عظمیٰ نیوز سروس
جموں //اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) جموں یونیورسٹی یونٹ نے الحاق شدہ کالجوں کے طلباء کو پانچویں سمسٹر میں داخلے کے لئے درپیش مسائل کو لے کر جموں یونیورسٹی حکام کے خلاف احتجاج کیا۔ ڈین آف اکیڈمک افیئرز کے دفتر کے باہر منعقدہ احتجاج نے چوتھے سمسٹر کے طلباء کو درپیش اس مسئلے کو اجاگر کیا جنہیں 5ویں سمسٹر میں داخلہ لینے کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے مقرر کردہ معیار پر پورا اترنا مشکل ہو رہا ہے۔ جموں یونیورسٹی کی موجودہ پالیسی کے مطابق طلباء نے اپنا پہلا اور دوسرا سمسٹر مکمل طور پر پاس کیا ہو، تیسرے سمسٹر میں کم از کم 50 فیصد کریڈٹ حاصل کئے ہوں اور داخلے کے اہل ہونے کے لئے چوتھے سمسٹر کے اندرونی اسائنمنٹس کو مکمل طور پر پاس کیا ہونا چائیے ۔ ان عوامل نے طلباء کی تعلیمی کارکردگی کو متاثر کیا ہے، جس سے ان کے لئے یونیورسٹی کی طرف سے مقرر کردہ ضروریات کو پورا کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ اے بی وی پی رضا کاروں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کو داخلہ کے عمل کو مزید جامع اور منصفانہ بنانے کے لئے ان معیارات پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ پالیسی نہ صرف غیر حقیقی ہے بلکہ غیر منصفانہ بھی ہے اور اگر اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تو طلباء کی ایک قابل ذکر تعداد اپنی تعلیم جاری رکھنے سے محروم ہو جائے گی۔ اس صورتحال کے بہت سے طلباء کے تعلیمی اور پیشہ ورانہ مستقبل پر طویل مدتی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔اے بی وی پی کے صدر جموں یونیورسٹی ساحل چودھری نے کہا کہ داخلہ کے موجودہ معیار طلباء کے حق میں نہیں ہیں جنہیں پانچویں سمسٹر میں داخلہ لینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ ایک منصفانہ اور زیادہ موافق پالیسی مرتبہ کی جائے تاکہ بچوں کی پریشانی ختم ہو سکے ۔اے بی وی پی کے ایک وفد نے ڈین آف اکیڈمک افیئرز سے ملاقات کی اور ان کے خدشات پر تبادلہ خیال کیا، انتظامیہ سے فیصلہ بدلنے کی اپیل کی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر معیار پر نظر ثانی نہیں کی گئی تو اے بی وی پی پورے جموں میں مزید سخت احتجاج کرے گی۔اے بی وی پی یونیورسٹی آف جموں یونٹ نے بی اے ایم ایس کے طلباء کے وفد کے ساتھ اسسٹنٹ رجسٹرار سے ملاقات کی اور بی اے ایم ایس کے چوتھے سال کے نتائج میں تاخیر سے متعلق ایک میمورنڈم پیش کیا۔