جموں و کشمیر میں زرعی معیشت کیلئے تقریباً 5000 کروڑ روپے کاپروگرام قوم کے نام وقف کریں گے
پی آئی بی
سرینگر //وزیر اعظم نریندر مودی آج یعنی 7 مارچ کو سرینگر آرہے ہیں۔ تقریباً12 بجے دوپہر، وزیر اعظم بخشی سٹیڈیم، پہنچیں گے، جہاں وہ’ وکست بھارت وکست جموں و کشمیر‘ پروگرام میں شرکت کریں گے۔یہاں ایک بہت بڑا عوامی جلسہ منعقد ہوگا جس سے وزیر اعظم خطاب کرنے والے ہیں۔پروگرام کے دوران، وزیر اعظم جموں و کشمیر میں زرعی معیشت کو فروغ دینے کے لیے تقریباً 5000 کروڑ روپے مالیت کا ’ بھرپور زرعی ترقی پروگرام( ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام) قوم کو وقف کریں گے۔ ’مذہبی مقامات کی تجدید اورروحانی ورثہ میں اضافہ کرنے کی سکیم ‘کے تحت سیاحت کے شعبے سے متعلق 1400 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد پروجیکٹوں کا آغاز اور انہیں قوم کے نام وقف کریں گے ۔جس میں حضرت بل سرینگر کی مربوط ترقی’ کا پروجیکٹ بھی شامل ہے۔ ، وزیر اعظم’ دیکھو اپنا دیش عوام کی پسند‘ کے سیاحتی مقام سروے مہم اور’چلو انڈیا تارکین وطن مہم‘کا آغاز کریں گے۔ وہ’ چیلنج پر مبنی منزل کی ترقی‘سکیم کے تحت منتخب کردہ سیاحتی مقامات کا بھی اعلان کریں گے۔
اس کے علاوہ، وزیر اعظم جموں و کشمیر کے تقریباً 1000 نئے سرکاری ملازمین میں تقرری کے احکامات تقسیم کریں گے اور مختلف سرکاری اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے بھی بات چیت کریں گے، جن میں نمایاں کام کرنے والی خواتین، لکھ پتی بہنیں، کسان، کاروباری افراد وغیرہ شامل ہیں۔ایک ایسے ا قدام کے طور پر جو جموں و کشمیر کی زرعی معیشت کو بڑا فروغ دے گا، وزیر اعظم ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام کو قوم کے نام وقف کریں گے۔بھرپور زرعی ترقیاتی پروگرام،ایک مربوط پروگرام ہے جس میں جموں و کشمیر میں زرعی معیشت کے تین بڑے شعبوں یعنی باغبانی، زراعت اور مویشی پالنے کی سرگرمیاں شامل ہیں۔ اس پروگرام سے تقریباً 2.5 لاکھ کسانوں کو دکش کسان پورٹل کے ذریعے ہنر مندی سے آراستہ کرنے کی امید ہے۔ پروگرام کے تحت، تقریباً 2000 کسان خدمت گھر قائم کیے جائیں گے اور کسان برادری کی فلاح و بہبود کے لیے مضبوط ویلیو چینز قائم کی جائیں گی۔ یہ پروگرام جموں و کشمیر کے لاکھوں پسماندہ خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔وزیر اعظم کا وژن ان مقامات پر عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کی تعمیر کے ذریعے ملک بھر میں نمایاں مقدس مقامات اور سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے والے سیاحوں اور زائرین کے مجموعی تجربے کو بہتر بنانا ہے۔
اس کے مطابق، وزیر اعظم 1400کروڑ روپے سے زیادہ کی’ سودیش درشن‘ اور ’پرشاد ‘سکیموں کے تحت متعدد اقدامات شروع کریں گے اور انہیں قوم کے نام وقف کریں گے۔ وزیر اعظم کی طرف سے قوم کے نام وقف کیے جانے والے منصوبوں میں سرینگرمیں حضرت بل درگاہ کی مربوط ترقی ترقی شامل ہے۔ درگاہ حضرت بل کی زیارت کرنے والے زائرین اور سیاحوں کے لیے عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات پیدا کرنے اور ان کے جامع روحانی تجربے کو بڑھانے کیلئے حضرت بل مزار کی مربوط ترقی کے منصوبے پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔ منصوبے کے اہم اجزا میں دیگر پروگراموں کے علاوہ، درگاہ احاطے کی دیوار بندی کی تعمیرسمیت پورے علاقے کی سائٹ ڈویلپمنٹ، حضرت بل کی روشنی، مزار کے ارد گرد گھاٹوں اور دیوری راستوں کی بہتری، صوفی تشریحی مرکز کی تعمیر، سیاحوں کی سہولت کے مرکز کی تعمیر،سائن بورڈوں کی تنصیب، کثیر منزلہ کار پارکنگ، عوامی سہولت کے بلاک اور مزار کے داخلی دروازے کی تعمیر شامل ہے۔وزیر اعظم تقریباً 43 پروجیکٹوں کا بھی آغاز کریں گے جن کے تحت ملک بھر میں بہت بڑی تعداد میں زیارت گاہوں اور سیاحتی مقامات کی تعمیر کی جائے گی۔ ان میں، دیگر مقامات کے علاوہ اہم مذہبی مقامات جولی لیہ بائیو ڈائیورسٹی پارک، لیہہ شامل ہیں۔ پروگرام کے دوران وزیراعظم’ چیلنج پر مبنی منزل کی ترقی‘سکیم کے تحت منتخب 42 سیاحتی مقامات کا اعلان کریں گے۔ 2024-2023 کے مرکزی بجٹ کے دوران اعلان کردہ اختراعی سکیم کا مقصد سیاحتی مقامات کی ترقی کے ساتھ ساتھ پائیداری کو فروغ دینا اور سیاحت کے شعبے میں مسابقت کو فروغ دینا ہے۔ 42 مقامات کی شناخت چار زمروں میں کی گئی ہے(ثقافت اور تاریخی ورثے کے مقامات میں 16)، روحانی مقامات میں 11( ماحولیاتی سیاحت(ایکو ٹورازم اور امرت دھروہر میں10 اور5 ترقی یافتہ دیہات شامل ہیں۔وزیر اعظم’ دیکھو اپنا دیش عوام کی پسند‘ 2024 کی شکل میں سیاحت پر قوم کی نبض کو پہچاننے کے لیے پہلے ملک گیر پہل کا آغاز کریں گے۔ ملک گیر رائے شماری کا مقصد شہریوں کے ساتھ سب سے زیادہ پسندیدہ سیاحتی مقامات کی نشاندہی کرنا اور سیاحت کے 5زمروں میں سیاحوں کے تاثرات کو سمجھنا ہے ۔ وزیر اعظم چلو انڈیا طارکین وطن مہم کا آغاز کریں گے جس کا مقصد ہندوستانی تارکین وطن کو ناقابل یقین ہندوستان کے سفیر بننے اور ہندوستان میں سیاحت کو فروغ دینے کی ترغیب دینا ہے۔ یہ مہم وزیر اعظم کی پرزور اپیل کی بنیاد پر شروع کی جا رہی ہے، جس میں انہوں نے ہندوستانی غیر ممالک میں مقیم برادری کے ممبران سے درخواست کی کہ وہ کم از کم 5غیر ہندوستانی دوستوں کو ہندوستان کا سفر کرنے کی ترغیب دیں۔ ہندوستانی طارکین وطن،جو 3کروڑ سے زیادہ بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں پر مشتمل ہے،ثقافتی سفیر کے طور پر کام کرتے ہوئے ہندوستانی سیاحت کے لئے ایک طاقتور محرک کے طور پر کام کرسکتا ہے۔