عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//سرینگر پارلیمانی حلقے کے لیے اسٹیج تیار ہے جہاںآج غیر معمولی حفاظتی انتظامات کے درمیان انتخابات ہونے ہیں۔الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ آزاد اور محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے تمام انتظامات کو مکمل کر لیا گیا ہے۔ پولنگ عملے کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں(ای وی ایم)اور دیگر انتخابی مواد کے ساتھ اتوار کی سہ پہر تک مناسب حفاظتی انتظامات کے تحت ان کے متعلقہ پولنگ اسٹیشنوں کو روانہ کر دیا گیا۔انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وی کے بردھی نے کہا کہ انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے تمام حفاظتی اقدامات پہلے ہی مکمل کر لیے گئے ہیں۔بردھی نے اتوار کو میڈیا کو بتایا، “ہم نے پہلے ہی پارلیمانی حلقہ کے لیے الیکشن کمیشن کے مقررہ حفاظتی رہنما خطوط کے تحت پولنگ اسٹیشنوں، مقامات، تقسیم کے مراکز اور اسٹرانگ رومز کے لیے ایک جامع حفاظتی انتظامات مرتب کیے ہیں۔ “انہوں نے کہا کہ “لوگوں کے لیے ایک محفوظ ماحول قائم کیا گیا ہے تاکہ وہ بڑے پیمانے پر اپنی رائے دہی کے لیے باہر آ سکیں”۔انہوں نے کہا کہ نیم فوجی دستوں، چوکیوں کے ساتھ ساتھ اسپیشل سیکورٹی ڈسٹرکٹ (SSD) اور فیلڈ سیکورٹی ڈسٹرکٹ (FSD) کے اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔پولنگ کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی کسی بھی کوشش کو روکنے کے لیے ہر پولنگ سٹیشن کے باہر تین درجاتی سکیورٹی انتظامات مرتب کیے گئے ہیں۔ملک دشمن عناصر کی طرف سے کسی بھی شرارتی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے پولنگ سٹیشن کی طرف جانے والی سڑکوں اورگلی کوچوں پر بھی سکیورٹی فورسز کی نگرانی کی جائے گی۔ادھرچیف الیکٹورل آفیسر، جموں و کشمیر کے دفتر سے موصولہ ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے “تقریباً 2,135 پولنگ سٹیشن 5 اضلاع سرینگر، پلوامہ، بڈگام، گاندربل اور شوپیان میں قائم کئے گئے ہیں”۔ مجموعی طور پر 8500 سے زائد پولنگ عملہ تعینات کیا گیا ہے۔”کل 17,47,810 لاکھ ووٹرز نے چوتھے مرحلے میں اندراج کیا ہے، جس میں 8,75,938 مرد اور 8,71,808 خواتین ووٹرز اور 64 تیسری صنف کے ووٹرز شامل ہیں۔ انہوںنے کہا کہ تقریباً 11,682 افراد معذور ہیں اور 705 افراد جن کی عمریں 100 سال سے زیادہ ہیں۔ووٹنگ صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ہوگی اور اس سے قبل پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں فرضی پولنگ ہوگی۔ اس کے علاوہ، ووٹنگ شام 6.00 بجے کے بعد بھی جاری رہے گی، اگر ووٹروں کی قطار اب بھی پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے کے لیے موجود ہے۔خواتین کے زیر انتظام 20 پولنگ بوتھ ہوں گے ،جنہیں گلابی پولنگ اسٹیشن بھی کہا جاتا ہے، 18 پولنگ بوتھ خصوصی طور پر معذور افراد کے زیر انتظام ہوں گے، اور 17 نوجوانوں کے زیر انتظام ہوں گے۔فیز 4 کے تمام پولنگ سٹیشنوں میں ضلع اور سی ای او کے دفاتر میں قائم کنٹرول رومز میں لائیو ویب کاسٹنگ کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے ہوں گے۔ کچھ پولنگ سٹیشن مواصلاتی سائے والے علاقوں میں آتے ہیں۔ سیٹلائٹ فونز، وائرلیس سیٹس اور خصوصی رنرز فراہم کر کے مناسب متبادل انتظامات چند پولنگ سٹیشنوں کے ارد گرد رکھے گئے ہیں جو مواصلاتی سائے والے علاقوں میں آتے ہیں۔