عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جے کے پی سی سی کے قائمقام صدر اور جموں-ریاسی پارلیمانی سیٹ سے کانگریس کے امیدوار رمن بھلہ نے جمعرات کو اس اعتماد کا اظہار کیا کہ انڈیابلاک لوک سبھا انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کرے گا اور ملک کو ایک جامع اور قوم پرست حکومت دے گا۔
موصوف نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت کو ایک اور موقع ملا تو یہ جمہوریت کا خاتمہ ہو جائے گا‘، بھلہ نے افسر گیسٹ ہاؤس شکتی نگر جموں میں ضلع جموں کے شہری صدر منموہن سنگھ کے زیر اہتمام بوتھ ایجنٹوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’ہمیں یقین ہے کہ لوگ 4 جون کو ایک متبادل حکومت کے لئے مینڈیٹ دیں گے ۔انہوں نے ایک انٹرویو میں اپنے اس تبصرے پر بھی وزیر اعظم کو آڑے ہاتھوں لیا کہ مہاتما گاندھی کے بارے میں عالمی بیداری رچرڈ کے بعد آئی۔ ایٹنبرو کی فلم میں کہا گیا کہ انہوں نے گاندھی کے بارے میں مطالعہ نہیں کیا ہو گا لیکن مہاتما کو دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔ پوری دنیا مہاتما گاندھی کو جانتی ہے، ان کے مجسمے اقوام متحدہ سمیت دنیا کے مختلف مقامات پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نریندر مودی مہاتما گاندھی کے بارے میں نہیں جانتے، وہ آئین کے بارے میں بھی زیادہ نہیں جانتے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی کو مہاتما گاندھی کی سوانح عمری ضرور پڑھنی چاہیے تاکہ ان کے بارے میں مزید جاننے کے لئے 4 جون کے بعد جب ان کے پاس بہت فارغ وقت ہوگا۔موصوف نے کہاکہ ’’مجھے لگتا ہے کہ ہم جیت میں بڑے دل والے ہوں گے ۔بھلہ نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی مسلسل تیسری بار اقتدار میں واپس نہیں آئے گی اور الزام لگایا کہ پارٹی وزیر اعظم کی کرسی کے ساتھ آنے والی آئینی ذمہ داریوں کی پرواہ نہیں کرتی ہے۔بھلہ نے نوجوان بریگیڈ سے اپیل کی کہ وہ جموں و کشمیر میں بہتر تبدیلی کے لئے آگے آئیں، کیونکہ بی جے پی کے دور حکومت میں سیاسی استحصال کی وجہ سے جموں و کشمیر کو ہر لحاظ سے بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا فرض ہے کہ وہ ریاست کے ہر طبقے کو یکساں طور پر بااختیار بنائے، خاص طور پر نوجوانوں کو، جن کے پاس ترقی کی کنجی ہے اور وہ سمت بدل سکتے ہیں، جس کے لیے انہیں آنے والی اسمبلی میں اپنے ووٹ کی طاقت دکھانے کے لیے اس موقع پر اٹھنے کی ضرورت ہے۔