یواین آئی
نئی دہلی// دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ملک کے تمام لوگوں کے مفت علاج کو یقینی بنانے سمیت دس گارنٹیوں کا اعلان کیا اور کہا کہ اگر انڈیا گروپ کی حکومت بنتی ہے تو وہ اسے اپنے اتحادیوں سے پورا کرائیں گے۔عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر کیجریوال نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی گارنٹی پر کوئی بھروسہ نہیں ہے لیکن کیجریوال کی گارنٹی پر سب کو بھروسہ ہے۔ انہوں نے دہلی اور پنجاب میں لوگوں کو دی گئی گارنٹی پوری کر دی ہے لیکن وزیر اعظم نے ہر سال دو کروڑ لوگوں کو نوکریاں دینے اور ہر شہری کے کھاتے میں 15 لاکھ روپے دینے سمیت کسی بھی گارنٹی کو پورا نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر انڈیا گروپ کی حکومت بنتی ہے تو ہم پورے ملک میں 24 گھنٹے بجلی کا بندوبست کریں گے۔ ہمارے پاس مانگ سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے اور ہم اسے کرکے دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں غریبوں کو دو سو یونٹ مفت بجلی دی جائے گی۔ کیجریوال نے کہا کہ اگر کسی ملک میں تعلیم کی کمی ہے تو وہ ملک ترقی نہیں کرے گا۔ اگر انڈیا گروپ کی حکومت بنتی ہے تو ہم ملک کے تمام سرکاری اسکولوں کو شاندار بنائیں گے اور بچوں کو اچھی تعلیم دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے لوگ صحت مند ہوں گے تو ملک ترقی کرے گا سب کے لیے اچھے علاج کا بندوبست کیا جائے گا۔ ملک کے تمام لوگوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔ پورے ملک میں محلہ کلینک اور اسپتال بنائے جائیں گے تاکہ لوگوں کو اچھا علاج مل سکے۔انہوں نے کہا کہ چین نے ہماری زمین پر قبضہ کیا لیکن ہماری حکومت نہیں مانتی۔ اسے لوگوں سے چھپانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ چین کے قبضے سے تمام زمین واپس لائیں گے۔ اس کے لیے سفارت کاری کے ساتھ فوج کو بھی آزادی دی جائے گی۔ کیجریوال نے کہا کہ اگنی ویر یوجنا بند کر دی جائے گی۔ اب تک جن لوگوں کو اگنی ویر اسکیم کے تحت فوج میں بھرتی کیا گیا ہے ان کی مستقل کیا جائے گا۔ فوج پر جتنا پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت ہے وہ کیا جائے گا۔ ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کو ان کی فصل کی پوری قیمت دی جائے گی۔ تمام فصلیں ایم ایس پی کے مطابق خریدی جائیں گی۔ اے اے پی کے لیڈر نے کہا کہ دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔ یہ یہاں کے لوگوں کا بہت پرانا مطالبہ ہے۔اے اے پی لیڈر نے کہا کہ حکومت بننے کے بعد بے روزگاری کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ ایک سال میں دو کروڑ نوجوانوں کو نوکریاں دی جائیں گی۔
کیجریوال کے جائز سوال پر بھاجپاناراض:سنجے
یواین آئی
نئی دہلی// عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے خود ایک اصول بنایا ہے کہ 75 سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر ریٹائر ہو جائیں گے اور ملک کو اس کے بارے میں بتانا چاہئے کہ وہ اپنے اصولوں پر عمل کیوں نہیں کریں گے؟ سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ آج وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بی جے پی سے بہت جائز سوالات پوچھے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے خود اپنی پارٹی کے لیڈروں کے لیے اصول اور ضابطے بنائے ہیں۔ مودی نے کہا کہ 75 سال کی عمر کے بعد بی جے پی میں کسی کو بھی الیکشن لڑنے کی ضرورت نہیں ہے اور وہ ریٹائر ہو جائیں گے۔ اس فارمولے کے تحت بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کے علاوہ انہوں نے سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا اور لوک سبھا کی سابق اسپیکر سمترا مہاجن کو بھی کنارے کردیا گیا۔ اس کے علاوہ بی جے پی کے کئی ممبران اسمبلی کے ٹکٹ بھی منسوخ کر دیے گئے۔انہوں نے کہا کہ آج جب اروند کیجریوال نے سوال اٹھایا کہ نریندر مودی 75 سال میں ریٹائر ہو جائیں گے اور وہ اگلے سال 75 سال کے ہونے والے ہیں۔ اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد امت شاہ ملک کے وزیر اعظم بنیں گے۔ ایسے میں مودی کی گارنٹی کون پورا کرے گا؟ اول تو مودی نے اب تک جو گارنٹی دی ہے ان میں سے ایک بھی پوری نہیں کی، لیکن اب جو گارنٹی وہ دے رہے ہیں اس پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔ کیونکہ مودی جی اپنے بنائے ہوئے اصولوں کے مطابق ریٹائر ہو جائیں گے۔اے اے پی لیڈر نے کہا کہ اروند کیجریوال کے اس جائز سوال کو سن کر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور پوری بی جے پی حیران رہ گئی۔ امت شاہ نے کہا کہ یہ اصول مودی پر لاگو نہیں ہوگا۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ مودی کے اصولوں، اقدار، خیالات اور الفاظ کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مودی جو بھی اصول بناتے ہیں، وہ انہیں خود پر لاگو نہیں کریں گے۔ امت شاہ کا بیان کافی نہیں ہے، اس لیے وزیر اعظم کو آگے آنا چاہیے اور کہنا چاہیے کہ وہ اصولوں کے بغیر شخص ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کے دیگر لیڈروں کے لیے جو اصول بنائے ہیں وہ ان پر لاگو نہیں ہوں گے۔ وزیراعظم کو اس کی وضاحت کرنی چاہیے۔