صدرجمہوریہ کو پیش کی گئی رپورٹ 18,000سے زیادہ صفحات پر مشتمل
نئی دہلی//مرکزی سرکار کی جانب سے تشکیل دی گئی ایک اعلی سطحی کمیٹی نے جمعرات کو پہلے ا قدام کے طور پر لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کی سفارش کی ہے جس کے بعد 100 دنوں کے اندر مقامی بلدیاتی اداروں کے انتخابات کو ہم آہنگ کیا جائے گا۔صدر دروپدی مرمو کو پیش کی گئی رپورٹ 18,000 سے زیادہ صفحات پر مشتمل ہے۔سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں پینل نے کہا کہ بیک وقت انتخابات سے ترقی کے عمل اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ ملے گا، جمہوریت کی بنیادیں گہرے ہوں گی اور “ہندوستان کی امنگوں کو پورا کرنے میں مدد ملے گی”۔پینل نے ریاستی انتخابی حکام کے ساتھ مشاورت کے ساتھ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ذریعہ ایک مشترکہ ووٹر لسٹ اور ووٹر شناختی کارڈ تیار کرنے کی سفارش کی۔
پینل نے کئی آئینی ترامیم کی سفارش کی، جن میں سے زیادہ تر کو ریاستوں کی توثیق کی ضرورت نہیں ہوگی۔فی الحال الیکشن کمیشن آف انڈیا لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے لیے ذمہ دار ہے، جبکہ بلدیات اور پنچایتوں کے مقامی انتخابات کا انتظام ریاستی الیکشن کمیشن کے ذریعے کیا جاتا ہے۔کووند کے ساتھ پینل کے دیگر ممبران میں وزیر داخلہ امیت شاہ، سابق مالیاتی کمیشن چیئرمین این کے سنگھ، لوک سبھا کے سابق سکریٹری جنرل سبھاش کشیپ، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے سابق لیڈر غلام نبی آزاد اور وزیر قانون ارجن رام میگھوال شامل تھے۔ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ رپورٹ اسٹیک ہولڈرز، ماہرین اور 2 ستمبر 2023 کو تشکیل پانے کے بعد سے 191 دنوں کے تحقیقی کاموں کے ساتھ وسیع مشاورت کا نتیجہ ہے۔