واشنگٹن/یو این آئی/ معروف امریکی صحافی ٹکر کارلسن نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین آئندہ 50 سالوں میں دنیا میں موجود نہیں ہوگا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صحافی ٹکر کارلسن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے ڈونلڈ جونیٔر کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکہ نے یوکرین کو دھوکا دیا ہے اور وہ اس کی زمین بیچ کر اور اسے تیسری دنیا کے تارکین وطن سے بھر کر ملک کو تباہ کر دے گا۔اپنے ویڈیو انٹرویو میں کارلسن نے کہا کہ یوکرینی حکام پہلے ہی یوکرین میں زمینیں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو فروخت کر رہے ہیں اور امریکہ یوکرین کو تیسری دنیا کے تارکین وطن سے بھر دے گا جس کے بعد یوکرین اگلے 50 سالوں میں موجود نہیں رہے گا۔امریکی صحافی نے یہ بھی کہا کہ پھر یہاں کوئی یوکرینی قوم نہیں ہوگی، ہم نے یوکرینیوں کو دھوکا دیا اور ایسا دھوکا جو کسی اور ملک نے پہلے کبھی نہیں دیا۔اس انٹرویو میں کارلسن اور ٹرمپ جونیٔر دونوں نے اتفاق کیا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے دنیا کو تیسری جنگ عظیم کے دہانے پر پہنچا دیا ہے اور یہ کہ امریکہ بنیادی طور پر روس کے ساتھ حالت جنگ میں ہے۔ٹرمپ جونیٔر نے کہا کہ کسی نے یہ نہیں بتایا کہ یوکرین میں فتح کیسی ہوگی؟ اور میں نہیں جانتا کہ اس کا کیا مطلب ہے۔ کیا یہ جنگ یوکرینیوں اور روسیوں کی مکمل موت کیلیے جاری ہے؟ تاکہ وہاں سب کا صفایا کر دیا جائے اور بلیک روک وہاں آکر تمام کھیتوں پر قبضہ کر لے؟واضح رہے کہ بلیک روک دنیا کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کمپنی ہے۔ تقریباً 10 ٹریلین ڈالر کے اثاثوں کی مالک یہ فرم یوکرین کے سب سے بڑے غیر ملکی بانڈ ہولڈرز میں سے ایک ہے اور اس نے 2022 میں کیف کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے تھے جس میں کہا تھا کہ وہ یوکرین کی تنازعات کے بعد کی تعمیر نو کا انتظام کرے گی۔