زاہد بشیر
گول// ضلع رام بن کے پرنوت علاقہ میں اراضی دھنس جانے کے بعد جہاں اس دوران گول سب ڈویژن کو روشن کرنے والی 33 کے وی لائن کو نقصان ہوا ہے وہیں وادی کشمیر کے کئی علاقوں کو روشن کرنے والے ٹرانسمیشن کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا اور اُس کے بعد گو ل سب ڈویژن میں آئے روز بجلی کا شدید بحران پیدا ہوتا ہے ۔ تھوڑی سی ہوائیں اور بوندا باندی کے ساتھ ہی پورے سب ڈویژن کو بجلی کی سپلائی متاثر ہو جاتی ہے جس وجہ سے ہزاروں لوگ گھپ اندھیرے میں رہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔ بجلی گل ہونے کے ساتھ ہی یہاں کے تمام مواصلاتی رابطے بھی منقطع ہو جاتے ہیں ۔ اور عوام باہر کے ٹیلیفونک رابطوں سے یکسر منقطع ہو جاتے ہیں ۔ بجلی گل ہونے کی وجہ سے نہ صرف تاجر طبقہ پریشان ہے بلکہ یہاں ہسپتال ، سرکاری دفاتر بھی متاثر ہو جاتے ہیں ،دور دراز علاقوں سے سفر کر کے غریب عوام شام کو دفتروں پر خالی ہاتھ گھروں کو واپس جاتے ہیں اور یہ پریشانی کا سلسلہ عوام کو شدید پریشان کر رہا ہے ۔ پرنوت علاقے میں 33کے وی لائن کو شدید نقصان پہنچنے کے بعد اگر چہ محکمہ نے یقین دلایا تھا کہ اس کی لائن تبدیل کر دی جائے گی تا کہ اس کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے لیکن ابھی تک اُسی’’جگاڑ‘‘ پر ہی گزارا کیا جاتا ہے اور تھوڑی سی ہوا چلنے اور بارش کے بوندوں کے ساتھ ہی پورے سب ڈویژن گو ل گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے ۔تیسرے رو ز اگر چہ بجلی کی سپلائی کو بحال کر دیا گیا تھا لیکن چند گھنٹوں کے ساتھ ہی آسمان میں بادل گرجنے کے ساتھ ہی بجلی گل ہو گئی ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ آج کل اس ڈیجیٹل انڈیا کے دور میں جہاں تمام سرکاری دفاتر میں کاموں کو کمپیوٹر رائزڈ کیا گیا ہے ، ہسپتالوں میں ٹیسٹ مشینوں کے ذریعے سے ہی ہوتے ہیں جس کے لئے بجلی کا ہونا لازی ہے لیکن بجلی گل ہونے کے ساتھ ہی نہ صرف عوام بلکہ یہاں کے سرکاری دفاتر بھی مفلوج بن کر رہ جاتے ہیں ۔ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ گول سب ڈویژن کے ساتھ انصاف کریں اور یہاں بجلی میں بار بار خلل کو دور کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جا سکیں ۔