بلال فرقانی
سرینگر// جموں و کشمیر کا مالی سال 2024-25کا عبوری بجٹ آج مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پارلیمنٹ میں پیش کریں گی۔ جموں کشمیر میں اسمبلی نہ ہونے کی وجہ سے یہ جموں و کشمیر کا لگاتار پانچواں بجٹ ہوگا جو صدر راج کے نفاذ کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے جاری کرد ہ امورات کی نظر ثانی شدہ فہرست کے مطابق نرملا سیتارمن 2024-25 مالی سال کیلئے جموں و کشمیر کی تخمینی وصولیوں اور اخراجات کا خاکہ پیش کریں گی۔ وزیر خزانہ جموں و کشمیر کے سلسلے میں گرانٹس کے ضمنی مطالبات کو ظاہر کرنے والی تفصیل بھی پیش کریں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ آئندہ مالی سال کے لیے 1,20,000 کروڑ روپے یا اس سے کچھ زیادہ کے بجٹ کا ہدف رکھتی ہے۔مرکز اور جموں و کشمیر میں مئی کے وسط یا آخر میں نئی حکومت بننے کے بعد مکمل بجٹ پیش کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا’’اگر جموں و کشمیر کو 2024-25کے لیے 1.20 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ ملتا ہے، تو یہ یو ٹی انتظامی کیلئے اچھا ہوگا۔جموں و کشمیر 19 جون 2018 سے منتخب حکومت کے بغیر ہے۔ بی جے پی،پی ڈی پی مخلوط سرکار کے خاتمے کے بعد، 2019-20کا بجٹ اس وقت کے جموں و کشمیر کے گورنر نے ریاستی انتظامی کونسل کے سربراہ کے طور پر منظور کیا تھا۔ 2019 میں جموں و کشمیرکا درجہ یو ٹی میں کم کرنے کے بعد، اس کے تمام بجٹ مرکز نے ہی پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے۔مرکزی وزیر خزانہ کی جانب سے یکم فروری کو عبوری یونین بجٹ میں 37,277.74 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے جموں و کشمیر کے لیے 37,277.74 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔اس میں سے صرف 35,619.30 کروڑ روپے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں وسائل کے فرق کو پورا کرنے کے لیے رکھے گئے ہیں۔اس سال اپریل،مئی میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت کا یہ آخری بجٹ تھا۔