بلال فرقانی
سرینگر// جموں کشمیر کے مالی سال 2024-25کا سالانہ عبوری بجٹ فروری کے پہلے ہفتے میں پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے جو کہ مارچ کے وسط میں طے شدہ وقت سے تقریباً ڈیڑھ مہینہ پہلے پیش کیا جائے گا کیونکہ امسال اپریل،مئی میں پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی جانب سے5ویں بار پارلیمنٹ میں مسلسل جموں کشمیر کا بجٹ پیش کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر انتظامیہ آئندہ مالی سال کے لیے 1.20 لاکھ کروڑ روپے یا اس سے کچھ زیادہ کے بجٹ کا ہدف رکھتی ہے۔ محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ جموں کشمیرانتظامیہ کو مرکزی حکومت کے ذریعہ 2024-25کے بجٹ کی جلد پیش کش کے بارے میںپہلے ہی مطلع کیا گیا ہے اور اس کے مطابق تیاریوں کو بھی حتمی شکل دی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ محکمہ خزانہ نے مختلف سرکاری محکموں کے ساتھ ان کی ضروریات کا پتہ لگانے کے لیے بجٹ میٹنگوں کے انعقادکا عمل بھی مکمل کیا ہے۔2023-24کے جاری مالی سال میں، جموں و کشمیر کا بجٹ 1,18,500 کروڑ روپے کا تھا اور یہ بجٹ گزشتہ برس13 مارچ کو مرکز نے ہنگامہ خیز مناظر کے درمیان پارلیمنٹ میں پیش کیا اور آئینی تقاضے کے مطابق پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے اس کو31مارچ سے قبل منظوری دی تھی ۔ذرائع کے مطابق اپریل،مئی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کی وجہ سے، الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے مارچ کے پہلے ہفتے کے آس پاس انتخابی ضوابط( ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ) نافذ کرنے کا امکان ہے۔
موجودہ لوک سبھا کا آخری پارلیمانی اجلاس 31جنوری سے شروع ہوگا تاکہ مرکزی سرکار ووٹ آن اکاؤنٹپاس کرسکے۔ محکمہ خزانہ ذرائع نے بتایا’’ اجلاس میں ہی، جموں و کشمیر کا سالانہ بجٹ دونوں ایوانوں سے پیش اور پاس ہونے کا امکان ہے‘‘۔تاہم، انہوں نے مزید کہا، اگر کچھ مسائل پیدا ہوتے ہیں، تو جموں و کشمیر کے لیے بھی ووٹ آن اکاؤنٹ لیا جا سکتا ہے اور مئی کے وسط یا آخر میں نئی حکومت بننے کے بعد مکمل بجٹ پیش کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا’’اگر جموں و کشمیر کو 2024-25کے لیے 1.20 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ ملتا ہے، تو یہ یو ٹی انتظامی کیلئے اچھا ہوگا۔جموں کشمیر میں آخری بار سال2018-19میں ریاستی اسمبلی میں بجٹ پیش کیا گیا تھا جبکہ مال سال2019-20کیلئے ریاستی انتظامی کونسل نے جموں کشمیر کیلئے بجٹ منظور کیا تھا۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے سال2020-21کیلئے17مارچ 2020،17مارچ2021کو سال2021-22کیلئے17مارچ2021،مالی سال2022-23کیلئے14مارچ2022 اور مالی سال2023-24کیلئے13مارچ2023کو پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کیا تھا۔پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے والے عبوری بجٹ کے تناظر میں وادی کی تجارتی انجمنوں نے حکومت سے استدعا کی ہے کہ وہ جموں وکشمیر خصوصا وادی کشمیر کے چھوٹے تاجروں کیلئے ایک مالیاتی پیکیج کا اعلان کرے تاکہ یہاں عام تجارتی سرگرمیوںکو جلا مل سکے جو گذشتہ برسوں کے دوران مختلف مواقع پر زبردست نقصانات سے دوچار رہی ہیں ۔کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے سابق جنرل سیکریٹری بشیر احمد کنگپوش اور سابق نائب صدر منظور احمد بٹ نے مشترکہ طور پر مرکز سے یہاں پر بنکوں کی جانب سے این پی اے وصولیابی طریقہ کار پر بھی نظر ثانی کی اپیل ہے جبکہ یہاں پر بجلی کی صورتحال خصوصا پری پیڈ سمارٹ میٹروں کے ذریعے کمرشل صارفین کو درپیش نقصانات کا جائزہ لے کر اس کا حل نکالنے کی بھی استدعا کی ہے ۔کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز شاہدار نے پارلیمنٹ میں مرکز کی جانب سے آئندہ بجٹ سے قبل ایک مضبوط کاروباری مالیاتی پالیسی کے لیے اپنے توقعات کا اظہار کیا ہے۔مرکزی بجٹ 2024 سے پہلے، آل جموں و کشمیر آئل اینڈ ایل پی جی ٹینک، ٹرک ڈرائیورز اینڈ کلینرز یونین نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سے اپیل کی ہے کہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے ٹرانسپورٹ سیکٹر کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کریں گی۔