یو این آئی
سرینگر// جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سری نگر کے سنگم عید گاہ علاقے میں آگ کی ایک پر اسرار واردات میں آستانہ عالیہ پوری طرح سے خاکستر ہوا ہے ۔ اس واقعے کو لے کر مرد و زن علی جان روڈ پر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ آستانہ عالیہ کو شر پسند عناصر نے نذر آتش کیاہے اور اس کی باریک بینی سے تحقیقات ہو نی چاہئے۔
پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے سینئر آفیسران جائے موقع پر پہنچے اور مظاہرین کو یقین دلایا کہ معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کی جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق 18اور 19جون کی درمیانی شب سنگم عید گاہ علاقے میں حضرت بابا نصیب الدین غازی(رح) سے منسوب زیارت شریف سے آگ نمودار ہوئی جس نے آناً فاناً زیارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
مقامی لوگوں اور فائر اینڈ ایمرجنسی عملے کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں گر چہ آگ پر قابو پایا گیا تاہم آتشزدگی کی اس واردات میں آستانہ عالیہ پوری طرح سے خاکستر ہوا ہے۔
جوں ہی عید گاہ اوراس کے ملحقہ علاقوں میں خبر پھیل گئی تو مرد و زن، بوڑھے اور بچے سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج شروع کیا۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا ، لوگوں کی ایک بڑی تعداد علی جان روڈ پر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں اور وہ مطالبہ کررہے ہیں کہ معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کی جانی چاہئے۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ شر پسند عناصر نے آستانہ عالیہ کو نذر آتش کیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تین روز قبل بھی آستانہ عالیہ کو جلانے کی کوشش کی گئی تاہم اس وقت مقامی لوگوں نے فوری کارروائی عمل میں لائی ۔
مظاہرین نے ڈپٹی کمشنر سری نگر سے مطالبہ کیا ہے کہ ملوثین کو جلدازجلد قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
فائر اینڈ ایمرجنسی کے ایک سینئر عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ سنگم عید گاہ میں درمیانی شب آستانہ عالیہ سے آگ نمودار ہونے کی اطلاع ملتے ہی فائر مین جائے موقع پرپہنچے ۔
انہوں نے بتایا کہ چار فائر ٹینڈروں کی مدد سے آگ پر قابو پایا گیا تاہم آتشزدگی کی اس واردات میں آستانہ عالیہ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجوہات جاننے کی خاطر کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی ہے۔
دریں اثنا عید گاہ اوراس کے ملحقہ علاقوں میں احتجاج کے پیش نظر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔
نامہ نگار نے بتایاکہ سنگم ، عید گاہ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر سلامتی عملے کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔
یہ رپورٹ فائل کرنے تک سنگم عید گاہ اور علی جا ن روڈ پر احتجاج جاری تھا۔
اس سلسلے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔