یو این آئی
نئی دہلی//مرکزی وزیر ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کی خلائی معیشت 8 بلین ڈالرکے ساتھ کھڑی ہے اور 2040 تک کئی گنا بڑھ جانے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا چار پانچ سال پہلے، ہمارے پاس اسپیس سیکٹر میں صرف ایک ہندسہ کے اسٹارٹ اپ تھے، آج اس شعبے کو کھولنے کے بعد ہمارے پاس تقریباً 200 پرائیویٹ اسپیس اسٹارٹ اپس ہیں جبکہ ان میں سے پہلے والے بھی کاروباری بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال اپریل سے دسمبر 2023 میں نجی خلائی اسٹارٹ اپس کے ذریعہ 1,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔موصوف نے ان خیالات کا اظہار احمد آباد میں ان اسپیس کے تکنیکی مرکز کے آغاز پرکیا۔ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ خلائی شعبے میں ہندوستان کی کوانٹم چھلانگ صرف اس وقت ممکن ہوئی جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اس شعبے کو’’رازداری کے پردے‘‘ سے ’ان لاک‘ کرنے کا جرات مندانہ فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا ’’وزیر اعظم نریندر مودی نے خلائی شعبے کو عوامی نجی شرکت کیلئے کھول کر ماضی کی ممنوعات کو توڑا ہے۔سنگھ نے کہا ’’اگرچہ ملک میں ٹیلنٹ کی کبھی کمی نہیں تھی، لیکن پی ایم مودی کی قیادت میں ماحول کو فعال اور مزید سازگار بنایا گیا‘‘۔ اسپیس سیکٹر کے کھلنے کے ساتھ عام لوگ چندریان3 یا آدتیہ جیسے میگا اسپیس ایونٹس کے آغاز کا مشاہدہ کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔وزیرمملکت نے کہا کہ ’اگر آپ خلائی بجٹ کو ہی دیکھیں تو پچھلے نو برسوں میں 142 فیصد اضافہ ہوا ہے‘‘۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی اور محکمہ جوہری توانائی جیسے محکموں کے بجٹ میں تین گنا یا اس سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یہ ممکنہ طور پر انوویٹرس، آر اینڈ ڈی اور اسٹارٹ اپس کے لیے بہترین وقت ہے۔ پی ایم مودی نے صحیح ماحولیاتی نظام فراہم کیا ہے جو اختراع کو سپورٹ اور بڑھاتا ہے، انٹرپرینیورشپ کو فروغ دیتا ہے اور ترقی کرتی ہوئی صنعت کو فروغ دیتا ہے۔