محمد تسکین
بانہال// قصبہ بانہال سے گزرنے والی جموں سرینگر قومی شاہراہ کا آڑھائی کلومیٹر کا شاہراہ کے دوطرفہ بھاری ٹریفک کیلئے کم پڑتا جارہا ہے اور آئے روز کا ٹریفک جام قصبہ بانہال میں معمولات کی زندگی کو مسلسل متاثر کر رہا ہے۔ عام لوگوں کا ماننا ہے کہ کھارپورہ سے سابقہ ٹول پوسٹ بانہال تک دو کلومیٹر لمبے زیر تعمیر بانہال بائی پاس کی تعمیر میں تاخیر کی وجہ سے قصبہ بانہال کا ٹریفک جام معمول بنا ہوا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ قصبہ بانہال میں روزانہ کی بنیادوں پر جاری رہنے والے ٹریفک جام کی وجہ سے قصبہ بانہال کا رخ کرنے والے کھڑی ، مہو منگت ، رامسو ، نیل چملواس اور مکرکوٹ ، اْکڑال پوگل پرستان کے ہزاروں لوگوں ، مقامی دکانداروں اور مقامی مسافر گاڑیوں والوں کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بانہال بائی پاس کو مکمل کرنے کیلئے جنوری 2024 کی ڈیڈ لائین ختم ہو چکی ہے اوراب حکام کو امید ہے کہ اس سال کے سمتبر مہینے میں بانہال بائی پاس کو مکمل کرکے عوام کے نام وقف کیا جائیگا۔ اس سلسلے میں بات کرنے پر ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چوہدری نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ اس سال سمتبر کے آخر تک بانہال بائی پاس کو مکمل کرکے قصبہ بانہال میں ٹریفک جام کی پریشانی کا مکمل طور پر خاتمہ ہو جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ قریب دو کلومیٹر طویل بانہال بائی پاس پر کام جاری ہے اور اس کی بیشتر فاؤنڈیشن کو مکمل کیا گیا ہے اور اس وایا ڈکٹ کے کئی مقامات پر مٹی کی بھرائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائے وے اتھارٹی اف انڈیا کے عہدیداروں نے انہیں یقین دھانی کرائی ہیکہ بانہال بائی پاس کو ستمبر 2024 تک مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے قصبہ بانہال سے گزرنے والی شاہراہ پر میکڈم بچھایا جائیگا اور بیکن کی طرف سے میکڈم بچھانے کا کام جلد ہی شروع کیا جائیگا۔