عظمیٰ مانٹیرنگ ڈیسک
نئی دہلی// سی بی آئی نے 2,200 کروڑ روپے کے کیرو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں مبینہ بدعنوانی کے سلسلے میں جمعرات کو جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے احاطے اور 29 دیگر مقامات پر چھاپے مارے۔ وفاقی ایجنسی نے صبح اپنی کارروائی شروع کی اور تقریباً 100 افسران جموں و کشمیر، پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، بہار اور راجستھان کے علاوہ دہلی اور ممبئی کے متعدد شہروں میں 30 مقامات پرچھاپے مارنے کے لیے متحرک ہوئے۔انہوں نے مزید کہا کہ گروگرام اور باغپت کے علاوہ آر کے پورم، دواریکا اور دہلی کے ایشین گیمز ولیج میں ستہ پال ملک سے منسلک احاطوں کی تلاشی لی گئی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ تلاشیوں میںچناب ویلی پاور پروجیکٹس پرائیویٹ لمیٹڈ کے سابق چیئرمین نوین کمار چودھری اور پٹیل انجینئرنگ لمیٹڈ کے عہدیداروں کے احاطوں کہ بھی تلاشیاں لی گئیں۔ملک نے X پر ایک پوسٹ میں کہا”میں پچھلے 3-4 دنوں سے بیمار ہوں اور ہسپتال میں داخل ہوں، اس کے باوجود میرے گھر پر سرکاری اداروں کے ذریعے چھاپے مارے جا رہے ہیں، میرے ڈرائیور اور میرے اسسٹنٹ کے گھروں پر بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں اور غیر ضروری طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ میں ایک کسان کا بیٹا ہوں، میں ان چھاپوں سے نہیں ڈروں گا، میں کسانوں کے ساتھ ہوں،” ۔حکام نے بتایا کہ یہ کیس کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ(ایچ ای پی)سے متعلق 2,200 کروڑ روپے کے سول ورک کنٹریکٹ دینے میں مبینہ بدعنوانی سے متعلق ہے۔ملک، جو 23 اگست 2018 سے 30 اکتوبر 2019 تک جموں و کشمیر کے گورنر تھے، نے دعوی کیا تھا کہ انہیں پروجیکٹ سے متعلق ایک فائل سمیت دو فائلوں کو کلیئر کرنے کے لیے 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔سی بی آئی نے کہا کہ یہ کیس 2019 میں ایک نجی کمپنی کو کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ کے سول ورکس کے تقریباً 2,200 کروڑ روپے کا ٹھیکہ دینے میں بدعنوانی کے الزامات پر درج کیا گیا تھا۔ ایجنسی نے چودھری اور چناب ویلی پاور پروجیکٹس پرائیویٹ لمیٹڈ کے دیگر سابق عہدیداروں – ایم ایس بابو، ایم کے متل اور ارون کمار مشرا اور پٹیل انجینئرنگ لمیٹڈ کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ایجنسی نے اس کیس کے سلسلے میں جنوری میں پانچ لوگوں کے گھر کی تلاشی لی تھی۔