گوجر بکروالوںکو بھی الگ سے10فیصد اور اوبی سی کو8فیصد ریزرویشن مل گئی
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//انتظامی کونسل نےجموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) ایکٹ 2023محرر15دسمبر2023آئین (جموں و کشمیر) شیڈول کاسٹ آرڈر(ترمیمی ایکٹ) 2024، آئین (جموں و کشمیر) شیڈول ٹرائب آرڈر (ترمیمی) ایکٹ2024اور 19مارچ 2020 کو ایک سرکاری حکم نامہ کے تحت تشکیل دئے گئے جموں و کشمیر سماجی اورتعلیمی طور پر پسماندہ طبقات کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں جموں و کشمیر ریزرویشن رولز، 2005میں ترمیم کے لیے محکمہ سماجی بہبود کی تجویز کو منظوری دی۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سربراہی میں منعقدہ انتظامی کونسل کی میٹنگ میںپارلیمنٹ کے ذریعہ جموں و کشمیر پر لاگو شیڈول ٹرائب آرڈر میں چار نئے قبائل یعنی پہاڑی نسلی گروپ، پاڈری قبیلہ، کولی اور گڈا برہمنوں کے اضافے کی روشنی میں نئے شامل ہونے والے قبائل کے حق میں 10فیصد ریزرویشن کی منظوری دی گئی۔ یوں شیڈول ٹرائب کے لیے مجموعی طور پر 20فیصد ریزرویشن ہوگئی۔
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ پہلے سے مطلع شدہ اور اب نئے شامل کیے گئے دونوں قبائل کو ریزرویشن کے فوائد یکساں اور الگ سے ملیں، انتظامی کونسل نے ان کے لیے ریزرویشن کے مساوی اور الگ فیصد یعنی 10فیصد ہر ایک کو منظوری دی۔انتظامی کونسل نے او بی سی میں 15 نئی ذاتوں کو شامل کرنے اور او بی سی کے حق میں ریزرویشن کو 8 فیصد تک بڑھانے کی بھی منظوری دی، جس سے یوٹی میں او بی سی زمرے کی دیرینہ طلب کو پورا کیا جائے گا۔ اس نے سماجی اورتعلیمی طور پر پسماندہ طبقات کمیشن کی سفارش کے مطابق کچھ ذاتوں کے نام اور مترادف میں تبدیلی کی بھی منظوری دی۔رائٹس آف پرسنز ود ڈس ایبلٹیز ایکٹ، 2016 کی دفعات کے مطابق معذور افراد کی اصطلاح کے ساتھ جہاں بھی قواعد میں ظاہر ہوتا ہے وہاں جسمانی طور پر معذور افراد یا معذور کی اصطلاح کو تبدیل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔مذکورہ ترامیم سے ان طبقات کے سرکاری ملازمتوں اور پیشہ ورانہ کورسز میں مناسب نمائندگی کے حق کے حوالے سے ان کے دیرینہ مطالبات کو پورا کیا جائے گا، جس سے وہ اپنی سماجی، تعلیمی اور معاشی پسماندگی کی وجہ سے اب تک محروم تھے۔