عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// انتظامی کونسل نے جمعہ کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں منعقد ایک میٹنگ کے دوران جموں و کشمیر ریزرویشن رولز، 2005 میں ترمیم کو منظوری دی۔
انتظامی کونسل نے محکمہ سماجی بہبود کی تجویز کو جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) ایکٹ، 2023 مورخہ 15 دسمبر 2023، آئین (جموں و کشمیر) شیڈول کاسٹ آرڈر (ترمیمی ایکٹ) 2024، آئین (جموں و کشمیر) شیڈول ٹرائب آرڈر (ترمیمی) ایکٹ، 2024 اور جموں و کشمیر سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقات کمیشن کی سفارشات 2020 کی روشنی میں گورنمنٹ آرڈر نمبر 2030-جموں و کشمیر (LD) مورخہ 19 مارچ 2020 کے تحت منظور کیا۔
انتظامی کونسل کی میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر، چیف سکریٹری اتل ڈولو، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سکریٹری مندیپ کمار بھنڈاری نے میٹنگ میں شرکت کی۔
پارلیمنٹ کے ذریعہ جموں و کشمیر پر لاگو شیڈول ٹرائب آرڈر میں چار نئے قبائل یعنی پہاڑی ایتھنک گروپ، پاڈری قبیلہ، کولی اور گدا برہمنوں کو شامل کرنے کی روشنی میں، انتظامی کونسل نے نئے شامل ہونے والے قبائل کے حق میں 10 فیصد ریزرویشن ( ایس ٹیز کیلئے مجموعی طور پر 20 فیصد ریزرویشن) کو منظوری دی۔اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کہ پہلے سے ایس ٹی ریزرویشن یافتہ طبقات اور اب نئے شامل کیے گئے دونوں قبائل کو ریزرویشن کے فوائد یکساں اور الگ سے ملیں، انتظامی کونسل نے دونوں کیلئے ریزرویشن کے مساوی اور الگ 10 فیصد کو منظوری دی۔
کونسل نے او بی سی میں 15 نئی ذاتوں کو شامل کرنے اور او بی سی کے حق میں ریزرویشن کو 8 فیصد تک بڑھانے کو بھی منظوری دی، جس سے یو ٹی میں او بی سی زمرے کے دیرینہ مطالبے کو پورا کیا جائے گا۔ ایس ای بی سی کمیشن کی سفارش کے مطابق کچھ ذاتوں کے نام اور مترادف میں تبدیلی کی بھی منظوری دی گئی۔
رائٹس آف پرسنز ود ڈس ایبلٹیز ایکٹ، 2016 کی دفعات کے مطابق معذور افراد کی اصطلاح کے ساتھ جہاں بھی قواعد میں ظاہر ہوتا ہے وہاں جسمانی طور پر معذور افراد یا معذور کی اصطلاح کو تبدیل کرنے کو بھی منظوری دی گئی۔
مذکورہ ترامیم سے ان طبقات کے سرکاری ملازمتوں اور پیشہ ورانہ کورسز میں مناسب نمائندگی کے حق کے حوالے سے ان کے دیرینہ مطالبات کو پورا کیا جائے گا، جس سے وہ اپنی سماجی، تعلیمی اور معاشی پسماندگی کی وجہ سے اب تک محروم تھے۔