محمد تسکین
بانہال // حالیہ بارشوں اور برفباری کی وجہ سے ضلع رام بن کے درجنوں دیہات میں رسل و رسائل کے رابطے منقطع ہونے کی وجہ سے برف سے ڈھکے ہزاروں لوگوں کو معمول کی زندگی بسر کرنے کیلئے مختلف مسائل کا سامنا ہے۔ بانہال تامنگت اور سمبڑ۔ ورنال کی سڑکیں بارشوں اور برفباری کی وجہ سے قریب ایک مہینے سے بند ہیں جبکہ ریلوے تعمیراتی کمپنی ارکان انٹرنیشنل کے زیر کنٹرول تحصیل ہیڈکوارٹر کھڑی۔ مہو منگت کو جوڑنے والی سڑک بھی ہرنیہال میں سڑک کے دھنسنے ، برفباری اور پسیوں کی وجہ سے پچھلے ایک ہفتے سے بند ہے اور سڑکوں کے بند ہونے سے دکانیں اور راشن ڈیپو خالی پڑے ہیں جبکہ سڑک اور بجلی سے منقطع ہزاروں کی آبادی کا روزمرہ کی زندگی کو آگے بڑھانے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ ضلع ترقیاتی کونسل کے کونسلر کھڑی۔ رامسو اور ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سنیئر لیڈر فیاض احمد نائیک نے فون پر کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کھڑی۔ مہو منگت ، سراچی ، ٹینکہ ، کڈجی ، ترگام ، شگن ، ورنال ، بجمستھہ اور سمبڑ کے درجنوں علاقے سڑک رابطوں سے مسلسل منقطع ہیں اور اس صورتحال نے کئی علاقوں میں میں غذائی اجناس کی قلت کو پیدا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھڑی میں ریلوے مکمل ہوتے ہی ناچلانہ۔ کھڑی۔ منڈکباس تک مہو رابط سڑک کے اس حصے کے رکھ رکھاو اور مرمت کیلئے ذمہ دار ارکان انٹرنیشنل اور تعمیراتی کمپنیوں نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا ہے اور ریلوے پروجیکٹ کی تعمیر کیلئے دو دہائیوں سے استعمال کی گئی ۔ناچلانہ۔ کھڑی سڑک اب تباہ ہوئی ہے اور ہرنیہال کے مقام سڑک کے مسلسل دھنسنے کی وجہ سے تحصیل کھڑی مہو منگت کا رابطہ باقی دنیا سے منقطع ہونا معمول ہے اور ریلوے تعمیراتی ایجنسی ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عارضی کام کی کوشش میں لاکھوں روپئے کی رقم ہرنیہال کی پسی پر خرچ کئے گئے ہیں لیکن کوئی مستقل حل ابھی تک نکالا نہیں گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی ایجنسی اور کمپنیاں کھڑی سڑک کو اسی حال میں چھوڑ کر یہاں سے نکلنے کی تیاری کر رہی ییں۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران ناچلانہ پل کے پاس پہلے ہی کلومیٹر میں ناچلانہ۔کھڑی سڑک نکل گئی ہے اور اس سے مزید دشواریوں کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھڑی تحصیل ہیڈکوارٹر کو جوڑنے والی سڑک کے بند ہونے سے درد زہ میں مبتلاء کاونہ گاوں کی ایک خاتون نے سڑک پر بچے کو جنم دیا اور مقامی لوگوں نے اس خاتون کیلئے پردے وغیرہ کا انتظام کیا اور بعد میں اسے ہرنیہال کی پسی پار کرکے بانہال ہسپتال منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کھڑی اور رامسو علاقوں کے لوگ سڑک رابطوں کی بندش اور بجلی اور دیگر سہولیات کی عدم دستیابی سے پیدا مشکلات کی روداد ہماری نوٹس میں لاتے ہیں اور ہماری طرف سے یہ معاملات ضلع اور سب ضلع حکام کی نوٹس میں لاتے ہیں لیکن حکام کی طرف سے صرفِ یقین دہانیاں دی جاتی ہیں اور زمینی مسائل کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناچلانہ۔ کھڑی۔ منڈکباس۔ باوا اور مہو ، ترگام ، اہمہ ، ہنگنی۔ شگن اور بانہال۔ منگت کی سڑکیں مسلسل بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں میں انتظامیہ اور ڈی ڈی سی کونسل کے نمائندوں کے خلاف غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور برفباری اور بارشوں کے بعد سڑک ، بجلی اور دیگر خورد و نوش کے مسائل اور مشکلات سے دو چار لوگوں کا یہ غصہ بجا بھی ہے۔
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور ضلع حکام سے اپیل کی کہ وہ کھڑی ، رامسو اور بانہال کے علاقوں میں بند پڑے سڑک رابطوں کو بحال کرنے میں سرعت لائیں اور ٹھیکیداروں اور متعلقہ محکموں کو عوامی مشکلات حل کرنے کا پابند بنائیں۔