Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

سرِ آئینہ اور پسِ آئینہ، نرگسیت کے خدوخال

Mir Ajaz
Last updated: February 14, 2024 12:18 am
Mir Ajaz
Share
10 Min Read
SHARE
غلام حسن ڈار
آج ہم جس معلوماتی دنیا میں سانس لے رہے ہیں، بلاخوف تردید کہہ سکتے ہیں کہ دنیا میں Knowledge Explosion ہے۔ ان گنت ذرائع کی بدولت فرش سے لے کر عرش تک کے تمام معاملات، مسائل اور موضوعات پر مواد میسر ہے اور ہر آن اس میں جدت لائی جارہی ہے۔ ایسے میں اگر مسئلہ ہے تو صرف اکتساب اور حصول کا کہ ہم علمی خزانوں سے مستفید اور مستفیض نہیں ہورہے ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ آبادی کا قلیل حصہ اس سے استفادہ نہیں کرسکتا ہے لیکن بیشتر حصہ علم کے خزانوں سے استفادہ نہیں کررہا ہے۔ یہ واقعی افسوس کا مقام ہے جس کے نتیجے میں پیش آنے والے بے شمار مسائل کا حل نکل نہیں پارہا ہے۔ حالانکہ وجہ اگر چہ معمولی ہوتی ہے لیکن نتائج بڑے بھیانک ہوتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ہم حقیقت سے زیادہ تخیل (خیال میں) اذیت سے گزرتے ہیں (we suffer more in imagination than in reality) مطلب یہ کہ ہمارا فکری نظام ہمیں وہ بناتا ہے جو ہم ظاہر کرتے ہیں۔ تو ضرورت ہے کہ ہم اپنا فکری نظام مثبت سوچوں کی بنیاد پر استوار کریں تاکہ ہمارا رویہ، اعمال اور کردار اسی کے مطابق ڈھل کر ہمیں ایک مکمل شخصیت well Developed personality بناسکے۔
یہ فکری نظام ہماری پیدائش سے ہی ہمارے جسمانی، ذہنی اور جذباتی ارتقاء کے ساتھ ساتھ ترقی کررہا ہوتا ہے۔ اس میں کچھ حصہ جینیاتی ہوتا ہے ،کچھ ماحول اورکچھ تعلیم و تربیت سے تشکیل پاتا ہے۔ انہی بنیادوں پر دنیا میں اتنی وچار دھارائوں (Ideologies/Mindsets) کے لوگ اپنی الگ الگ شناخت قائم کرنے کی کوشش میں جٹے رہتے ہیں، شاید اسی بنا پر دنیا میں اتنے سارے ازمز (…..isms) بھی وجود میں آئے اور چھوٹی سطحوں پر اتنی رساکشی اور مقابلہ آرائی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ تاہم بعض موقعوں پر کچھ افراد نفسیاتی یا شخصیتی مرض کے شکار ہوکر اپنے سے کم پایہ کم عمر یا ماتحتوں پر اثر انداز ہوکر دوسروں کی زندگی کو جہنم بنا دیتے ہیں۔ انہی شخصیتی امراض میں ایک مرض نرگسی شخصیتی عارضہ Narcessistic Personality Disorder ہے۔ اس مرض کے شکار لوگ بظاہر بڑے چالاک، زمانہ ساز (فیشن پرست) اور پُرکشش مگر حد درجہ مکار، موقع و مطلب پرست، نقال، دغاباز اور زیادہ توجہ حاصل کرنے والے ہوتے ہیں۔ یہ اس مرض کی واضح نشانیاں گردانی جاسکتی ہیں۔
کچھ عرصہ قبل راقم کا ایک مضمون ’’خود پسندی۔ایک لاعلاج مرض‘‘ عنوان کے تحت مقامی موقر اخبارات میں منظر عام پر آیا۔ مذکورہ مضمون میں اسی شخصیتی عارضے، نرگسیت یعنی خودپسندی پر مختصراً روشنی ڈالی گئی۔ چنانچہ یہ ایک ایسا مرض ہے جس کے شکار اگرچہ بہت سارے لوگ ہیں لیکن تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہ شخص کی ذاتی زندگی یوں تو ویران ہو ہی چکی ہوتی ہے ،ساتھ ہی گھریلو اور معاشرتی زندگی پر (اسکے متعلقین پر) بھی کافی زیادہ منفی اثرات مرتب ہوجاتے ہیںاور یوں دیگر متاثرین یا تو ایسے مریض کو انتہائی درجے کا/ کی خودغرض اور مغرور یا پھر نفسیاتی دبائو کا شکار Depressionقرار دے کر اس سے دور رہنے میں ہی اپنی عافیت سمجھتے ہیں۔
پچھلے مضمون میں چونکہ واضح کیا گیا ہے کہ اس طرح کی بیماری کا شکار گھر کا کوئی بھی فرد، دوست، رشتہ دار یا معاشرے کا کوئی بھی شخص ہوسکتا ہے۔ لہٰذا ہم ؍آپ کو
اس کی وجہ سے ہوئے یا ہورہے نقصان (خواہ وہ ظاہری ہو یا باطنی؍پوشیدہ) سے کوئی نہیں بچاسکتا ،جب تک کہ ہم اس طرح کے مریض کو پہچان نہ لیں گے۔ ایسے مریض کو پہچاننے کے بعد اپنے آپ کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرنا ناگزیر ہے۔ ورنہ بعد میں مثل ’’اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چُک گئیں کھیت‘‘ کے مصداق معاملہ ہوگا۔
بنا بریں، آجکل میاں بیوں کے درمیان نابرابری (Incompatability) تنازعے اور طلاق کی شرحوں میں جو ہوشربا اضافے دیکھنے کو مل رہے ہیں، ان میں جہاں دیگر معاملات و مسائل سبب بنتے ہیں ،وہاں اس سبب پر (معلومات نہ ہونے کی وجہ سے) کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ اس لیے کہ دومیں سے کوئی ایک اس مرض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے دوسرے کی زندگی جہنم بنا دیتا ہے۔ پھر بعض صورتوں میں نوبت مکمل علاحیدگی تک پہنچ جاتی ہے اور بعض میں متاثرہ شخص عمر بھر ظلم کی چکی میں پِس جاتا ہے۔ اس لیے کہ یہ مریض بڑا چاپلوس، خوشامدی ، دھاکہ باز، چرب زبان اور حد درجہ دروغ گو ہوتا ہے۔ یہ لوگوں کے درمیان اپنی ساکھ قائم رکھنے اور بنانے کی خاطر وہ اپنا رویہ، چال ڈھال اور گفتار و کردار دلآویز بنانے کا دکھاوا کرتا ہے ،جبکہ اس سب کے پیچھے ایک الگ مُخفی ایجنڈا ہوتا ہے۔ تاہم اس مرض کی ماہرین نفسیات نے جو پانچ قسمیں بیان کی ہیں وہ یہ ہیں:
(1)Overt Narcissism (2)Covert (3)Communal (4)Antagonistic (5)Malegnant
اس مرض میں مبتلا شخص کا تعلق انہی میں سے کسی کے ساتھ ہوسکتا ہے۔ آئیے! ان پانچ قسموں کے بارے میں مختصر جانکاری حاصل کریں گے۔
(۱) Overt Narcissism (ظاہر نرگسی) اس قسم کی نرگسیت سے دوچار اشخاص کے بارے کہا گیا ہے کہ وہ مغرور، ذاتی پہچان کا مبالغانہ اظہار ، ہر وقت تعریف کی چاہ ، استحصالی فطرت، مسابقت اور مقابلہ آرائی، ہمدردی کا فقدان، اپنا حق جتانے والے اور outgoing ہوتے ہیں۔
(۲)Covert Narcissism (خُفیہ نرگسی) یہ Overt Narcissism کا متضاد ہے۔ اس فرد کے اندر اپنی احساس کمتری کا اظہار، پریشانی، ذہنی دبائو دکھ، عدم اعتماد؍تحفظ، مدافعتی رویہ، اجتناب، اظہار بے چارگی جیسی خصلتیں ہوتی ہے۔ تحقیق کے مطابق وہ فرد جو Overt Narcissism کا شکار ہوتا ہے، اُسے انہی حالات و کیفیات سے گزرنے کے امکانات ہوتے ہیں جن حالات و کیفیات سے Covert Narcissist گزرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق نرگسیت کی یہ قسم Antognistic Narcissism (مخالفانہ نرگسیت) Overt Narcissism کی ذیلی شاخ مانی جاتی ہے۔ نرگسیت کے اس پہلو کا ارتکاز دشمنانہ اور تقابلی ہوتا ہے۔
اس قسم کی نرگسیت کے شکار لوگ گھمنڈی، مفادپرست، مقابلہ آرا اور کٹھ حُجت ہوتے ہیں۔ 2017 ء کی ایک تحقیق کے مطابق نرگسیت کی باقی قسموں کے مقابلے میں ایسے لوگ معاف نہ کرنے والے ہوتے ہیں۔ یہ دوسروں پربہت کم بھروسہ کرتے ہیں۔
(۳)Communal Narcissism (فرقہ وارانہ نرگسی) یہ قسم خود کو مہربان اور شفیق گردانتے ہیں۔ کسی ناجائز کام کو دیکھ کر ان کا ردِعمل بہت سخت ہوتا ہے۔ ان کی شخصیت میں ذاتی اہمیت اور سماجی طاقت کا بڑا رول ہوتا ہے۔
(۴) Malisnant Narcissism (کینہ پرور نرگسی) نرگسیت چونکہ مختلف سطحوں پر شدید ہوسکتی ہے۔ ان میں یہ قسم سب سے زیادہ شدید ہوتی ہے۔یہ اس شخص کے لیے بہت زیادہ مسائل پیدا کرسکتا ہے ۔ جو اس کے ساتھ رہ رہا ہو اس قسم کی نرگسیت میں مبتلا شخص بھی تعریف کا شدید متمنی اور خود کو دوسروں سے برتر تصور کرنے والا ہوتا ہے۔ اس کے اندر انتقام گیری، دوسروں کو اذیت دے کر لطف حاصل کرنا، جارحانہ رویہّ، ممکنہ خطرات کی فکرمندی جیسے اوصافِ رذیلہ ہوتے ہیں۔
رہی بات اس مرض کے علاج کی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ایسے افراد تبدیلی کی ضرورت محسوس ہی نہیں کرتے ہیں، اس لیے کہ انہیں اپنے اندر کوئی خامی، نقص یا مسئلہ ہی نظر نہیں آتا ہے۔ مگر جو لوگ ان کے ساتھ رہتے بستے ہیں ،انہیں مختلف ذہنی بیماریوں کے لاحق ہونے کے شدید خطرات ہوتے ہیں ،جیسے ذہنی تنائو، ڈپرشن یا خواب آور ادویات کا استعمال وغیرہ۔ تاہم متاثرہ شخص کو ماہر نفسیات سے ضرور مشورے لے لینے چاہیں تاکہ اس کی اپنی صحت (ذہنی و جسمانی) صلاحیت، پیسے، وقت اور دیگر اثاثے محفوظ رکھنے کی سبیل نکل سکے۔
مجھے یقین ہے کہ یہ مضمون پڑھ کر بہت سارے لوگ اپنے اور دوسروں کے بارے میں اس زاوے سے سوچنا شروع کریں گے۔ اس لیے اس آئینے میں خود کو بھی دیکھیں اور دوسروں کو بھی یہ آئینہ دکھائیں۔ ؎
 منہ تکا ہی کرے ہے جس کا
حیرتی ہے یہ آئینہ کس کا                     (میرؔ)
(ڈولی گُنڈ رفیع آباد،رابطہ۔: 9596010884 )
<[email protected]
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
محبوبہ مفتی کا حالیہ گولہ باری کے متاثرین کے معاوضے کو بڑھانے کا مطالبہ
پیر پنچال
قوم کو فوج کی ’آپریشن سندور‘‘کی تاریخی فتح پر فخر ہے: منوج سنہا
تازہ ترین
ڈی جی بی ایس ایف نے جموں میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا
تازہ ترین
پولیس سربراہ کا ضلع ہسپتال پونچھ کا دورہ، شلینگ سے زخمی ہوئے شہریوں کی عیادت کی
پیر پنچال

Related

کالممضامین

جنگ بندی کی اہمیت ، اثرات اور فوائد

May 14, 2025
کالممضامین

آپریشن سندور | جدید جنگ میں فیصلہ کن فتح

May 14, 2025
کالممضامین

! جنگ تباہی ہے اور امن خوشحالی | کشمیریوں کو امن و سکون سے جینے کا موقعہ دیجئے نالہ و فریاد

May 14, 2025
کالممضامین

جنگ بندی کے بعد آگے کی راہ | اقتصادی ترقی کیساتھ دفاعی بالادستی بھی ضروری اظہار خیال

May 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?