تعاون کے امکانات واقع ہو سکتے ہیں۔ روس اور شمالی کوریا کے درمیان ممکنہ تعاون کے امکانات، خاص طور پر فوجی، تکنیکی اور نظامی شعبے میں، نئی دنیاوی امن و استحکام کے لیے اہم ہیں۔
۳۔ عالمی سطح پر تغییرات :
ایسی ملاقاتیں عالمی سطح پر تغیرات کے نوٹیجے میں آئیں، جیسے کہ دنیا بھر میں سیاست، اقتصاد، امن و استحکام، اور عسکری جہاز کے عالمی توازن پر اثرات ہو سکتے ہیں۔ ان ملاقاتوں سے نئے سیاسی اور اقتصادی بلاکس کا جنم ہو سکتا ہے جو عالمی منظر نامے کو بدل سکتے ہیں۔
۴۔ جغرافیائی اور جیوپولیٹیکل معاہدے :
اس ملاقات کے ذریعے جغرافیائی اور جیوپولٹیکل معاہدے کے نو تعلقات وجود میں آ سکتے ہیں، جو خصوصاً ایشیاء کے مختلف حصوں میں استحکام و تعاون کیلئے اہم ہیں۔
یہ ملاقات عالمی اسٹریٹجک تنظیم نو کے لیے ایک نیا سلسلہ کا آغاز ہو سکتی ہے، جو کہ عالمی منظر نامے کو متاثر کرے گا اور جس کے اثرات عالمی استحکام اور امن پر بھی ہو سکتے ہیں۔
شمالی کوریا کو جدید فوجی ٹیکنالوجی، جیسے نگرانی کے سیٹلائٹ اور جوہری آبدوزوں کی اشد ضرورت ہے اور روس اس کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک اہم سپلائر کے طور پر ابھر رہا ہے۔ دوسری جانب، شمالی کوریا یوکرین میں روس کی فوجی کارروائیوں کی حمایت کے لیے اپنے روایتی ہتھیاروں اور توپ خانے کی پیشکش کر رہا ہے۔ اس باہمی تعاون سے ایک نئے فوجی محور کی تشکیل ہو رہی ہے، جو مشرقی ایشیا میں علاقائی استحکام اور عالمی طاقت کے توازن کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔
یہ ملاقات اور اس کے نتیجے میں ہونے والا فوجی تعاون نہ صرف روس اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرے گا بلکہ عالمی سیاست میں نئے چیلنجز اور تنازعات کو جنم دے سکتا ہے، جس کا اثر عالمی امن اور سلامتی پر بھی پڑ سکتا ہے۔
شمالی کوریا اور روس کے درمیان 19 جون 2024 کو ووستوکنی کاسموڈروم میں ہونے والی سربراہی ملاقات کا وقت اور علامت نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ اس وقت جب امریکہ جنوبی کوریا اور جاپان کے ساتھ اپنے سہ فریقی تعاون کو مضبوط بنا رہا ہے، روس اور شمالی کوریا کے درمیان شراکت داری ایک جان بوجھ کر جوابی وزن کی نمائندگی کرتی ہے۔ کم جونگ ان کی طرف سے ‘تسلط پسند طاقتوںکے خلاف روس کے موقف کی کھل کر حمایت اس نظریاتی اور تزویراتی تقسیم کی عکاسی کرتی ہے جو دنیا کو تیزی سے پولرائز کر رہی ہے۔اس نئی صف بندی سے بلاک سیاست کے ایک نئے دور کا خطرہ پیدا ہوتا ہے جو سرد جنگ کی حرکیات کی یاد دلاتا ہے، لیکن موجودہ عالمی منظر نامے میں ممکنہ طور پر زیادہ غیر یقینی اور تبدیلی کے نتائج کا حامل ہے۔ فوجی شعبے میں تعاون کے علاوہ، اجلاس میں اہم اقتصادی اور تکنیکی تبادلوں پر بھی زور دیا گیا۔ روس کا شمالی کوریا کے مضبوط خلائی پروگرام کی مدد کرنے کا عزم اور سیاحت، تعمیرات، اور زراعت میں مشترکہ منصوبوں کی بات چیت دونوں ممالک کے درمیان گہرے اقتصادی انحصار کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
شمالی کوریا کے لیے، یہ تعلقات سخت بین الاقوامی پابندیوں کے درمیان ایک لائف لائن کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ تعاون شمالی کوریا کو اقتصادی اور تکنیکی مدد فراہم کرے گا، جبکہ روس کو مشرقی ایشیا میں ایک نیا اتحادی ملے گا جو اس کی عالمی طاقت کے توازن میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس طرح، دونوں ممالک کی یہ شراکت داری نہ صرف ان کے اپنے مفادات کو پورا کرے گی بلکہ عالمی سیاست میں نئے چیلنجز اور تنازعات کو بھی جنم دے سکتی ہے۔
روس اور شمالی کوریا کے اس مضبوط اتحاد کے مضمرات کئی جہتوں پر محیط ہیں۔ سب سے پہلے، یہ بین الاقوامی پابندیوں کی تاثیر پر سوال اٹھاتا ہے، کیونکہ دونوں ممالک باہمی حمایت کے ذریعے معاشی تنہائی سے بچنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔ مشترکہ فوجی مشقوں اور اسلحے کی فروخت کے امکانات شمالی کوریا کی اشتعال انگیزی کی حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں، جس سے جزیرہ نما کوریا اور اس سے آگے کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
مزید برآں یہ اتحاد مغربی سفارتی اور اقتصادی دباؤ کی حدود کی ایک واضح یاد دہانی ہے۔ جیسے جیسے روس اور شمالی کوریا اپنی شراکت داری کو مضبوط کر رہے ہیں، کثیر قطبیت کی ایک نئی، زیادہ جارحانہ شکل ابھر رہی ہے۔ اس نئی صف بندی سے سنگین تنازعات کا خطرہ ہے، کیونکہ ان ابھرتے ہوئے دھڑوں میں شامل ممالک اپنے مفادات کا زیادہ دلیری سے دفاع کرتے ہیں اور سفارتی فیصلوں کا کم احترام کرتے ہیں۔
یہ عالمی سیاست میں طاقت کے توازن کو مزید غیر مستحکم کر سکتا ہے، جس سے بین الاقوامی نظام میں مزید پیچیدگی اور تنازعے کا اندیشہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، یہ اتحاد عالمی برادری کے لیے چیلنجز پیدا کرتا ہے کہ وہ کس طرح اس نئی حقیقت کا سامنا کریں اور عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے حکمت عملی اپنائیں۔
کم جونگ اور ولادیمیر پوٹن کی ملاقات ایک دو طرفہ ملاقات سے کہیں زیادہ اہمیت رکھتی ہے، یہ ایک واضح اشارہ ہے جو عالمی تزویراتی تنظیم نو کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کرتی ہے۔ ( فہیم الاسلام ) کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سیاست کے طالب علم کی حیثیت سے اس طرح کے اتحادوں کے وسیع تر مضمرات کا تنقیدی جائزہ لینا ضروری ہے۔
روس اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات کی گہرائی عالمی طاقت کے ڈھانچے میں تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے، جس کے بین الاقوامی استحکام اور امن پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ یہ ابھرتی ہوئی شراکت داری ایک نئے کثیر قطبی عالمی نظام کا پیش خیمہ بن سکتی ہے، جہاں مختلف ممالک اپنے مفادات کو زیادہ جارحانہ طریقے سے آگے بڑھا سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف خطے میں بلکہ عالمی سطح پر بھی تنازعات اور عدم استحکام کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
اس شراکت داری کے لیے قریبی نگرانی اور بین الاقوامی برادری کی جانب سے مضبوط ردعمل کی ضرورت ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ ان اتحادوں کی پیچیدگیوں کو سمجھنے اور ان کے مضمرات کا سامنا کرنے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرے۔ سفارتی محاذ پر توازن برقرار رکھتے ہوئے، اقتصادی پابندیوں اور دیگر اقدامات کے ذریعے ان ممالک کو ذمہ دارانہ رویہ اپنانے پر مجبور کرنا ناگزیر ہے۔
مزید برآں، عالمی برادری کو یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ کس طرح موجودہ عالمی نظام میں اصلاحات کی جا سکتی ہیں تاکہ نئے چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکے اور ایک مستحکم اور پرامن عالمی نظام کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ وقت ہے کہ عالمی قیادت اس نئی حقیقت کا ادراک کرے اور مناسب اقدامات کرے تاکہ بڑھتی ہوئی پولرائزیشن اور عسکری دنیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔
(مترجم:الف عاجز اعجاز)
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پدری میلہ اختتتام پذیر، سینکڑوں لوگوں کی شرکت
تازہ ترین
! اتوارجموں میں خریداری کا تہوار۔۔۔ سنڈے مارکیٹ میں خریداروں کا سیلاب
جموں
سنگلدان تتاپانی روڈپر پسنجر شیڈ خستہ حال | کٹرہ بانہال ریلوے لائن بھی بن گئی لیکن پسنجر شیڈ کی تعمیر نہ ہو سکی
خطہ چناب
ادھم پورکے سمرولی میں پتھر گر آئے | قومی شاہراہ پر ایک ٹنل بند ہونے سے ٹریفک متاثر
جموں

Related

کالممضامین

امریکہ میں زہران ممدانی کے خلاف اسلامو فوبک تحریک ندائے حق

July 20, 2025
کالممضامین

! چشم ہائے گہر بار:بڑے کام کا ہے یہ آنکھ کا پانی تجلیات ادراک

July 20, 2025
کالممضامین

افسانوی مجموعہ’’تسکین دل‘‘ کا مطالعہ چند تاثرات

July 18, 2025
کالممضامین

’’تذکرہ‘‘ — ایک فراموش شدہ علمی اور فکری معجزہ تبصرہ

July 18, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?