عظمیٰ نیوزڈیسک
ہیگ// جنوبی افریقہ نے اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت کو بتایا کہ غزہ کی صورتحال “ایک نئے اور ہولناک مرحلے” پر پہنچ گئی ہے۔ جنوبی افریقہ نے آئی سی جے سے انکلیو کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیل کی فوجی کارروائی کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کی درخواست کی ہے۔جنوبی افریقہ کی جانب سے دسمبر میں دی ہیگ میں قائم عدالت میں اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگانے کے بعد سے یہ تیسرا موقع تھا جب غزہ کے تنازعے پر بین الاقوامی عدالت انصاف نے سماعت کی۔ نیدرلینڈز میں ملک کے سفیر ووسیموزی میڈونسیلا نے جمعرات کو 15 بین الاقوامی ججوں کے پینل کو بتایا کہ “سات ماہ قبل جنوبی افریقہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ غزہ کو نقشے سے بڑی حد تک مٹا دیا جائے گا۔”اس سال کے شروع میں سماعتوں کے دوران، اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کے ارتکاب کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ شہریوں کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتا ہے اور صرف حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ رفح، جنگجو گروپ کا آخری گڑھ ہے۔جنوبی افریقہ کا مؤقف ہے کہ فوجی آپریشن اپنے دفاع کے جواز سے کہیں زیادہ ہے۔ جنوبی افریقہ کے وکیل وان لو نے کہا کہ، “رفح میں اسرائیل کے اقدامات آخری کھیل کا حصہ ہیں۔
رفح پر حملوں سے مسائل حل ہو جائیں گے: نتن یاہو
یواین آئی
تل ابیب// اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ رفح پر منصوبہ بند ی کردہ حملے سے بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔اسرائیل کے سرکاری ٹیلی ویڑن کے اے این کے مطابق نیتن یاہو نے غزہ کی سرحد کے قریب ایک فوجی ایئر شو میں شرکت کی۔نیتن یاہو نے اس موقع پر اپنی تقریر میں بتایاکہ “رفح آپریشن سے بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔ یہ صرف حماس کے بقیہ بریگیڈز کی شکست تک محدود نہیں رہے گا، بلکہ اس میں وہ سرنگیں بھی شامل ہوں گی جنہیں وہ فرار اور کمک کے لیے استعمال کرتے ہیں”۔نیتن یاہو نے یہ بھی دعوی کیاہے کہ اب ہم ایک انتہائی اہم جنگ کا مشاہدہ کر رہے ہیں ۔