عظمیٰ مانٹیرنگ ڈیسک
پونے( مہارشٹرا)// چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے پیر کو کہا کہ چین کے ساتھ غیر متزلزل سرحدیں اور اس ملک کا عروج مستقبل قریب میں ہندوستان اور اس کی مسلح افواج کے لیے سب سے بڑا چیلنج رہے گا۔جنرل چوہان نے متنازعہ سرحدوں سے متعلق تمام رگڑ پوائنٹس پر (پیپلز لبریشن آرمی)کو ہوشیاری سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔جنرل چوہان نے کہا کہ ہندوستان کی پڑوسیوں کے ساتھ متنازعہ سرحدیں ہیں اور ان تنازعات کی وجہ سے لائن آف ایکچوئل کنٹرول، لائن آف کنٹرول اور ایکچوئل گرائونڈ پوزیشن لائن جیسی اصطلاحات سامنے آئی ہیں۔
چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے کہا کہ “چین کے ساتھ غیر متزلزل سرحدیں اور چین کا عروج سب سے بڑا چیلنج رہے گا جس کا مستقبل قریب میں ہندوستان اور ہندوستانی مسلح افواج کو سامنا کرنا پڑے گا۔”انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کو ان متنازعہ سرحدوں پر قیام امن کے دوران ہندوستان کے دعوں کی قانونی حیثیت برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، جس کے لیے “تمام مقامات پر PLA کو انتہائی ہوشیاری سے ہینڈل کرنے، کیلیبریٹڈ مضبوطی، اور دونوں فریقوں کو متفقہ قوانین کے دائرہ کار میں کام کرنے کی ضرورت ہوگی۔”چیف آف ڈیفنس سٹاف نے کہا کہ “اس کا ایک بار پھر ہم سب کو ہر سطح پر اجتماعی طور پر مقابلہ کرنا ہو گا، جس میں ماہرین تعلیم، مفکرین اور حکمت عملی شامل ہیں”۔جنرل چوہان نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے اس بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سرحدی تنازعات سے زیادہ چین-ہندوستان کے تعلقات ہیں۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے کہا کہ چین کا عروج دوسری قوموں پر بھی اثر انداز ہوتا ہے اور ہمیں ہم خیال قوموں کو مساوی توازن کے لیے دیکھنا چاہیے اور اس حقیقت کا ادراک رکھتے ہوئے کہ کسی کو اپنی جنگ خود لڑنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔