عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// پورے ملک کیساتھ ساتھ آج جموں وکشمیر کے 5 لوک سبھا حلقوں کیلئے ووٹوں کی گنتی کیلئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور اہم مقامات پر اضافی سیکورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔پورے ملک میں لوک سبھا کی 543نشستوں کیلئے ووٹوں کی گنتی ایک ساتھ شروع ہوگی جو کسی وقفے کے بغیر سبھی نتائج آنے تک جاری رہے گی۔ادھر جموں کشمیرحکام نے کہا کہ سرینگر، بارہمولہ اور اننت ناگ، راجوری ،کھٹوعہ اور جموں میں 5نشستوں کیلئے گنتی مراکز کے ارد گرد تین درجوں کا حفاظتی دائرہ ڈال دیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی غیر مجاز شخص احاطے میں داخل نہ ہو۔متعلقہ حلقوں میں پولنگ کے اختتام کے بعد سے ان سٹرانگ رومز کے ارد گرد سخت نگرانی رکھی گئی ہے جہاں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں رکھی گئی ہیں۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 5 پارلیمانی حلقوں کے لیے پولنگ 19 اپریل، 26 اپریل، 13 مئی، 20 مئی اور 25 مئی مراحل میں ہوئی۔الیکشن کمیشن آف انڈیانے ووٹوں کی گنتی سے پہلے، حلقوں کے ریٹرننگ افسروں نے الیکشن کمیشن کی طرف سے تجویز کردہ گنتی کے عمل کے معیاری طریقہ کار سے واقف کرانے کے لیے انتخابی امیدواروں، ایجنٹوں اور ہر لوک سبھا سیٹوں پر انتخاب لڑنے والی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگیں کی ہیں۔
ریٹرننگ افسر نے شرکا کو گنتی کی ترتیب اور طریقہ کار کے بارے میں، بشمول ای وی ایم، وی وی پی اے ٹی کی ہینڈلنگ، اور الیکٹرانک طور پر ٹرانسمیٹڈ پوسٹل بیلٹ سسٹم (ای ٹی پی بی ایس)کے عمل کے بارے میں آگاہ کیا۔ایک سرکاری ترجمان نے کہا کہ گنتی کے دن گنتی ہال میں پبلک ایڈریس سسٹم کے ذریعے باقاعدہ اعلانات کیے جائیں گے۔وادی کشمیر کی 5 لوک سبھا سیٹوں کے لیے 100 امیدوار میدان میں ہیں۔ تینوں نشستوں کے لیے اہم امیدواروں میں پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ، سجاد غنی لون اور انجینئر رشید، جتیندر سنگھ اور جگل کشور شرما شامل ہیں۔وادی کشمیر میں ان لوک سبھا انتخابات میں ریکارڈ ٹرن آٹ دیکھنے میں آیا ہے جس میں 50 فیصد سے زیادہ ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ادھرآئی جی پی کشمیر وی کے بردی نے کہا کہ کشمیر میں لوک سبھا کے ووٹوں کی گنتی کے لیے تمام ضروری حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا”منگل گنتی کا دن ہے، جو ایک اہم دن ہے، نامزد گنتی مراکز پر جموں و کشمیر پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کے لازمی حفاظتی انتظامات ہیں‘‘‘۔وی کے بردی نے کہا، یہ الیکشن ہمارے لیے بہت اہم تھا۔انتخابات کے انعقاد کے لیے دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر سخت منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ ہم نے دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر اسے اچھی طرح سنبھال لیا۔عہدیداروں نے جموں و کشمیر کے پانچ لوک سبھا حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کے لیے نو مراکز قائم کیے گئے ہیں، جن میں کشمیری تارکین وطن کے ووٹوں کی گنتی کے لیے ایک اضافی مرکز دہلی میں ہے۔ حکام نے 10 گنتی مراکز پر سکیورٹی سمیت تمام انتظامات کو یقینی بنایا ہے۔ یونین ٹیریٹری میں ووٹروں کی مجموعی تعداد 58.46 فیصد تک پہنچ گئی، جو 35 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔