عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ سروسز اینڈ اسپورٹس نے 66ویں اور 67ویں نیشنل اسکول گیمز (این ایس جی) میں شاندار صلاحیتوں اور لگن کا مظاہرہ کرنے والے قابل تعریف طلباء اور کھلاڑیوں کو سالانہ اسپورٹس اسکالرشپ دینے کا فخر کے ساتھ اعلان کیا۔ 30 جنوری کو اسکالرشپ کمیٹی کے اجلاس سے شروع ہونے والا یہ فیصلہ، خطے میں نوجوانوں کی ترقی اور کھیلوں کی بہتری کے لیے حکومت کی غیر متزلزل حمایت کی عکاسی کرتا ہے۔66ویں این ایس جی کیلئے5,47,500روپے کی منظوری دی گئی ہے، جس سے 294 طلبا اورکھلاڑیوں کو فائدہ ہوا، جن میں تمغہ جیتنے والے بھی شامل ہیں، جنہوں نے قومی سطح پر جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی نمائندگی کی۔
یہ وظائف مختلف اضلاع میں تقسیم کیے گئے، جس میں جموں ڈویژن کو 3,94,000 اور کشمیر ڈویژن کو 1,53,500 روپے ملتے ہیں۔67ویں این ایس جی (2023-24)کی کل رقم 28,23,500روپے کی منظوری دی گئی ہے، جس سے 1307 طلباء،کھلاڑیوں کو فائدہ ہو رہا ہے، جن میں تمغہ جیتنے والے بھی شامل ہیں، جنہوں نے قومی سطح پر جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی نمائندگی کی۔ یہ وظائف مختلف اضلاع میں تقسیم کیے گئے، جس میں جموں ڈویڑن کو 15,88,250روپے اور کشمیر ڈویژن کو 12,35,750 روپے مل رہے ہیں۔66ویں اور 67ویں این ایس جی کے لیے تقسیم کیے گئے مجموعی وظائف کی کل رقم 33,71,500روپے ہے۔ ڈائریکٹوریٹ نے براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (DBT) موڈ کے ذریعے فنڈز کے اجراء کی اجازت دی ہے، جس سے مستحق مستحقین کو بغیر کسی رکاوٹ اور شفاف تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا۔