عظمیٰ ویب ڈیسک
ابو ظہبی// وزیر اعظم نریندر مودی اور متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان نے دو طرفہ میٹنگ کی، اور ان کی موجودگی میں منگل کو یہاں کئی مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) کا تبادلہ کیا گیا۔
ون آن ون اور وفود کی سطح پر بات چیت کے سلسلے کے دوران، وزیر اعظم نریندر مودی اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے موجودہ دو طرفہ شراکت کا جائزہ لیا اور تعاون کو بڑھانے کے راستوں پر تبادلہ خیال کیا۔
رہنماوں نے دونوں ممالک کے درمیان جامع سٹریٹجک پارٹنرشپ، خاص طور پر تجارت اور سرمایہ کاری، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، فن ٹیک، توانائی، بنیادی ڈھانچے، ثقافت اور عوام سے عوام کے تعلقات جیسے شعبوں پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ مزید، انہوں نے باہمی تشویش کے علاقائی اور عالمی مسائل پر بات کی۔
بات چیت کا اختتام متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) کے تبادلے پر ہوا جس کا مقصد قریبی تعلقات کو فروغ دینا اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔
دو طرفہ سرمایہ کاری کا معاہدہ: یہ معاہدہ، موجودہ جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کے ساتھ، دونوں ممالک میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کو سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
الیکٹریکل انٹر کنیکشن اور تجارت میں تعاون پر مفاہمت کی یادداشت: اس سے توانائی کے شعبے، بشمول توانائی کی حفاظت اور تجارت میں تعاون کی راہ ہموار ہوگی۔
بھارت-مشرق وسطی اقتصادی راہداری پر بین حکومتی فریم ورک معاہدہ: سابقہ تعاون کی بنیاد پر، اس معاہدے کا مقصد علاقائی روابط اور اقتصادی تعاون کو بڑھانا ہے۔
ڈیجیٹل انفراسٹرکچر پروجیکٹس میں تعاون پر یاداشت: یہ فریم ورک ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے شعبے میں سرمایہ کاری کے تعاون اور علم کے اشتراک میں سہولت فراہم کرے گا۔
نیشنل آرکائیوز کے درمیان تعاون کا پروٹوکول: یہ پروٹوکول آرکائیو مواد کی بحالی اور تحفظ میں وسیع تعاون کا خاکہ پیش کرتا ہے۔
وراثت اور عجائب گھروں میں تعاون کے لیے مفاہمت نامے: لوتھل، گجرات میں میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس کی حمایت پر توجہ مرکوز، اس معاہدے کا مقصد ثقافتی مشغولیت کو بڑھانا ہے۔
ادائیگی کے پلیٹ فارم کو آپس میں جوڑنے کا معاہدہ: بغیر کسی رکاوٹ کے سرحد پار لین دین کی سہولت فراہم کرنا، یہ معاہدہ بھارت کے UPI پلیٹ فارم کو UAE کے AANI سسٹم سے جوڑتا ہے۔
ڈومیسٹک ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈز کو آپس میں جوڑنے کا معاہدہ: ہندوستان کے RuPay کو UAE کے JAYWAN سے جوڑنا، یہ اقدام مالیاتی شعبے کے تعاون کو مضبوط کرتا ہے اور UAE میں RuPay کی عالمی قبولیت کو فروغ دیتا ہے۔
بات چیت کے دوران، وزیر اعظم مودی نے متحدہ عرب امارات کے گھریلو کارڈ JAYWAN کے آغاز پر صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی تعریف کی، جو ڈیجیٹل روپے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ سٹیک پر مبنی ہے۔ قائدین نے JAYWAN کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے ہونے والے لین دین پر بھی بات چیت کی۔
اس کے علاوہ، رہنماوں نے توانائی کی شراکت داری کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا، خاص طور پر متحدہ عرب امارات کے ساتھ بھارت کے طویل مدتی ایل این جی معاہدوں پر بات چیت کی گئی۔ دورے سے پہلے، RITES لمیٹڈ اور ابوظہبی پورٹس کمپنی کے ساتھ ساتھ گجرات میری ٹائم بورڈ اور ابوظہبی پورٹس کمپنی کے درمیان معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جس کا مقصد بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو تقویت دینا اور دونوں ممالک کے درمیان رابطے کو بڑھانا ہے۔
وزیرِ اعظم نے متحدہ عرب عمارات کے صدر سے ملاقات کے دوران کہا، “بھائی، سب سے پہلے، میں آپ کے پرتپاک استقبال کے لیے آپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ہم پچھلے سات مہینوں میں پانچ بار ملے ہیں جو کہ بہت کم ہے۔ مجھے یہاں سات بار آنے کا موقع بھی ملا ہے… جس طرح ہم نے ہر شعبے میں ترقی کی ہے، بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہر شعبے میں مشترکہ شراکت داری ہے“۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور خارجہ سکریٹری ونے کواترا میٹنگ میں موجود بھارت وفد میں شامل تھے۔
اس سے پہلے ہوائی اڈے پر پہنچنے پر وزیرِ اعظم مودی کا یو اے ای کے صدر النہیان نے استقبال کیا۔ دونوں رہنماوں نے ہاتھ ملایا اور ایک دوسرے سے گلے ملے۔
اسی دوران وزیرِ اعظم مودی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “ابوظہبی ہوائی اڈے پر میرا استقبال کرنے کیلئے وقت نکالنے کے لیے اپنے بھائی، ایچ ایچ محمد بن زاہد کا بے حد مشکور ہوں۔ میں ایک نتیجہ خیز دورہ کا منتظر ہوں جو بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوستی کو مزید مضبوط کرے گا”۔
ابو ظہبی پہنچنے پر وزیرِ اعظم کو مودی کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔