عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیری نوجوان ناظم نذیر کیلئے جمعرات کو یہ ایک خواب پورا ہونے والا لمحہ تھا کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نہ صرف اس کے ساتھ سیلفی لی بلکہ اسے ایک “دوست” بھی کہا۔نذیر، جنہوں نے شہد کی مکھیاں پالنے کا ایک کامیاب یونٹ قائم کیا ہے، ان چند کامیابیوں میں سے ایک تھے ،جنہیں یہاں بخشی سٹیڈیم میں اپنی عوامی ریلی کے بعد مودی کے ساتھ بات چیت کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ ان کی بات چیت کے دوران انہوں نے مودی کے ساتھ سیلفی لینے کی خواہش کا اظہار کیا۔بعد میں وزیر اعظم نے نذیر کے ساتھ سیلفی کے ساتھ ایک ٹویٹ بھی پوسٹ کیا۔
مودی نے X پر لکھا”میرے دوست ناظم کے ساتھ ایک یادگار سیلفی۔ میں اس کے اچھے کام سے متاثر ہوا۔ جلسہ عام میں انہوں نے سیلفی لینے کی درخواست کی اور ان سے مل کر خوشی ہوئی، ان کی مستقبل کی کوششوں کے لیے میری نیک تمنائیں‘‘۔پلوامہ ضلع کے نوجوان لڑکے کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ وہ شہد کی مکھیوں کے پالنے کے شعبے میں ایک “میٹھا انقلاب” لائے ہیں۔مودی نے نذیر کی کہانی سننے کے بعد کہا ہم نے سبز انقلاب اور سفید انقلاب کے بارے میں سنا ہے لیکن آپ نے میٹھا انقلاب لایا ہے۔نذیر نے کہا کہ اس نے شہد کی مکھیاں پالنے کا اپنا کاروبار ایک شوق کے طور پر شروع کیا لیکن جلد ہی اس نے بکسوں کی تعداد 25 تک بڑھانے کے لیے ایک سرکاری سکیم سے فائدہ اٹھایا۔”پہلی پیدوار 75 کلو تھی جس سے 60,000 روپے ملے۔ میں نے 5 لاکھ روپے کا PMEGP قرضہ لیا اور 200 بکس جوڑے۔ پیداوار اچھی تھی اور آن لائن مارکیٹنگ کے ذریعے ہم نے تقریباً 5000 کلو شہد فروخت کیا۔انہوں نے کہا کہ اب اس نے بکسوں کی تعداد بڑھا کر 2000 کر دی ہے اور مزید 100 نوجوانوں کو شہد کی مکھیوں کے پالنے کے اپنے منصوبے میں شامل کیا ہے۔”ہمیں 2023 میں ایف پی او کی رکنیت ملی۔ اب ہم مختلف نمائشوں میں 1 لاکھ روپے فی سٹال کماتے ہیں۔”مودی نے مشورہ دیا کہ نذیر کو یہ مطالعہ کرنے کے لیے آن لائن وسائل کا استعمال کرنا چاہیے کہ وسطی ایشیا میں شہد کی مکھیاں پالنے والے شہد کی مکھیوں کو پالنے کے لیے مختلف فصلوں کا استعمال کیسے کر رہے ہیں تاکہ انہیں شہد کے مختلف ذائقے مل سکیں۔وسطی ایشیا کا شہد مختلف ہے، اس کا آن لائن مطالعہ کریں۔ انہوں نے نذیر کو بتایا کہ وہ مختلف فصلوں میں مختلف ذائقوں کے لیے شہد کی مکھیاں پالتے ہیں۔