یواین آئی
کانپور// کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو کہا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی شکست یقینی ہے اور اتر پردیش انڈیا گروپ کم از کم 50 سیٹیں جیتے گا۔اتحاد کے کانگریس امیدواروں آلوک مشرا اور راجا رام پال کی حمایت میں جی آئی سی گراؤنڈ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا، “4 جون 2024 کو نریندر مودی اب ہندوستان کے وزیر اعظم نہیں رہیں گے۔ آپ اسے تحریری طور پر لے لیں اور اتحاد کو یوپی میں 50 سے کم سیٹیں نہیں ملنے والی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے سرمایہ داروں کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کیے، انہیں 500 ایکڑ زمین فراہم کی، لیکن کسانوں کے قرضے معاف نہیں کئے۔ بے روزگاروں کو پکوڑے تلنے کا مشورہ دیا۔ گاندھی نے کہا کہ کشمیر سے کنیا کماری اور منی پور سے مہاراشٹر تک کا سفر کرنے کے بعد انہوں نے لوگوں کے مسائل کو سمجھا اور اس کے مطابق منشور تیار کیا۔ اگر مخلوط حکومت بنتی ہے تو کانپور سمیت ملک کے دیگر شہر اپنی صنعتی شکل میں بحال کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا، ‘‘کانپور کو کبھی مشرق کا مانچسٹر کہا جاتا تھا، لیکن آج یہاں کی صنعتوں کی حالت خراب ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مودی حکومت نے اڈانی کے لیے غلط جی ایس ٹی نافذ کرکے کانپور جیسے شہروں کے ہاتھ اور گلے کاٹ دیے ہیں۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے ملک کی چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا۔ سولر پاور، ونڈ پاور سب اڈانی کو دیا گیا اور آپ کو تالی بجانے کو دیا گیا۔ کووڈ وبائی مرض کے دوران بی جے پی ویکسین بنانے والی کمپنیوں سے پیسے لے رہی تھی اور عوام سے تالیاں بجوا رہی تھی۔ گاندھی نے کہا کہ جس دن وزیر اعظم مودی نے عوامی پلیٹ فارم سے اڈانی-امبانی کا نام لیا، اسی دن انہوں نے اپنی شکست تسلیم کر لی۔انہوں نے کہا، ’’ہمیں میڈ اِن چائنا کا مقابلہ کرنا ہے۔