عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی// ماسکو کنسرٹ ہال حملے میں براہ راست ملوث چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم کل 11 کو حراست میں لیا گیا ہے، روسی خبر رساں ایجنسیوں نے صدر ولادیمیر پوتن کو مطلع کرنے والے ایف ایس بی سیکیورٹی سروس کے سربراہ کے حوالے سے یہ جانکاری دی ہے۔
روسی حکام نے اطلاع دی ہے کہ ماسکو کے مضافات میں ایک پرہجوم کنسرٹ کے مقام پر بندوق برداروں کے تباہ کن حملے میں کم از کم 93 افراد ہلاک ہو گئے۔ ایف ایس بی فیڈرل سیکیورٹی سروس نے تصدیق کی ہے کہ اس المناک واقعے کے دوران کروکس سٹی ہال میں 140 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے۔ بندوق برداروں نے ایک راک کنسرٹ کے دوران کنسرٹ کے مقام پر دھاوا بول دیا، ہجوم پر فائرنگ کر دی، جس سے جمعہ کی رات سینکڑوں افراد زخمی ہوئے۔
روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے اس حملے میں استعمال ہونے والے گولہ بارود اور ہتھیاروں کی تصاویر جاری کی ہیں، جس میں کروکس سٹی ہال میں کم از کم 93 افراد کی جانیں گئیں، جو روس میں تقریباً 20 سالوں میں سب سے مہلک حملہ ہے۔
اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس آئی ایس) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، اگرچہ ماسکو نے اس دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، اور صدر پوتن نے ابھی تک اس واقعے کے بارے میں عوام سے خطاب نہیں کیا ہے۔ گروپ کے دعوے کے بعد امریکہ اس بات کو قابل اعتبار سمجھتا ہے کہ اس حملے کے پیچھے اسلامک سٹیٹ گروپ کا کوئی تعلق ہو سکتا ہے۔ روس نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔