محمد تسکین
بانہال// ہندوستانی ریلوے 20 فروری کو بانہال-کھڑی-سمبڑ-سنگلدان سیکشن پر ٹرین خدمات شروع کرے گا، جو ملک کے سب سے زیادہ پر پیچیدہ ادھم پور-سرینگر-بارہمولہ ریل لنک پروجیکٹ کا 48.1 کلومیٹرکااہم حصہ ہے۔ریلوے حکام نے بتایا”ہم سرینگر کو کنیا کماری سے جوڑنے کے اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے ایک قدم اور آگے بڑھ یں گے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل منصوبہ آزادی کے بعد ہمالیائی ریلوے کے سب سے زیادہ اہم منصوبوں میں سے ایک ہے۔ریلوے کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی سنگلدان سے ٹرین کو عملی طور پر ہری جھنڈی دکھا کر اس سیکشن کا افتتاح کریں گے۔اس منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ریلوے حکام نے کہا، “پیر پنجال کی حدود کے پھیلے ہوئے چیلنجنگ علاقوں میں کشمیر تک ٹرین سروس کا مقصد ایک ہمہ موسم، آرام دہ اور اقتصادی طور پر قابل عمل نقل و حمل کا نیٹ ورک قائم کرنا ہے، جو ہمالیہ کے دور دراز علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑتا ہے۔ ” پروجیکٹ وادی کشمیر کو جموں خطے اور قومی ریل نیٹ ورک کے ساتھ مربوط کرنے کی کوشش کرے گا، جس کی کل لمبائی 272 کلومیٹر ہے جس میں سے 161 کلومیٹر پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں۔ریلوے کے مطابق، بانہال-کھڑی-سمبڑ-سنگلدان سیکشن،جو 15,863 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے، آپریشن کے لیے تیار ہے اور بارہمولہ سے بانہال تک موجودہ ٹرین خدمات کو اب قریب کے قصبے سنگلدان تک بڑھایا جائے گا۔انہوں نے کہا”اس سکیشن میں 16 پل ہیں، 11 بڑے، 4 چھوٹے اور ایک روڈ اوور برج ہے۔ اس سیکشن کا 90 فیصد سے زیادہ حصہ سرنگوںپر مشتمل ہے، جس میں کل 11 سرنگیں ہیں ، جو 43.37 کلومیٹر پر محیط ہیں، جن میں ملک کی سب سے طویل ٹرانسپورٹیشن ٹنل، T-50، کھڑی-سمبڑ سیکشن میں 12.77 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا”حفاظت اور بچا ئوکے لیے، 30.1 کلومیٹر کی مشترکہ لمبائی کے ساتھ تین معاون سرنگیں ہیں۔ مزید برآں، اس حصے میں 23.72 کلومیٹر پر پھیلے 30 منحنی خطوط شامل ہیں۔ مسافروں کی حفاظت اور آرام کو مزید بڑھانے کے لیے، کئی جدید خصوصیات کو شامل کیا گیا ہے، جیسے کہ بغیر بیلسٹ لیس ٹریکس اور کینٹیڈ ٹرن آٹ کے علاوہ، CCTV مانیٹرنگ اور جدید ترین سرنگ سیفٹی ٹیکنالوجی، بشمول وینٹیلیشن اور فائر فائٹنگ سسٹم اورکچھ دیگر اضافی حفاظتی انتظامات ہیں۔جہاں تک روشنی کا تعلق ہے، پروجیکٹ کا بارہمولہ-سرینگر-بانہال-سنگلدان سیکشن، جو( 185.66 RKM ) کلومیٹرپر پھیلا ہوا ہے میں 19 ریلوے اسٹیشن ہیں، جو، مکمل ہو چکے ہیں۔”470.23 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ، بجلی کیساتھ کے ساتھ، اس سیکشن میں جدید ترین وندے بھارت ٹرینوں کو چلانا ممکن ہے۔