عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے بدعنوانی کے الزام میں سابق تحصیلدار راجوری، سابق پٹواری اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
ایک بیان میں، اے سی بی ترجمان نے کہا کہ اے سی بی نے اس وقت کے تحصیلدار راجوری (اب ریٹائرڈ) بلونت سنگھ، پٹواری رہتل محمد رفیق، نجی شخص کنول سنگھ، مسعود انور اور دیگر مستفیدین کے خلاف ایک مقدمہ ایف آئی آر نمبر 02/2024 درج کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ اے سی بی کی طرف سے کی گئی تصدیق کے نتیجہ پر درج کیا گیا تھا جس میں ایک تحریری شکایت پر الزام لگایا گیا تھا کہ بلونت سنگھ نے کنول سنگھ کے ساتھ سازش رچنے کے بعد محض ذاتی مفادات اور بد نیتی کے ساتھ 2 مارچ 2010 کو کنول سنگھ کو اپنی مرضی سے کرایہ دار قرار دینے کیلئے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا اور برج لال وغیرہ کے دیگر قانونی وارثوں/ جانشینوں کو چھوڑ دیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تصدیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ بلونت سنگھ اور محمد رفیق نے مستفیدین کے حق میں زمینیں غیر قانونی طور پر منتقل کر کے ان کے حق میں اندراجات کرائے ہیں۔
اے سی بی نے کہا، “ریونیو افسران نے 1958 کے LB 06/C کے تحت میوٹیشن نمبر 417 اور 1966 کے S-432 کے تحت میوٹیشن نمبر 419 کا ریکارڈ اور تصدیق کی، دونوں مورخہ 25-مارچ-2010 کو خسرہ نمبر 203 کے تحت 03 کنال اراضی کے لیے، 01 مرلہ کے تحت 01 کنال، خسرہ نمبر 204 اور 19 مرلہ خسرہ نمبر 201 کے تحت، (کل 05 K 08 M) کنول سنگھ کے حق میں، اس طرح کنول سنگھ کے بھائی برج لال کے حق کو نظر انداز کیا گیا”۔
انہوں نے مزید کہا گیا کہ عہدیداروں نے اپنے سرکاری عہدوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے مجرمانہ سازش کے تحت استفادہ کنندگان کے ساتھ مل کر محض اپنے مالیاتی فائدے کے لیے ان کو ناجائز فائدہ پہنچایا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔