عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) آر آر سوین نے جمعرات کو کہا کہ پولیس اور سیکورٹی ایجنسیاں جموں خطے میں غیر ملکی دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے اپنے وسائل کا نقشہ بنا رہی ہیں۔
جموں کے کٹھوعہ ضلع میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد جموں میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی سوین نے کہا کہ جموں خطے میں غیر ملکی دہشت گردوں کو دھکیلنے کے پیچھے ایک واضح ارادہ ہے۔ جس نے خطے میں “سیکیورٹی چیلنج” کو جنم دیا ہے۔
ڈی جی پی نے کہا، “جب دہشت گرد ہینڈلرز کشمیر اور جموں میں مقامی لوگوں کو بھرتی کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو دشمن کا مقصد ایل او سی کے پار مقامی لوگوں کو بھرتی کرنا اور امن کو خراب کرنے اور لوگوں کو مارنے کے لیے ہمارے علاقے میں دھکیلنا ہے۔ پولیس اور سیکورٹی ایجنسیاں جموں خطے میں غیر ملکی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے وسائل کا نقشہ بنا رہی ہیں اور ہم انہیں منہ توڑ جواب دیں گے”۔
اُنہوں نے کہا، “جب آپ کا کوئی دشمن لوگوں کو مارنے اور پریشانی کو ہوا دینے کے لیے تیار ہو، تو ہمیں بھی مقابلہ کرنے اور کچھ نقصانات اٹھانے کے لیے تیار رہنا چاہیے”۔
ڈی جی پی نے کہا کہ جموں خطہ جنگلات، ندیوں اور پہاڑیوں وغیرہ پر مشتمل ایک دشوار گزار علاقہ ہے۔ “یہ غیر ملکی بڑی تعداد میں نہیں ہیں لیکن وہ قانون کے تحت کام نہیں کر رہے ہیں اور کسی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ہم انہیں اسی طرح شکست دیں گے جس طرح 1995 سے 2005 کے درمیان جموں خطے میں اڈہ قائم کرنے کی کوشش کے بعد انہیں شکست ہوئی تھی”۔
انہوں نے دشمن کے ایجنٹوں کو خبردار کیا جو چند پیسوں اور منشیات کے عوض اپنا ضمیر بیچ کر دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہیں۔
ڈی جی پی نے کہا، “دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے توبہ کریں گے”۔ انہوں نے مزید کہا، “ایسے عناصر کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی”۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں کے کٹھوعہ، ریاسی، بھدرواہ اور ڈوڈہ میں پچھلے کچھ دنوں میں کئی انکاونٹر اور حملے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے وہاں سیکورٹی کی سنگین صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ ایل جی منوج سنہا نے 11 جون کو جموں میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ کی صدارت کی جس کے بعد سرینگر میں یونیفائیڈ ہیڈ کوارٹر کی میٹنگ ہوئی جس میں جموں میں غیر ملکی دہشت گردوں کے حملوں کے تازہ واقعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور انسدادی حکمت عملی کو حتمی شکل دی گئی۔ 12 جون کو کٹھوعہ میں ایک تصادم میں دو غیر ملکی دہشت گرد اور ایک سی آر پی ایف جوان مارے گئے تھے جہاں ایک شہری بھی گولی لگنے سے زخمی ہوا تھا۔ اے ڈی جی پی جموں آنند جین کے مطابق کٹھوعہ ریاسی پٹی میں مزید دہشت گردوں کے موجود ہونے کا امکان ہے جہاں بڑے پیمانے پر کومبنگ آپریشن جاری ہے۔