Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

نوجوان نسل اور میٹھا زہر

Mir Ajaz
Last updated: April 27, 2024 2:49 am
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

ہمارے معاشرے کے بیشترنوجوان دنیا و مافیا سے بالکل بے خبر اپنی اپنی دنیا میں مگن ، اِس بات سے بالکل بے خبر ہیں کہ ہم نے جس معاشرے میں آنکھ کھولی ہے ۔اُس کی تہذیب و اقدار کیا ہیں۔حقیقت سے انجان ان نوجوانوں کی جو صورتِ حالت نظروں کے سامنے آرہی ہے،اُسے دیکھ کر دُکھ اور کرب کی بھٹی جل جاتی ہے۔منشیات کا استعمال کرنے والوں کی جگہ جگہ ٹولیاں اور ہسپتالوں میں پڑے زیر علاج نشیئوں کی صورت ِ حال پر دِل خون کے آنسو روتاہےکہ یہ کس معاشرے کے جوان بچے ہیں جو اس لعنت کا شکار ہوچکےہیں، اِنہیں نہ دن کی فکر ہے نہ رات کی پروا،نہ اپنوں کا احساس اور نہ ہی معاشرت کا کوئی لحاظ ہے۔ تعجب خیز اور افسوس ناک بات ہے کہ جن ماں باپ کے یہ لختِ جگر اور نورِ نظرجوانی کی دہلیز پر قدم رکھتے ہی اس غلیظ ماحول میں پڑ کے اب چلتی پھرتی لاشیں دکھائی دیتے ہیں۔اس کے بعد بھی ہمارے یہاں میں جس قدر زیادہ نوجوان نشہ کررہے ہیں ، اُس سے کہیں زیادہ منشیات فروشوں کی تعداد ہے۔ وہ کب اورکیسے یہ زہر نسل ِنو کی رگوں میں سرائیت کرکے ہَوا ہو جاتے ہیں،ابھی تک اس کی تہہ تک پہنچنے کی کوئی بھی کوشش کارگرثابت نہیں ہورہی ہے۔ منشیات فروشوں نے اب پڑھے لکھے نوجوانوں کو بھی اپنی چین کا حصہ بنا لیا ہےاو رکمیشن پر انہیں کام دیا جاتا ہے۔ وہ مختلف آبادیوں اور مختلف علاقوں میں اَن پڑھ اور زیادہ تر پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کومنشیات فروخت کرتے ہیں۔یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں واقع اسکولز اور کالجز کے باہر بھی منشیات مافیاکے کارندے طلباء و طالبات کو منشیات فراہم کرتے ہیں۔حقائق انتہائی کرب ناک اور دلوں کو دہلانے والے ہیں۔ ہماری نوجوان نسل کو معاشی بحران اور مادہ پرستی کی دوڑ میں لگا کر شدید ڈپریشن میں مبتلا کردیا گیا ہے۔ وہ اس ڈپریشن سے نکلنے کا واحد علاج جان لیوا نشوں ہی کو سمجھتے ہیں، اِسے کسی بھی قیمت پر حاصل کرتے ہیں اور اپنا نشہ پورا کرنے کےلئے چوریاںبھی کرتے ہیں، یہاں تک کہ اپنے خونی رشتوں اور رابطہ داروں کو ذہنی اور جسمانی طور نقصان پہنچانے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں کرتے ہیں۔ماہرین ِنفسیات کے مطابق منشیات کے استعمال کی تین بنیادی وجوہ ہیں، جن میں ذہنی دباؤ سرفہرست ہے۔ جوجذباتی، معاشرتی، گھریلو حالات اور تعلیم کا بھی ہو سکتا ہے۔ دوسری وجہ شخصیت کا عدم توازن اور تیسری وجہ بُرے دوستوں کی صحبت ہے۔ کچھ دوست منشیات استعمال کرتے ہیں توان کے بہکاوےمیں آکروہ بھی اس کا استعمال کرنے لگتے ہیں۔گویا نسلِ نومعاشرتی ردعمل اور درست رہنمائی نہ ملنے کی وجہ سے نشے کی لَت میں پڑرہی ہے۔تشویش ناک بات یہ ہے کہ منشیات سے سب سے زیادہ 13 سے 25 سال کے نوجوان متاثر ہورہے ہیں،جوکہ پورے معاشرے کے لئے لمحۂ فکریہ ہےکہ ہماری نوجوان نسل ،جس کو مستقبل کا معمار بننااور معاشرے کو ترقی کی راہ پر لے جانا ہے، وہ خودذہنی اور جسمانی پَستگی کی حالت میں گھروں،خفیہ پناہ گاہوں،منشیات کے اڈوں، پارکوں،سڑکوں، گلی کوچوں اور ندی نالوں کے ارد گرد ڈیرے ڈالےنظر آرہے ہیں۔منشیات کے کاروبار اور استعما ل کے خلاف پولیس کی روزانہ کاروائیوں کے باوجود یہ سلسلہ دن بہ دن فروغ کیوں پارہا ہے ،اس سوال کا کوئی فرد ٹھوس جواب نہیں دے پارہا ہے۔ظاہر ہے کہ یہاںہر کوئی حالِ مست ہے یا مالِ مست۔شائدہمارا یہی معاشرتی رویہ بھی ہمیں کوئی درست سمت نہیں دکھا رہا ہےاور معاشی اصلاح کا علَم اُٹھانے والی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے منشیات سے پاک معاشرہ تشکیل دینے کی جانب کوئی ٹھوس اور موثر اقدام نہیں ہورہا ہے۔جو اس بات کا عندیہ دیتا ہے کہ جب تک منشیات کے بڑھنے کے اسباب و محرکات کو ختم کرنے کے لئےمعاشرے کا ہر طبقہ ،ریاستی انتظامیہ اور پولیس محکمے کا ہر فرد اپنا ذمہ دارانہ اور غیر منصفانہ کردارادا نہیں کرتا، تب تک اس کے خاتمے کے بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتا۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ناشری ٹنل اور رام بن کے درمیان بارشیں ، دیگر علاقوں میں موسم ابرآلود | قومی شاہراہ پر ٹریفک میں خلل کرول میں مٹی کے تودے گرنے سے گاڑیوں کی آمدورفت کچھ وقت کیلئے متاثر
خطہ چناب
! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان
کالم
دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات
کالم
گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت
کالم

Related

اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?