ٹی ای این
سرینگر//وادی کے کسانوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے باغات کو کیڑوں اور بیماریوں سے بچانے کیلئے صرف معیاری کیڑے مار ادویات ہی دستیاب ہوں۔کشمیر کی معیشت اس کی سیب کی صنعت پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے، جو کہ خطے کی مجموعی گھریلو پیداوار میں اہم کردار ادا کرتی ہے، سیب کے کاشتکاروں کے خدشات مارکیٹ میں دستیاب کیڑے مار ادویات کی اقسام پر بڑھتے ہیں۔معیاری کیڑے مار ادویات کی مانگ اس وقت مارکیٹ میں دستیاب کیڑے مار ادویات کی افادیت اور حفاظت کے حوالے سے کسانوں میں بڑھتی ہوئی تشویش سے پیدا ہوئی ہے۔شمالی کشمیر ایپل گروورز ایسوسی ایشن کے صدر فیاض احمد ملک نے کوالٹی کنٹرول کے اقدامات کی اہم ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے سیب صرف پھل نہیں ہیںوہ کشمیر کی شناخت اور ہزاروں خاندانوں کیلئے ذریعہ معاش کی علامت ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے باغات کو کیڑے مار ادویات سے محفوظ رکھیں جو بین الاقوامی معیار پر پورا اترتے ہیں۔معیاری کیڑے مار ادویات کا مطالبہ غیر معیاری کیمیکلز کے استعمال کی وجہ سے کسانوں کو متضاد نتائج کا سامنا کرنے کی اطلاعات کے درمیان آیا ہے۔کئی کسانوں نے کیڑے مار ادویات میں بھاری سرمایہ کاری کرنے کے باوجود کیڑوں کے غیر موثر انتظام کی وجہ سے پچھلے سیزن میں نقصانات کی اطلاع دی ہے۔ غیر منظم اور جعلی کیڑے مار ادویات کی دستیابی نہ صرف فصلوں کی پیداوار بلکہ انسانی صحت اور ماحولیات کیلئے بھی ایک اہم خطرہ ہے۔واضح رہے کہ کاشتکاروں نے کہا کہ وہ اکثر مارکیٹ میں جعلی اور غیر معیاری کیڑے مار ادویات کی دستیابی کی افواہوں سے الجھ جاتے ہیں۔گزشتہ چند دنوں سے، مارکیٹوں میں غیر معیاری کیڑے مار ادویات کی دستیابی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر دھوم مچی ہوئی ہے۔ کسانوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ اپنے باغات کو بچانے کیلئے غیر معیاری کیڑے مار ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف ایک بڑے پیمانے پر مہم شروع کرے۔